• Mon, 08 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

کٹک: ساحلوں، گھنےجنگلات اور قدیم عمارتوں کا انوکھا شہر

Updated: August 02, 2023, 12:45 PM IST | Inquilab Desk | Mumbai

ادیشہ کے اس خوبصورت شہر میں ہر عمر کے افراد کی دلچسپی کا سامان ہے، یہ علاقہ نایاب نسلوں کے جانوروں اور پرندوں کیلئے مشہور ہے

Despite being a commercial city, Cuttack attracts tourists with beautiful places like forests, ancient buildings and beaches
کٹک تجارتی شہر ہونے کے باوجود یہاں کے جنگل ،قدیم عمارتیں اور ساحل جیسے خوبصورت مقامات سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں

کٹک ادیشہ کا دوسرا بڑا شہر ہے۔ بھوبنیشور سے قبل یہی ریاست کا دارالحکومت تھا۔ یہ اب بھی بڑا تجارتی شہر ہے۔ یہ شہر اپنے پرکشش مقامات کیلئے سیاحوں میں مشہور ہے۔ کٹک بھوبنیشور سے۳۰؍ کلومیٹر دور ہے۔یہاں کئی ثقافتی اور قدیم یادگاریں ہیں جنہیں دیکھنے کیلئے ہر سال ہزاروں سیاح آتے ہیں۔ شہر میں چاندی کا کام بڑے پیمانے پر ہوتا ہے اس لئے اسے ’’سلور سٹی‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کٹک کو منصوبہ بند طریقے سے تعمیر کیا گیا ہے۔ 
سیرو سیاحت کے مقامات 
بھترکانیکا وائلڈ لائف سینکچوری: کٹک سے چند کلومیٹر پر واقع بھترکانیکا نیشنل پارک ۶۵۰؍ مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے۔ یہ پارک سمندر کے کنارے ہے۔ نمکین ساحلی ہوائیں، گھنے اور مضبوط درخت، ندی نالے اور پرندوں کی آوازیں سیاحوں کی بڑی تعداد کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہیں۔ یہ پارک دنیا کے کئی نایاب پودوں اور جانوروں کا مسکن ہے۔ یہاں مگرمچھ بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔ پارک میں سب سے مشہور دلچسپی کا مرکز سفید مگر مچھ ہے جو ۲۳؍ فٹ لمبا ہے۔ یہاں ملک کا دوسرا سب سے بڑا مینگروز جنگل (ساحلی جنگلات) بھی ہے۔ پارک میں داخل ہونے کے متعدد داخلی راستے ہیں لیکن سب سے زیادہ مقبول ڈنگمل تک کشتی کی سواری ہے۔ اگر آپ یہ نیشنل پارک دیکھنا چاہتے ہیں تو یہاں ایک رات ضرور ٹھہریئے ۔ جنگل میں رات گزارنے کیلئے گیسٹ ہاؤس بھی بنایا گیا ہے۔ 
بارابتی قلعہ : یہ قلعہ شہر سے۸؍ کلومیٹر دورہے۔ ۱۴؍ ویں صدی میں دریائے مہاندی پر واقع گنگا خاندان کے دور میں تعمیر کئے گئے اس قلعے کی دیواریں آج بھی کافی مضبوط ہیں۔ یہ ۹؍ منزلہ قلعہ اس انداز میں تعمیر کیا گیا ہے کہ دشمن اس میں آسانی سے داخل نہ ہوسکیں۔ انتظامیہ نے قلعہ کو محفوظ رکھنے کی کامیاب کوشش کی ہے۔ قلعہ کے قریب بارابتی اسٹیڈیم بھی ہے ۔
اسٹون ریوٹمنٹ :کٹک میں دریائے کاٹھ جوری کے کنارے واقع اسٹون ریوٹمنٹ ۱۱؍ ویں صدی میں تعمیر کیا گیا تھا۔ یہ عمدہ انجینئرنگ کی مثال ہے۔ یہ ایک دیوار ہے جس کی بلندی زیادہ نہیں ہے۔ اسے سیلابی پانی کو شہر میں داخل ہونے سے روکنے کیلئے بنایا گیا تھا۔ خاص بات یہ ہے کہ یہ دیوار اس دور میں بنائی گئی تھی جب تکنیکی ترقی کا نام و نشان تک نہیں تھا۔ اسے ادیشہ کے قدیم باشندوں کا شاہکار کہا جاسکتا ہے۔ 
پارادیپ ساحل :کٹک سے ۹۴؍ کلومیٹر فاصلے پر واقع یہ ساحل ریاست پر سکون ساحلوں میں سے ایک ہے۔ سنہری چمکتی ریت، نیلے پانی اور بڑے بڑے پتھروں سے ڈھکا ہواساحل صرف سیاحتی مقام ہی نہیں بلکہ ملک کی ایک بڑی بندرگاہ بھی ہے۔ اس کے قریب ہی سرسبزوشاداب جنگل بھی ہے۔ ساحل کے نیلے پانی میں نہانے کے بعد سیاح گھنٹوں سنہری دھوپ سینکتے ہیں۔ یہاں ناریل پانی سے لے کر ساحل کے اطراف ملنے والی تمام خوش ذائقہ چیزیں دستیاب ہیں۔ ساحل کے ایک حصہ پر چٹانوں کا سلسلہ ہے جن پر لوگ بیٹھ کر دور تک کھلے سمندر کا نظارہ کرتے ہیں۔
دھابلیشور ساحل :سیاح اگرکٹک میں سمندر کی موجوں سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں توانہیں دھابلیشوربیچ کا دورہ ضرور کرنا چاہئے۔ یہ کٹک سے۴؍ کلومیٹر دور دریا مہاندی کے کنارے پر ایک شاندار جزیرہ ہے۔ ساحل کی خوبصورتی، پرسکون ماحول اور صاف پانی سیاحوں کو دعوت دیتا ہے۔ یہ ساحل واٹر اسپورٹس کیلئے بھی مشہور ہے۔ ہندوستانی اور غیر ملکی سیاح اس ساحل پر گھنٹوں گزارتے ہیں۔ 
قدمِ رسولؐ مسجد: مغلیہ دور میں بنائی گئی اس مسجد میں درگاہیں بھی ہیں۔ اسے موتی مسجد بھی کہا جاتا ہے۔ کہتے ہیں کہ یہ مسجد ہندو مسلم فن تعمیر کا شاہکار ہے۔ مسجد کو ’’قدم رسول‘‘ کیوں کہا جاتا ہے؟ اس بارے میں درست معلومات دستیاب نہیں ہے۔ تاہم، مقامی افراد کا کہنا ہے کہ یہاں نبی کریمؐ کے قدم مبارک کے نشان تھے مگر یہ حقیقت نہیں ہے۔ مسجد کے احاطے میں۳؍ چھوٹی چھوٹی خوبصورت مساجد اور بھی ہیں۔ علاوہ ازیں، ایک نوبت خانہ بھی ہے جو ۱۸؍ ویں صدی میں تعمیر کیا گیا تھا۔
کٹک کیسے پہنچیں؟
بذریعہ ہوائی جہاز:کٹک سے قریب ترین ہوائی اڈہ بھوبنیشور میں ہے۔ یہ شہر کے مرکز سے۲۵؍ کلومیٹر دور ہے۔ ایئرپورٹ سے بذریعہ ٹیکسی یا بس آپ کٹک پہنچ سکتے ہیں۔
بذریعہ ٹرین :کٹک جنکشن اور کتھا جوری ، دو ریلوے اسٹیشن آپ کو کٹک پہنچا سکتے ہیں۔ دونوں ہی اسٹیشن ملک کے اہم ریلوے اسٹیشنوں سے جڑے ہوئے ہیں۔ 
بذریعہ سڑک: ہندوستان کے تمام بڑے شہروں اور قصبوں سے کٹک تک روزانہ بس خدمات دستیاب ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK