Inquilab Logo

راجستھان کا تاج رتن اور جھیلوں سے گھرا شہر اُدئے پور

Updated: October 04, 2023, 9:46 AM IST | Inquilab Desk | Mumbai

یہ شہر اپنے محلات اور قلعوں کے حوالے سے بھی ایک مثالی سیاحتی مقام ہے،شہر میں۱۰؍ سے زیادہ جھیلیں ہیں جو ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہیں۔

Bagur`s mansion built by the chief minister of the royal court of Mewar in the 18th century. Photo: INN
۱۸؍ ویں صدی میں میواڑ کے شاہی دربار کے وزیر اعلیٰ  کے ذریعے بنائی گئی باگور کی حویلی۔ تصویر:آئی این این

اُدے پور راجستھان کا ایک بڑا سیاحتی شہر ہے جسے جھیلوں کا شہر بھی کہا جاتا ہے۔ ادے پور ریاست راجستھان کا تاج رتن ہے اور خوبصورت اراولی پہاڑیوں سے گھرا ہوا ہے۔ ادے پور ایک ایسا شہر ہے جو چاروں طرف سے جھیلوں سے گھرا ہوا ہے اور دنیا بھر سے آنے والے سیاحوں کے سفر کو اپنی شان و شوکت اور قدرتی جواہرات سے یادگار بنا دیتا ہے۔ یہ `’میواڑ کا زیور‘ سے لے کر’ `وینس آف دی ایسٹ‘ تک اپنے پرکشش مقامات کے لیے دیے گئے تمام ناموں پر صادق آتا ہے۔ اس شہر میں لیک پیلس ہوٹل شہر کے اہم پرکشش مقامات میں سے ایک ہے۔ جانتے ہیں کچھ ادئے پور کے بارے میں ....
جھیلوں کا شہر
`اسے جھیلوں کے شہر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے،ادے پور میں جواہرات بھی دیکھنے کو ملتے ہیں جو سیاحوں کو متوجہ کرتے ہیں۔ یہ شہر اپنے محلات اور قلعوں کے حوالے سے بھی ایک مثالی سیاحتی مقام ہے۔اس شہر میں ۱۰؍ سے زیادہ جھیلیں ہیں جو سب ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہیں ۔ پچھولا جھیل اس شہر کی اہم جھیل پُرکشش ہے۔خوبصورت باگور حویلی پچھولا جھیل کے قریب واقع ہے جس پر شیشے کی بہترین کاریگری کی گئی ہے۔
باگور کی حویلی 
 باگور کی حویلی ادے پور میں دیکھنے کے لائق جگہوں میں سے ایک ہے جو پچھولا جھیل کے قریب واقع ہے۔ یہ حویلی۱۸؍ ویں صدی میں میواڑ کے شاہی دربار کے وزیر اعلیٰ امیر چند بڑوا نے بنوائی تھی۔ اس کے بعد یہ حویلی ۱۸۷۸ء میں باگور کے مہارانا شکتی سنگھ کی رہائش گاہ بن گئی جس کی وجہ سے اس کا نام باگور کی حویلی پڑ گیا۔ اس حویلی کو ایک میوزیم میں تبدیل کر دیا گیا ہے جو میواڑ کی ثقافت کو پیش کرتا ہے، یہاں کے نوادرات کے ذخیرے میں راجپوتوں کے زیر استعمال بہت سی اشیاء جیسے زیورات کے ڈبے، ہاتھ کے پنکھے، تانبے کے برتن شامل ہیں ۔ اس تاریخی حویلی میں ۱۰۰؍ سے زیادہ کمرے ہیں اور اپنے منفرد طرز تعمیر کے ساتھ شاندار نظارہ پیش کرتے ہیں۔ 
سہیلیوں کی باڑی 
 سہیلیوں کی باڑی کو راجا سنگرام سنگھ د وم نے ملکہ اور اس کی سہیلیوں کیلئےتحفے کے طور پر بنایا تھا۔ راجا نے خود اس باغ کو ڈیزائن کیا اور اسے ایک آرام دہ جگہ بنانے کی کوشش کی جہاں ملکہ اپنی ۴۸؍ سہیلیوں کے ساتھ آرام کر سکے۔ بہترین مقامات میں سے ایک ہے۔
فتح ساگر جھیل
 فتح ساگر جھیل ایک بہت ہی دلکش جھیل ہے جو ادے پور شہر کے شمال مغرب میں واقع ہے اورسب سے زیادہ دیکھے جانے والے مقامات میں سے ایک ہے۔ یہ جھیل ادے پور کی دوسری سب سے بڑی مصنوعی جھیل ہے جو اپنی خوبصورتی سے سیاحوں کو مسحور کرتی ہے۔ اس جھیل کے قریب کا پرسکون ماحول مسافروں کو سکون کا گہرا احساس دلاتا ہے۔ فتح ساگر جھیل ایک مربع کلومیٹر پر پھیلی ہوئی ہے جسے تین مختلف جزیروں میں تقسیم کیا گیا ہے، اس کا سب سے بڑا جزیرہ نہرو پارک کہلاتا ہے جس پر ایک ریستوراں اور بچوں کیلئے ایک چھوٹا چڑیا گھر ہے۔اس جھیل کے دوسرے جزیرے میں ایک عوامی پارک ہے جس میں واٹر جیٹ فوارے ہیں اور تیسرے جزیرے میں ادے پور سولر آبزرویٹری واقع ہے۔
سٹی پیلس 
سٹی پیلس ایک شاہی ڈھانچہ ہے جو ادے پور شہر میں پچھولا جھیل کے کنارے واقع ہے جو۔سٹی پیلس کو مہارانا ادے سنگھ نے۱۵۵۹ء میں تعمیر کیا تھا۔ مہاراجہ اس محل میں رہتے تھے اور ان کے جانشینوں نے اس محل کو اور بھی شاندار بنادیا اور اس میں کئی ڈھانچوں کا اضافہ کیا۔ یہ محل اب کمروں ، صحنوں ، پویلین، راہداریوں اور چھتوں پر مشتمل ہے۔ اس جگہ پر ایک میوزیم بھی ہے جو راجپوت فن اور ثقافت کو ظاہر کرتا ہے۔
کیسے پہنچیں 
بذریعہ ہوائی جہاز: قریب ترین ہوائی اڈہ مہارانا پرتاپ ہوائی اڈہ ہے جو شہر کے مرکز سے تقریباً۲۴؍ کلومیٹر دور واقع ہے۔ یہ ہوائی اڈہ ملک کے کئی بڑے شہروں جیسے دہلی، ممبئی، جے پور اور کولکاتہ سے ہوائی راستے سے جڑا ہوا ہے۔
بذریعہ بس : سڑک کے ذریعے ادے پور کا سفر کافی آرام دہ ثابت ہوسکتا ہے ۔ ممبئی ،دہلی اور دیگر کئی بڑےشہروں سے پرائیویٹ اور سرکاری بسیں دستیاب ہیں۔
بذریعہ ٹرین : ادئے پور ریلوے اسٹیشن اہم ریلوےاسٹیشن ہے اورکئی بڑے شہروں سے جڑا ہوا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK