Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہے جنوں: نوجوانوں میں پائے جانے والے جنون اور جذبہ کی کہانی

Updated: June 01, 2025, 11:03 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai

ممبئی کے ایک کالج میں ڈانس کے مقابلے میں خود کو اعلیٰ سطح پر رکھنے کیلئے جدوجہد کرنے والے ڈانس گروپس کی اپنا وقار بلند رکھنے کی کوشش۔

Neil Nitin Mukesh and other actors can be seen in a scene from the web series `Hay Jinnu`. Photo: INN.
ویب سیریز’ہے جنوں ‘ کے ایک منظرمیں نیل نتن مکیش اور دیگر اداکار دیکھے جاسکتے ہیں۔ تصویر: آئی این این۔

ہے جنوں ! (Hai Junoon!)
اسٹریمنگ ایپ: جیو ہاٹ اسٹار(۲۰؍ایپی سوڈ)
اسٹار کاسٹ: جیکلین فرنانڈیس، نیل نتن مکیش، سومیدھ م مدگلکر، سدھارتھ نگم، انوشا مانی، رگھو رام، بومن ایرانی، الیشا میئر
ڈائریکٹر: ابھیشیک شرما
رائٹر: ویویان چیٹیار، سومیدھا ڈوگرا، راجدیپ گھوش، انکت شرما، نشانک ورما
پروڈیوسر: ساگر ٹھکر، آدتیہ بھٹ، کرن بجلانی
کمپوزر: دھرو ڈھلا
سنیماٹوگرافی: امر جیت سنگھ
ایڈیٹر: گورو اروڑا
پروڈکشن ڈیزائن: درگا پرساد مہاپاترا، منیشا سدانی

کاسٹیوم ڈیزائن: نمیتا الیگزینڈر، رکشیتا شرما
ریٹنگ:***
سیریز کی کہانی
کہانی کی جڑیں ممبئی کے مشہور و معروف ’اینڈرسن کالج‘میں پیوست ہیں، جہاں موسیقی اور رقص کا مقابلہ محض تفریح نہیں، بلکہ ایک نظریاتی جنگ کا میدان ہے۔ یہاں ۲؍نسلوں کی سوچ آمنے سامنے آتی ہے ایک طرف جذبات، روایات اور استادوں کی وراثت ہے، تو دوسری طرف نئی نسل کی بےباکی، آزادی اور اپنے انداز میں جینے کا جنون۔ کالج میں ایک مشہور میوزیکل گروپ ’سُپرسونکس‘ہے، جسے ایک وقت میں پروفیسر ائیر (بومن ایرانی)نےقائم کیا تھا۔ یہ گروپ کبھی چیمپئن ہوا کرتا تھا، مگر اب اس کامقام متزلزل ہے، کیونکہ مقابلےمیں ایک نیا گروپ ابھر کر سامنے آتا ہے’مس فٹس‘۔ یہ ایک ڈانس کریوہےجس میں جوش، کچی مگر فطری صلاحیتیں اور خوابوں کو حقیقت بنانے کا عزم ہے۔ 
اسی دوران کہانی میں گگن آہوجا (نیل نیتن مکیش)کی انٹری ہوتی ہے ایک سخت مزاج مگر باصلاحیت موسیقار، جسے سُپر سونکس کی گرتی ہوئی ساکھ کو سنبھالنے کے لیے بلایا جاتاہے۔ کہانی کے دھارے یہاں سے جنون اور پرفیکشن کے درمیان ایک نفسیاتی جنگ میں بدل جاتے ہیں۔ 
ہدایت کاری
’ہے جنوں ‘ ایک رنگین، تیز رفتار اور جذباتی میوزیکل ڈرامہ ہے جو نوجوانوں کے خوابوں، اندرونی جنگوں اور خودی کی تلاش کو مرکز میں رکھتاہے۔ یہاں صرف جیتنے کی دوڑ نہیں، بلکہ خود کو پہچاننے کا عمل بھی جاری ہے۔ یہ سیریز نہ صرف روایتی موسیقی کو نئے انداز میں پیش کرتی ہے، بلکہ ’انڈرڈاگ‘یعنی دبے ہوئے خوابوں کی طاقت کا جشن بھی مناتی ہے۔ تاہم، جیسے جیسے کہانی آگے بڑھتی ہے، ایک پیشگوئی کا سا احساس پیدا ہونے لگتا ہے۔ مقابلہ ضرور دکھایا گیا ہے، مگر اس کی شدت اور پردے پر ٹکراؤکی کشیدگی وہ اثر نہیں ڈالتی جو ہونا چاہیے تھا۔ نتیجہ یہ کہ ڈرامائی تناؤ کہیں کہیں مصنوعی محسوس ہوتا ہے۔ کرداروں کی جذباتی پرتیں اور ان کا ارتقاء مکمل طور پر نکھر کر سامنے نہیں آ پاتا۔ 
اس سیریز کا سب سے طاقتور پہلو اس کی موسیقی اور کوریوگرافی ہے۔ ’جینا یہاں، مرنا یہاں ‘ اور’میرے انگنے میں ...‘جیسے کلاسیکی گیتوں کا استعمال ہوا ہے، مگر ان کی پیشکش میں وہ جادو نہیں جو سامع کےدل پر نقش چھوڑ جائے۔ کئی مقامات پر گیتوں کا اعادہ دیکھنے کو ملتا ہے جو ناظرین کو نئی طرز کی تازگی سے محروم کر دیتا ہے۔ 
اداکاری
نیل نیتن مکیش نے’گگن‘ کے کردار میں بہترین کارکردگی دکھائی ہے۔ برسوں بعد ان کی ایسی گہری اور باوقار پرفارمنس دیکھنے کو ملی۔ ان کا کردار ایک عظیم موسیقار کی پرچھائیوں اور رہنما کی ذمےداری کے درمیان پھنسا ہوا ہے۔ جذبات کی گہرائی ہے، مگر بدقسمتی سے گگن کے اندرونی تضاد کو مکمل طور پر پیش نہیں کیا گیا۔ 
جیکلین فرنانڈس ’پرل‘کے کردار میں چونکا دیتی ہیں۔ ایک ایسی خاتون جس میں کمزوریاں بھی ہیں اور طوفانی مزاج بھی اس دو رخی شخصیت کو جیکلین نےعمدگی سے نبھایا، اگرچہ کردار کو مزید بڑھنے کا موقع اسکرپٹ نے کم ہی دیا۔ 
’مسفٹس‘ گروپ میں سُمیدھ مدگلکر نے’سیبی‘کا کردار ادا کیا ہے، جو کہانی کا اصل ’انڈرڈاگ‘ہے۔ ایک خاموش، سنجیدہ اور زمین سے جُڑا فنکار جو دل جیت لیتا ہے۔ معاون کرداروں میں سدھارتھ نگم (بکرام)، یُکتی تھریجا (سواتی)، پریانک شرما (خوش)، علیشہ میئر (منمن)، اورکنور امر (روہت) شامل ہیں، جنہوں نے نوجوانوں کی جذباتی کیفیتوں کو عمدہ انداز میں اسکرین پر پیش کیا۔ مگر اسکرین پلے نے انہیں کھل کر اظہار کا پورا موقع نہیں دیا۔ 
نتیجہ
’ہےجنوں ‘کوئی انقلابی موسیقی پر مبنی ڈرامہ نہیں، مگر اس میں اس صنف کے لیے جوش، دھن، اور سچائی کی جھلک ضرور ہے۔ خاص طورپر وہ ناظرین جو کیمپس لائف، موسیقی، اور رقص کی دنیا میں دلچسپی رکھتے ہیں، ان کے لیے یہ سیریز ایک بار دیکھنے کے قابل ضرور ہے۔ یہ سیریز شاید ذہن میں دیرپا چھاپ نہ چھوڑے، مگر خوابوں کو جینے اور اپنی پہچان ڈھونڈنے کا سبق ضرور دیتی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK