• Sat, 08 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

جٹادھرا: تیلگو اور ہندی انڈسٹری کےاشتراک سے بنی انتہائی بوریت والی فلم

Updated: November 08, 2025, 10:51 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai

سدھیر بابو اور سوناکشی سنہا کی اداکاری سے سجی اس فلم میں دیکھنے والی کوئی بات ہی نہیں ہے،وی ایف ایکس تک کوئی اثر قائم نہیں کرپاتا۔

Sonakshi Sinha can be seen in a scene from the film `Jatadhara`. Photo: INN
فلم’جٹادھرا‘ کے ایک منظر میںسوناکشی سنہا کو دیکھا جاسکتاہے۔ تصویر: آئی این این

جٹادھرا (Jatadhara)
اسٹارکاسٹ:سدھیر بابو، سوناکشی سنہا، دیویہ کھوسلا، شلپا شروڈکر، اندرا کرشنن، روی پرکاش، راجیو کناکلا
ڈائریکٹر :ابھیشیک جیسوال اور وینکٹ کلیان
رائٹر :وینکٹ کلیان l پروڈیوسر:ارونا اگروال، راجیو اگروال، اجول آنند، پریرنا اروڑا، امیش بنسل، نکھل نندہ، شیوین نارنگ
موسیقار:راجیو راج lسنیماٹو گرافر:سمیر کلیانی
کاسٹنگ ڈائریکٹر:گردھر سوامی
پروڈکشن ڈیزائنر:پربھات ٹھاکر
آرٹ ڈائریکٹر:سندھیا شرما
پروڈکشن منیجر:سومیہ اگروال، الیکس انتھونی فرنانڈس
ریٹنگ: *

ملک میں کئی مقامات ایسے ہیں جہاں مافوق الفطرت طاقتوں کے افسانے مشہور ہیں۔ ان میں سے ایک کیرالہ کا پدمنابھاسوامی مندر ہے، اس کے بند تہہ خانے کا بھید اب بھی لوگوں کو حیران کر دیتا ہے۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس تہہ خانے میں بے پناہ دولت موجود ہے، جو مافوق الفطرت طاقتوں کی وجہ سےمحفوظ ہے، اور اسے زبردستی کھولنے کی کوشش تباہی کا باعث بنتی ہے۔ اس لوک کہانی پر مبنی، سدھیر بابو اور سوناکشی سنہاکی اداکاری والی فلم ’جٹادھرا‘تیلگو اور ہندی دونوں زبانوں میں ریلیز ہوئی۔قدیم عقائد اور جدید سوچ کے امتزاج سے بھرپور یہ پرجوش فلم ایسےمضحکہ خیز انداز میں بنائی گئی ہے کہ دیکھنے والےافسوس کا اظہار کئے بغیر نہیں رہتے کہ انہوں نے یہ فلم دیکھی ہی کیوں؟خاص طور پر، جب بھی سوناکشی سنہا، جو اس فلم سے تیلگو سنیما میں اپنے سفر کا آغازکر رہی ہیں، اسکرین پر نظر آتی ہیں، وہ ناقابل برداشت ہوتی ہیں۔
فلم کی کہانی
کہانی بھوت پریت کو قابو کرنے والےشیوا (سدھیر بابو) کے بارے میں ہے، جو بھوتوں اور روحوں پر یقین نہیں رکھتا۔ وہ ثابت کرنا چاہتا ہے کہ بھوت اور روحیں موجود نہیں ہیں۔ اس کا اپنا ماضی ایسی قوتوں سے جڑا ہوا ہے۔اس کی خالہ (شلپا شروڈکر) نے اپنے گھر میںدفن سونے کا خزانہ نکالنے کے لیے ایک رسم ادا کی، جس نے خزانے کی حفاظت کرنے والی دھن پشاچینی (سوناکشی سنہا) کو جگایا اور اس نے گاؤں والوں کا خون پینا شروع کر دیا۔ یہ دھن پشاچینی شیو کے خون کی پیاسی ہے۔ شیو اس سے کیسے لڑتا ہے؟یہ جاننے کے لیے آپ کو فلم دیکھنا پڑے گی۔
ہدایت کاری
فلم کی کہانی پڑھنے اور سننے میںدلچسپ ہے۔ یہ شاید کاغذ پر اچھی لگی ہوگی، لیکن پردےپرجو کچھ سامنے آیا ہے وہ بالکل مضحکہ خیز ہے۔فلم کا آغاز ۵؍منٹ کے اے آئی سے تیار کردہ سین سے ہوتا ہے،جو فلم کے پس منظر کی وضاحت کرتاہے۔صرف یہ منظر دیکھنے سے آپ کی آدھی دلچسپی ختم ہو جاتی ہے۔ تصور کریں کہ ۷۰؍کروڑ کے بجٹ سے بنی فلم میں، آپ ان مناظر کو دیکھیں جو آپ انسٹا گرام ریلزپر مفت دیکھتے ہیں۔ فلم کی ایڈیٹنگ بھی انتہائی خوفناک ہے۔ ایک منظر کہیں سے ظاہر ہوتا ہے، کہیں سے چھلانگ لگتی ہے، اور آپ دیکھتےہی رہ جاتے ہیں اور حیران ہوتے ہیں کہ کیا ہو رہا ہے۔
شروع سے آخر تک یہ فلم اتنی بورنگ ہےکہ جب کوئی خوفناک منظر آتاہےتو ناظرین ڈرنے کی بجائے ہنسنے لگتے ہیں یا اپنی قسمت پر رونے لگتےہیں۔ کیونکہ شروع سے آخر تک، نہ تو کوئی ہاررہے، نہ ہی  ڈھنگ کا وی ایف ایکس، اور نہ ہی کوئی سنسنی۔یا تو فلم کوکہانی اور اسکرین پلے کے بغیرشوٹ کیا گیا یا پھر اسے ایڈیٹنگ کی میز پر ہی برباد کردیا گیا۔ سوناکشی سنہا جو پہلی بار کسی مختلف کردار میں نظر آنے والی تھیں اوران سے توقع تھی کہ وہ کچھ اچھا کریں گی لیکن وہ ایک مرتبہ پھر ناکام رہی ہیں۔
اداکاری 
سدھیر بابو نے پوری فلم میں کافی محنت کی ہے۔ ان کی اداکاری ہو یاان کی شکل، ان کی محنت عیاں ہے،ان کے علاوہ کوئی بھی  دیکھنے کے قابل نہیں ہے۔ سدھیربابو کے مقابل دیویہ کھوسلہ ہیں۔ان کی ڈائیلاگ ڈیلیوری اتنی سست ہے کہ کچھوا بھی شرمندہ ہو جائے گا۔ وہ ہر سین میں اوور ری ایکٹ کرتی نظر آتی ہے۔ سوناکشی سنہا کو یہاں کرنے کیلئےکچھ تھا ہی نہیں، اوراس پر بھی انہوں نے جو کیا وہ فضول ہے۔ان کے پاس پوری فلم میں بمشکل ۳؍ڈائیلاگ ہیں، جو وہ چیخنے والےلہجے میں کہتی ہیں۔ شلپا شروڈکر سے بہت توقعات کی جا رہی تھیں، اور انہوںنے اپنے اہم مناظر میں اچھے تاثرات بھی پیش کیے، لیکن انھیں زیادہ اسکرین ٹائم نہیں ملا۔ روی پرکاش، اندرا کرشنا، اور راجیو کنکالا نے عمدہ پرفارمنس پیش کی۔ سبھالیکھا سدھاکر، جنہوں نے پنڈت کا کردار ادا کیا، پوری فلم میں سب سے زیادہ اور بہترین مکالمے تھے۔
کیوں دیکھیں؟
یہ فلم وقت اور پیسے کا ضیاع ہے۔ اگر آپ اسے نہیں دیکھتے ہیں، توہی آپ کیلئے بہتر رہے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK