• Sat, 13 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

لو ان ویتنام : محبت اور تلاش کے جذباتی سفر کی کہانی

Updated: September 13, 2025, 11:15 AM IST | Inquilab Desk | Mumbai

راحت شاہ کاظمی کی ہدایت کاری اس فلم کی سب سے بڑی طاقت ہے، انہوں نےاسکرین پر ایک ترک ناول کو پیش کیا ہے۔

A scene from Luang Prabang, Vietnam. Photo: INN
لو ان ویتنام کا ایک منظر۔ تصویر: آئی این این

 لو ان ویتنام (Love in Vietnam)
اسٹارکاسٹ: اونیت کور، شانتانو مہیشوری، گلشن گروور، فریدہ جلال، کھا ناگن، راج ببر، میر سرورثاقب ایوب 
ڈائریکٹر : راحت شاہ کاظمی 
 رائٹر : راحت شاہ کاظمی، کریتکا رامپال، پریرناروات،  ہر بندر سنگھ 
 پروڈیوسر: طاہر اشرف، ابھشیک انکر، محمد انتولے، زیبا ساجد، طارق خان، وکا س شر ما 
ساؤنڈ ڈپارٹمنٹ: دشینت شاہ 
پروڈکشن ڈیزائنر: کشور ترپاتھی 
کاسٹیوم ڈیزائن : کمال ایچ خان، پرا نو راٹھور
آرٹ ڈپارٹمنٹ : منیش کمار، کرو تیکا ملپورے
 ریٹنگ: ***
  بالی ووڈ اکثر ہمیں رومانوی کہانیاں دیتا ہے لیکن کچھ فلمیں نہ صرف دل کو چھوتی ہیں بلکہ اس میں بس جاتی ہیں ۔ راحت شاہ کاظمی کی ہدایت کاری میں بننے والی ’لو ان ویتنام ‘ایک ایسی ہی فلم ہے جو محبت، تلاش اور یادوں کو بہت حساس انداز میں ناظرین تک پہنچاتی ہے۔ فلم میں اونیت کور، شانتانو مہیشوری اور ویت نامی اداکارہ کھا ناگن نے کام کیا ہے۔ 
دل کو چھو لینے والی کہانی
 کہانی کا آغاز ہمیں بچپن کی معصومیت کی طرف واپس لے جاتا ہے۔ مانو (شانتانو مہیشوری) اور سمی (اونیت کور) کے درمیان تعلقات ہمیں اس پڑوس کی یاد دلاتا ہے جہاں دوستی آہستہ آہستہ محبت میں بدل جاتی ہے لیکن قسمت انہیں الگ کر دیتی ہے۔ مانو کو پڑھائی کے لئے اپنے چچا (راج ببر) کے ساتھ ویتنام جانا پڑتا ہے۔ وہاں وہ لن (کھا ناگن) کی تصویر دیکھتا ہے اور وہاں سے کہانی ایک نیا موڑ لیتی ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا لن ایک حقیقت ہے یا محض ایک خواب؟ یہی تلاش فلم کا دل بن جاتی ہے۔ 
شانتانو کی زبردست اداکاری
 شانتانو مہیشوری نے جس ایمانداری کے ساتھ مانو کے کردار کو پیش کیا، وہ قابل تعریف ہے۔ ان کے چہرے کے تاثرات اور جذبات کی باریک بینی ناظرین سے فوراً جڑ جاتی ہے۔ اونیت کور نے دوسرے ہاف کا احاطہ کیا۔ ان کی بے ساختہ اور فطری اداکاری ناظرین کو جذباتی کر دیتی ہے۔ 
 ویتنام اداکارہ کی کارکردگی 
  ویتنامی اداکارہ کھا ناگن اسکرین پر آتے ہی ویتنام کی روح کو زندہ کر دیتی ہیں ۔ فریدہ جلال، راج ببر اور گلشن گروور جیسے سینئر اداکاروں کی موجودگی نے فلم کو گہرائی بخشی ہے۔ تمام نئے اور پرانے ادکاروں  نے محنت سے اداکاری کی ہے۔ اپنے کرداروں کے ساتھ جینے کی کوشش کی ہے۔ 
ہدایت کاری اور کہانی کیسی ہے؟
 راحت شاہ کاظمی کی ہدایت کاری اس فلم کی سب سے بڑی طاقت ہے۔ انہوں نے ایک ترک ناول کو نہ صرف پیش کیا ہے بلکہ اسے انڈو-ویتنامی رنگ بھی دیا ہے اوراس طرح انہوں  نے ہندی سنیمامیں ایک نیاتجربہ کیا ہے۔ کریتکا رامپال کے ساتھ ان کی تحریر اس بات کا ثبوت ہے کہ جب کوئی کہانی سچائی کے ساتھ لکھی جاتی ہے تو وہ ہرتہذیب و ثقافت میں اپنی شناخت قائم کرتی ہے۔ اس فلم کو ہر ثقافت قبول کرے گی۔ 
آپ کو فلم کیوں دیکھنا چاہئے؟
 فلم کی موسیقی کے ساتھ ساتھ اس کی سینماٹوگرافی بھی کمال کی ہے۔ ویتنام کی جھیلوں، گلیوں اور قدرتی مناظر کو خوبصورتی کے ساتھ فلمایا گیا ہے ۔ ایڈیٹنگ اوربہتر ہو سکتی تھی لیکن موسیقی اور خوبصورت مناظر نے اس کمی کو چھپا لیا ہے۔ اس فلم کی کہا نی، ہندوستانی اور ویتنامی ثقافت کا امتزاج، خوشگوار موسیقی اور سنیماٹوگرافی آپ کو اس فلم کو دیکھنے پر مجبور کریں گے۔ 
 یہ فلم بتاتی ہے کہ چھوڑنا
 بھی محبت کا حصہ ہے
 لوان ویتنام صرف ایک رومانوی فلم نہیں ہے بلکہ ایک تلاش کی کہانی ہے جو محبت، جدائی اور یادوں میں ڈوبی ہوئی ہے۔ یہ فلم ناظرین کو یہ سوچنے پر مجبور کرتی ہے کہ محبت صرف حاصل کرنے کا نام ہے بلکہ چھوڑنا بھی اس کا حصہ ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK