• Wed, 19 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

میرٹھ: دہلی سے قریب تاریخی وراثت اور شاندار تعمیرات کا امین شہر

Updated: November 19, 2025, 10:27 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai

یہ ایک ایسا علاقہ ہے جہاں مٹی میں ۱۸۵۷ء کے شہیدوں کا خون شامل ہے، پتھروں میںقدیم تاریخ کی چھاپ ملتی ہے اورکئی قدیم عمارتیں موجود ہیں

The magnificent building of the Jama Masjid, which is more than a thousand years old, can be seen. Photo: INN
ایک ہزار سال سے زیادہ پرانی جامع مسجد کی شاندار عمارت دیکھی جاسکتی ہے۔ تصویر:آئی این این
آئیے، آج اترپردیش کے اس قدیم، دھڑکتے ہوئے شہر میرٹھ کادروازہ کھولتے ہیں… وہ شہر جس کی مٹی میں بغاوت کا لہو بھی جذب ہے، روح میں کرکٹ کا جنون بھی، اور فضا میں صدیوں کی تہذیب کا اٹوٹ رس بھی۔یہ میرٹھ ہےجہاں تاریخ پتھروں میں بھی سانس لیتی ہے اور جہاں کے سیاحتی مقامات وقت کے آئینے میں جھانکنے کا راستہ پیش کرتے ہیں۔
تاریخی پس منظر
میرٹھ، اتر پردیش کا ایک قدیم اور کلیدی شہر ہے، جو نہ صرف تاریخی لحاظ سےاہم ہے بلکہ سیاحت کے لیے بھی کافی مواقع فراہم کرتا ہے۔  میرٹھ کی تاریخ آزادی کی جدوجہد اور قدیم تہذیب دونوں سے گہری وابستگی رکھتی ہے۔ اس شہر نے ۱۸۵۷ء کی پہلی جنگِ آزادی میں اہم کردار ادا کیا تھا، اور اس کا ’’شہید اسمارک‘‘ اس جدوجہد کی یاد دلاتا ہے۔  
گاندھی باغ
میرٹھ شہر کا قلب، جہاں سبزہ، سکون اور ماضی کی بازگشت اکٹھے ملتےہیں۔ یہ باغ کبھی برطانوی فوج کی چھاؤنی کے بیچ آباد تھا اور آج بھی اس کے ہر درخت، ہر روش میں۱۸۵۷ءکی بغاوت کی چاپ سنائی دیتی ہے۔صبح کی دھوپ ہو یا شام کا جھٹپٹا، یہ باغ ایک ہی بات کہتا ہے: آزادی قربانی مانگتی ہے۔
شاہی جامع مسجد
یہ مسجد میرٹھ کی قدیم اور نمایاں عمارات میں سے ایک ہے۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق، یہ مسجد شاہ جہاں کے دور کی ہے اور اس کی طرزِ تعمیر میں خوبصورت گنبد اور نفیس نقش و نگار نمایاں ہیں۔ اس مسجد کو سلطان محمود غزنوی کے وزیر حسن محمودی نے ۱۰۱۹ء میں تعمیر کیا تھا۔ یہ مسجد قلب شہر میں واقع ہے اور شہر کی اہم ترین عمارتوں میں شمار کی جاتی ہے۔یہ مسجد مغل طرز تعمیر کا نمونہ ہے۔حالانکہ اس کی تعمیر کو ایک ہزار سال  سے زیادہ کا عرصہ گزرچکا ہے لیکن یہ مسجد آج بھی اچھی حالت میں موجود ہے۔
شہید اسمارک
شہید اسمارک یہاں کی تاریخی اہمیت کا گواہ ہے جواسے دیکھنے والوں کے دلوں میں حب الوطنی کا جذبہ اور ملک کے لئے شہید ہونے والوں کے تئیں عقیدت بھر دیتا ہے۔اسے ۱۸۵۷ء کی جنگ آزادی میں شہید ہونے والوں کی یادگار کے طور پر تعمیر کیا گیا ہے۔ میرٹھ کے کنٹونمنٹ  علاقے کے قریب واقع یہ مقام لازمی طور پر دیکھنے کی جگہ ہے۔ اس تاریخی مقام کے ساتھ ایک میوزیم بھی موجود ہے جہاںاس دور کی اشیاء نمائش کیلئے رکھی گئی ہیں۔ یہاں اس دور کی خوبصورت پینٹنگز دیکھنے کو ملتی ہیں۔ اس کے علاوہ یہاں ایک خوبصورت گارڈن بھی موجود ہےجس میں کئی طرح کے پھول اور درخت موجود ہیں جہاں آپ اپنے اہل خانہ کے ساتھ خوبصورت پل گزار سکتے ہیں۔
مصطفیٰ محل
مصطفیٰ محل بھی میرٹھ کا ایک اہم مقام ہے جسےمشہورنقاد اور شاعر نواب مصطفیٰ خان شیفتہ کی یاد میں بنایا گیا ہے۔اس عمارت کو ان کے بیٹے نواب محمد اسحٰق خان نے ۱۹۰۰ء میں نہایت ہی محنت اور احتیاط سے تعمیر کروایا تھا۔جنگ آزادی کے دوران مصطفیٰ محل مجاہدین ِ آزادی کیلئے محفوظ پناہ گاہ تھا۔ اس کا طرز تعمیر منفرد ہے جس میں دلکش فرنیچر، خوبصور پینٹگز اور دیگر چیزیں دیکھنے کو ملتی ہیں۔
شاہ پیر درگاہ
درگاہ شاہ پیر۱۷؍ویں صدی کا وہ نشان ہے جو میرٹھ کی گنگاجمنی روایت کو مضبوطی سے تھامے ہوئے ہے۔یہاں کی فضا میں عجیب سی پاکیزگی ہے، اور مقامی لوگ اسے شہر کی سلامتی کا نگہبان مانتے ہیں۔
سورج کنڈ
اگر آپ میرٹھ شہر کے قریب ایک خوبصورت اور دلکش مقام تلاش کررہے ہیں تو آپ کی تلاش سورج کنڈ پر جاکر مکمل ہوتی ہے۔ یہاں ایک بڑا سا تالاب ہے جس کے آس پاس دلکش ہریالی ہے جو قلب و روح کو سکون بخشتی ہے۔ اس تالاب سے کئی نہریں نکلتی ہیں۔
شاہی عیدگاہ
یہ ایک وسیع اور تاریخی عیدگاہ ہے جہاں ہر عید کے موقعے پر ہزاروں نمازی دور دور کے مقامات سے جمع ہوتےہیں۔ اس کی تعمیر مغل بادشاہوں کے زمانے میں ہوئی اور آج بھی یہ اپنی اہمیت اور خوبصورتی برقرار رکھے ہوئے ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK