رام کپورکی اداکاری سے سجی یہ ویب سیریز امریکی شو پر مبنی ہےجسے ہندوستانی قالب میں ڈھالا گیا ہے، ہلکی پھلکی تفریح کیلئے مناسب ہے۔
EPAPER
Updated: July 27, 2025, 10:48 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai
رام کپورکی اداکاری سے سجی یہ ویب سیریز امریکی شو پر مبنی ہےجسے ہندوستانی قالب میں ڈھالا گیا ہے، ہلکی پھلکی تفریح کیلئے مناسب ہے۔
مستری(Mistry)
اسٹریمنگ ایپ :جیو ہاٹ اسٹار(۸؍ایپی سوڈ)
اسٹار کاسٹ: رام کپور، مونا سنگھ، سایندیپ سین گپتا، اویناش راج شرما، سمویدنا سوالکا، شکھا تلسانیہ، ابھیجیت چترے
ڈائریکٹر: رشبھ سیٹھ
رائٹر: رتوک جوشی، آرش وورا
پروڈیوسر: نیلمبر مجومدار
موسیقار: سارتھک نکول
ایڈیٹر: سوربھ پربھودیسائی
کاسٹنگ: کاوش سنہا
آرٹ ڈائریکٹر: کنال پوار
میک اپ: ششانک دیسائی
ریٹنگ:**
او ٹی ٹی پلیٹ فارمز کو اپنے ناظرین کو مصروف رکھنے کے لیے مسلسل نیا مواد لاناپڑتا ہے، لیکن اتنی ساری کہانیاں کہاں سے آتی ہیں ؟ اس کا بہترین حل ریمیک ہے۔ دنیا کا کوئی بھی ہٹ شو اٹھاؤ، اس کے حقوق حاصل کرواور اسے ہندی میں اپنالو اورایسی ہی ایک سیریز کا نیا نام’مستری‘ہے۔ رام کپور کی اداکاری والی یہ ویب سیریز مشہور امریکی شو’مونک‘ کی لوکلائزیشن ہے۔ ویسےیہ ایک سیریز ٹھیک ٹھاک ہے، اس میں دکھائے گئے کچھ کیس ٹھیک ہیں اور کچھ اچھے ہیں۔ ارمان کی ذاتی زندگی کاسسپنس ہر قسط میں نظر آتا ہے اور اس سے دلچسپی پیدا ہوتی ہے۔ کبھی ارمان کے طریقے پیارے لگتے ہیں اور کبھی لگتا ہے بہت ہو گیا ہے۔
سیریز کی کہانی
کہانی ایک حیرت انگیز جاسوس ارمان مستری (رام کپور) کے بارےمیں ہے جسے محکمہ جرائم سے معطل کر دیا گیا ہے، جو مقدمات کو حل کرنےمیں ماہر ہے۔ وہ تیزی سے ایسے سراغ تلاش کرلیتا ہے جو دوسرے دیکھ بھی نہیں پاتے۔ لیکن وہ گندگی کو بالکل برداشت نہیں کر سکتا، وہ بے ترتیب کوئی چیز نہیں دیکھ سکتا، کیونکہ وہ او سی ڈی یعنی آبسیسیو کمپلسیو ڈس آرڈرمیں مبتلا ہے۔ ایسی صورتحال میں اس کی اسسٹنٹ شرنیا (شیکھا تلسانیہ) ہمیشہ سینیٹائزر اور ٹشو پیپر کے ساتھ اس کی مدد کیلئےتیار رہتی ہے۔ دراصل ارمان اپنی بیوی سشمیتا کو اپنی آنکھوں کے سامنے بم دھماکےمیں کھونے کے بعد او سی ڈی کا شکار ہو گئے۔ اس کی وجہ سے لوگوں میں اس کا رویہ نارمل نہیں ہے، لیکن اس کے تیز دماغ کی وجہ سے کرائم ڈپارٹمنٹ کے انچارج اور ارمان کے پرانی ساتھی اے سی پی سہمت صدیقی (مونا سنگھ) کیسز کو سلجھانے کیلئےان کی خدمات لیتی رہتی ہیں۔ ۳۰؍ تا ۳۵؍منٹ کےہر ایپی سوڈکے دوران ارمان ایک کیس حل کرتا ہے، جس میں ایک سیاستدان، ایک منشیات فروش، ایک غزل گائیک، ایک تاجر وغیرہ سےمتعلق کیسزسامنے آتے ہیں۔
ہدایت کاری
ارش بورا اور رتوک جوشی کی تحریر کردہ اور رشبھ سیٹھ کی ہدایت کاری میں بننے والی یہ سیریز ٹھیک ٹھاک ہے۔ یہ ہلکی پھلکی ٹائم پاس تفریح فراہم کرتی ہے، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ’مونک‘ شو (۰۹-۲۰۰۲ء) جس پر یہ مبنی ہے تقریباً ۲؍دہائیوں سے نشر کیا جا رہا ہے۔ یہ وہ وقت تھاجب دیسی ٹی وی پرشام ڈی سلوا اور گوپی ایسے معاملات کی ’تفتیش‘ کیاکرتے تھے۔ اس کے بعد سے ہمارے ناظرین نے سی آئی ڈی کی اتنی اقساط دیکھی ہیں کہ مستری کے زیادہ تر کیس بہت آسان معلوم ہوتےہیں۔ ہاں، سشمیتا کیس میں کچھ دلچسپی ضرور ہے۔ پھر ارمان کو اسمارٹ دکھانے کی کوشش میں جس طرح سے سہمت صدیقی جیسےافسر کو بیوقوف دکھایا گیاہے وہ عجیب لگتا ہے۔ مطلب، سہمت بالکل بھی آؤٹ آف دی باکس نہیں سوچتی، چیزوں کو مشکوک نظروں سے نہیں دیکھتی، کیونکہ یہ ارمان کے کام ہیں۔ مقدمات میں تھوڑا وزن اور گہرائی ہوتی تو مزہ آتا۔
اداکاری
رام کپور نے اچھا کام کیا ہے، او سی ڈی کی وجہ سے ان کا کردار مختلف ہے اور یہی ان کی خاصیت ہے، کبھی آپ ان کی حرکتوں پر ہنسیں گے اور کبھی آپ کو وہ حرکتیں بچکانہ لگیں گی، لیکن مجموعی طور پر رام کپور نے اس کردار کو بخوبی نبھایا ہے۔ یہ ان کے دوسرے کرداروں سے مختلف ہے۔ ویسے انہوں نے او سی ڈی میں مبتلا ارمان کے کردار کو اسکرین پر بڑی آسانی کے ساتھ پیش کیا ہے۔ اسے اپنی بیوی کے کھونے کا غم بھی وقتاً فوقتاً محسوس ہوتا ہے، پھر بھی اس کے تئیں جو ہمدردی ہونی چاہیے تھی، وہ پیدا نہیں ہوتی۔ ایک اوسط افسرکے طور پر مونا سنگھ کے ٹیلنٹ کے ساتھ انصاف نہیں کیا گیا۔ جی ہاں، شرنیاکے طور پر شیکھا تلسانیا کا کام اچھا ہے۔ ابھیجیت چترے کا کام اچھا ہے۔ کشتیج نےبھی اچھا کام کیا ہے۔
نتیجہ
مجموعی طور پر، یہ سیریز تخلیقی صلاحیتوں کے لحاظ سے کوئی خاص یا نئی چیز پیش نہیں کرتی، لیکن ہلکے پھلکے ٹائم پاس کیلئےاس سیریز کو ایک مرتبہ دیکھا جا سکتا ہے۔