۲۳؍ہزار روپے کی قیمت میں ۶ء۷؍انچ کا ڈسپلےدیا گیا ہےجس میں ۱ء۵؍ہزارکا ریزولیوشن ملتاہے،پانی اور بھاپ سےتحفظ بھی حاصل۔
EPAPER
Updated: June 23, 2025, 12:47 PM IST | Mohammed Habib | Mumbai
۲۳؍ہزار روپے کی قیمت میں ۶ء۷؍انچ کا ڈسپلےدیا گیا ہےجس میں ۱ء۵؍ہزارکا ریزولیوشن ملتاہے،پانی اور بھاپ سےتحفظ بھی حاصل۔
گزشتہ سال موٹرولا نے اپنااسٹائلش ماڈل تو پیش نہیں کیا، لیکن ایج ۵۰؍ پیش کیا تھا، جس کی پرکشش ابتدائی قیمت ۲۷؍ہزار ۹۹۹؍ تھی۔ ایسے میں بجٹ تھوڑا سا بڑھا کر ایک بہتر اسمارٹ فون لینا سمجھداری کا سودا تھا، خاص طور پرجب ایج ۵۰؍فیوژن کا حال صرف ’دِکھاوا ہی دِکھاوا، کام کم‘ جیسا تھا۔ لیکن اس سال صورت حال کچھ زیادہ پیچیدہ ہے۔ اوراس کی وجہ ہےموٹرولا کی کنفیوژ کرنے والی قیمتیں ہیں۔ اب ہمارے سامنے تین ماڈل ہیں جس میں ایج ۶۰؍ فیوژن کی قیمت ۲۲؍ہزار ۹۹۹؍ روپے، ایج ۶۰؍ کی قیمت ۲۵؍ہزار ۹۹۹؍ روپے اور ایج ۶۰؍پرو کی قیمت ۲۹؍ہزار ۹۹۹؍روپے ہے۔ قیمتوں کا یہ فاصلہ اتنا کم ہےکہ فیصلہ کرنامزید مشکل ہو گیا ہے۔ ان میں ایج ۶۰؍فیوژن اور ایج ۶۰؍کے درمیان محض۳؍ہزارروپے کا فرق ہے، اور اگر آپ تھوڑا سا اضافی خرچ کر سکتےہیں، تو ایج ۶۰؍ ایک زیادہ معقول انتخاب لگتا ہے۔
ڈیزائن
ایج ۶۰؍فیوژن دیکھنے میں اپنےپیشرو ایج ۵۰؍فیوژن جیسا ہی محسوس ہوتا ہے۔ اس بار کمپنی نےڈیزائن کے محاذ پر بھرپور محنت کی ہے، اور ویگن لیدرسے تیار کردہ سلیکون بیک والے ماڈلز متعارف کرائےہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ فون کوآئی پی ۶۹؍ریٹنگ ملی ہے، یعنی یہ تیز پانی کے پریشر اور گرم بھاپ تک کو جھیل سکتا ہے۔ تاہم، یہ یاد رکھیں کہ پانی سے ہونے والا کوئی بھی نقصان وارنٹی کے دائرے میں نہیں آئے گا۔ کیمرا یونٹ بظاہر بدلا ہوا لگتا ہے، لیکن ہارڈویئر میں کوئی تبدیلی نہیں ہے۔ اب۲؍کے بجائے۴؍سوراخ ہیں، جن میں سے ایک ایل ای ڈی فلیش کیلئے ہے، اور ایک اضافی سینسر بھی شامل کیا گیا ہے جوامبیئنٹ لائٹ، فلیکَر اور آر جی بی سینسرکا کام کرتا ہے۔
ڈسپلے
ایج ۶۰؍ فیوژن کو اس بار ایک بہتر ڈسپلے ملا ہے۔ اب یہاں ۱ء۵؍کے(ہزار) ریزولیوشن والا اسکرین ہے، جو پچھلی فل ایچ ڈی پلس کےمقابلے زیادہ شارپ اور قدرتی رنگ فراہم کرتی ہے۔ اسکرین کی زیادہ سے زیادہ برائٹ نیس ۴؍ہزار ۵۰۰؍ نٹس ہے، جب کہ ہائی برائٹنیس موڈمیں ایک ہزار ۴۰۰؍نٹس تک پہنچتی ہے۔
سافٹ ویئر
موٹرولاکاسافٹ ویئر تجربہ اب ویسا نہیں رہا جیسا کبھی تھا۔ پہلے جہاں نیئر-اسٹاک انٹرفیس ملتاتھا، اب یہاں ہلکا پھلکا بلوٹ ویئر بھی شامل ہوگیا ہے۔ حالانکہ سیمسنگ جتنا نہیں، لیکن اس راہ پر چل نکلا ہے۔ اس کی وجہ شاید موٹرولا کا پھیلتا ہوا ایکوسسٹم ہے، جس میں اب فونز کے علاوہ لیپ ٹاپ، ٹی وی، ٹیبلٹ اور اسمارٹ ڈیوائسزبھی شامل ہیں۔ فون میں ۳؍پری انسٹالڈ ایپس اور۴؍گیمز تھے، جنہیں آپ چاہیں توآسانی سے ان انسٹال کر سکتے ہیں۔ خوش آئند بات یہ رہی کہ کسی قسم کااسپام یا فالتو نوٹیفکیشن موصول نہیں ہوتے۔
ہیلو یو آئی اب بھی اسٹاک جیسا لگتا ہے، جہاں آپ فونٹس اور آئیکن شیپس تبدیل کر سکتے ہیں۔ تاہم، موسم کے ایپ میں نظر آنے والے اشتہارات، ایپ ڈراور میں بنائے گئےنیوزفیڈ، اور موٹو اے آئی اورجیمنائی کےدرمیان انتخاب کا جھنجھٹ کچھ ناگوار ہے۔
ہارڈویئر
پچھلے سال ایج ۵۰؍فیوژن نےکارکردگی کے محاذپر کوئی شکایت کا موقع نہیں دیا تھا، اورایج ۶۰؍فیوژن بھی اسی روایت کو برقرار رکھتا ہے۔ عام استعمال اور ایپس میں کوئی رکاوٹ یا وقفہ محسوس نہیں ہوا، البتہ کیمرا ایپ استعمال کرتے ہوئے فون گرم ضرور ہونے لگا۔ چونکہ کوئی کولنگ سسٹم موجود نہیں، اس لیے پروسیسر کی گرمی ڈسپلے کے ذریعے محسوس ہوتی ہے، نہ کہ سلیکون بیک پر۔
کیمرے
اس میں پرائمری کیمرہ ۵۰؍میگا پکسل کا دیا گیا ہے جبکہ الٹرا وائڈ کیمرہ ۱۳؍میگا پکسل اور سیلفی کیلئے ۳۲؍ میگا پکسل ہے۔
بیٹری
اس میں ۵؍ہزار ۵۰۰؍ ایم اے ایچ کی بیٹری دی گئی ہے جسے ۶۸؍واٹ فاسٹ چارجنگ کی مدد سے چارج کیا جاسکتا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اس میں چارجر بھی ساتھ میں دیا گیا ہے۔
ڈسپلے ۷۰ء۶؍انچ
پروسیسر میڈیا ٹیک ڈائمنسٹی ۷۴۰۰؍
ریم ۸؍ اور۱۲؍ جی بی ریم
اسٹوریج ۲۵۶؍جی بی
آپریٹنگ سسٹم ہیلو یو آئی(اینڈرائڈ۱۵؍پر مبنی)
کیمرے ۵۰؍،۱۳؍میگا پکسل اور فرنٹ۳۲؍
بیٹری ۵؍ہزار۵۰۰؍ ایم اے ایچ