Inquilab Logo Happiest Places to Work

فلم ’تم سے نہ ہوپائے گا‘ حوصلہ شکنی نہیں بلکہ حوصلہ افزائی کرتی ہے

Updated: September 30, 2023, 9:44 AM IST | Mohammad Habib | Mumbai

اس سےپیغام دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ ایسا کام کرنا چاہئے جو آپ کو پسند ہو اور کام چاہے چھوٹا ہی کیوں نہ ہو دل لگاکر کرنے سےکامیابی ضرور ملتی ہے۔

Ishwak Singh and Gaurav Pandey in a scene from the movie Tum Se Na Ho Payega. Photo: INN
فلم’تم سے نہ ہوپائے گا‘ کےایک منظر میںاشواک سنگھ اور گوروپانڈے۔ تصویر:آئی این این

تم سےنہ ہوپائے گا
(Tumse Na Ho Payega)
اسٹار کاسٹ:اشواک سنگھ، مہیما مکوانا، گورو پانڈے، کرن جوتوانی، گرپریت  سینی، شیام گپتا،ابھیجیت سنہا، آرچی۔
ہدایتکار:ابھیشیک سنہا
 رائٹر:نکھل مہروترا، نتیش تیواری
پروڈیوسر:سدھارتھ رائے کپور،رونی اسکریو والا، اشونی ایئر تیواری، نتیش تیواری، نیرج ناگر سیٹھ، پرنتی ناگرسیٹھ
  سنیماٹوگرافی:نوگت پرکاش
 ایڈیٹنگ: چندرشیکھ پرجاپتی 
 ڈیکوریشن:چھاوی مونگیا
 میک اپ:وتیکا جیسوال، دیپک مہاترے، عائشہ سیٹھ
 ریٹنگ: ***

زندگی میں کامیابی حاصل کرنا ہر انسان کا خواب ہوتا ہے لیکن اس وقت تک کامیابی حاصل نہیں ہوتی جب تک انسان دل لگاکر کام نہ کرے اور انسان اسی وقت دل لگاکر کام کرسکتا ہے جب تک وہ کام اس کی پسند کانہ ہو۔اس لئے اگر ہم اپنی زندگی میں کامیابی حاصل کرنا چاہتےہیں تو ہمیں چاہئے کہ ایسا کام منتخب کریں جس میں ہماری دلچسپی ہے اور اسے پورا دل لگاکر کریں تو کامیابی ضرور ملے گی۔
کہانی: ورون اگروال کی کتاب’ہائو آئی بریوڈ انو آنٹی اینڈ کو فائونڈیڈاےملین ڈالر کمپنی(کس طرح میں نے انو آنٹی کا مقابلہ کیا اورلاکھوں ڈالر کی کمپنی کا شریک بانی بنا)‘پر مبنیفلم’تم سے نہ ہوپائے گا‘کی کہانی ایک ایسے نوجوان گورو (اشواک سنگھ) کے گرد گھومتی ہے جو۵؍سال سے ایک کارپوریٹ کمپنی میں کام کررہا ہے لیکن اس کی دلچسپی اس کام میں نہیں ہے اس لئے اسے کام کرنے میں لطف نہیں ملتا اور بادل ناخواستہ اس ملازمت کو جاری رکھے ہوئے ہے۔اس بات کا اظہار وہ اپنے دوست سے کرتا ہے لیکن اتفاق سے اس کاباس بھی اس بات کو سن لیتا ہے اور اپنے کیبن میں بلاکر اسے ملازمت سےنکال دیتا ہے۔ دوران ملازمت ایک آنٹی اسے ٹفن بناکر دیا کرتی تھیں جس کی وجہ سے اسے آفس میں بھی گھر جیسا کھانا کھانے کو مل جاتا تھا۔اس کی زندگی میں ملازمت پیشہ ماں کے علاوہ ۲؍ دوست، ایک لڑکی جو اس کے ساتھ پڑھتی تھی جبکہ ایک اور نوجوان ارجن(کرن جوتوانی) ہے جو زندگی کے ہر میدان میں آگے رہنا چاہتا ہے اور اس کی ماں انو آنٹی نےاسے اسی حساب سے ترتیب دی ہوئی ہے۔ اس کی ماں گورو کی ماں کو بھی نصیحت دیتی رہتی ہے کہ وہ اپنے بیٹے کو اسی طرح آگے رکھنے کی کوشش کرے،اسی کا نتیجہ ہے کہ گوروں کی ماں اسے ڈانٹتی رہتی ہے۔ملازمت چلے جانے کے بعد وہ سوچتا ہےکہ اب اسے کیا کرنا چاہئے۔ اس دوران وہ کئی جگہ انٹرویو بھی دیتا ہے لیکن کہیں اس کا دل نہیں لگتا۔گھر میں اپنی ماں کے ہاتھ کا کھانا کھاتے ہوئےاسے آئیڈیا آتا ہے کہ جس طرح اسے ایک آنٹی کی صورت میں دفترمیں ماں کے ہاتھ کا کھانا مل جانے پر وہ اور دیگر ساتھ خوش ہوتے تھے اگر اسی طرح دیگر افراد کو بھی گھریلو خواتین کے ہاتھ کا کھانا سپلائی کیا جائے تو وہ بھی خوش ہونگےاور یہ ایک اچھا بزنس ثابت ہوگا۔ اس کیلئے وہ اپنے دوست شردملہوترا عرف مل(گورو پانڈے) اور کالج کی دوست دیویکا (مہیما مکوانا) کی مدد سے کاروبار شروع کرتا ہے۔دفتروں میں کام کرنے والےگھر کا کھانا ملنے پر خوش ہوتے ہیں اور دھیرے دھیرے اس کا کاروبار پھلنے پھولنے لگتا ہے۔کاروبار کو مزید بڑھانے کیلئے وہ ایک انویسٹر(سرمایہ کار) سے ملتے ہیں اور وہ ان کے کاروبار میں پیسہ لگاتا ہے۔اس کے ساتھ ہی وہ سینٹرلائزڈ کچن بنانے کا مشورہ دیتےہوئے ان خواتین کی خدمات بند کرنے کا مشورہ دیتا ہے جو کھانا بناکر دیا کرتی تھیں اور انہیں کے کھانے کی وجہ سے اس کا کاروبار آگے بڑھ رہا تھا۔جب وہ منع کرتا ہے تو اسے اورشرد کو گرفتار کروادیتا ہے۔ حوالات میں ارجن پہنچ کر کمپنی خریدنے کی پیشکش کرتا ہےلیکن گورو اسے منع کردیتا ہے جس سےشرد بھی اس سے ناراض ہوجاتاہے۔ ضمانت پر باہر آنے کے اس کا کاروبار بند ہوجاتا ہے۔ اب وہ کیا کرے گا،کیا وہ اپنی کمپنی کودوبارہ شروع کرسکے گااور کرے گا تو کیسے؟ یہ آپ کو ڈزنی پلس ہاٹ اسٹار ایپ پر دیکھنا ہوگا کیوں کہ اس کے بعد بھی کہانی میں کافی موڑ آتے ہیں ۔
ہدایت کاری:ابھیشیک سنہا نے کتاب کی شکل میں موجود کہانی کو عمدہ طریقے سے پردے پر پیش کیا ہے۔ابتدائی طورپر کہانی کی گرفت ڈھیلی محسوس ہوتی ہے لیکن بعدمیں یہ فلم آپ کو باندھ کر رکھتی ہے۔
اداکاری: فلم کے اداکاروں میں کوئی بھی بہت زیادہ شہرت یافتہ چہرہ نہیں ہے لیکن سب نے اپنا کام بخوبی ادا کیا ہے۔
نتیجہ:حالانکہ اس موضوع پر کئی فلمیں بن چکی ہیں لیکن یہ ان میں سے کسی کی نقل محسوس نہیں ہوتی بلکہ پیغام دینے والی فلموں کی فہرست میں ایک اضافہ محسوس ہوتی ہے۔فلم کے اداکار زیادہ مشہور نہیں ہیں لیکن فلم کا پیغام اچھا ہے اس لئے اسے کم از کم ایک مرتبہ دیکھا جاسکتا ہے جو آپ کو کچھ کرنے کا حوصلہ دیتی ہے کہ آپ چاہیں تو اپنی زندگی میں بہت کچھ حاصل کرسکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK