Inquilab Logo

مبارک ہیں وہ لوگ

Updated: May 26, 2023, 10:31 AM IST | Al-Shaikh Ahmed Talib Hameed | Mumbai

جواپنے عیبوں کی اصلاح میں مشغول ہیں کمزوروں اور مسکینوں پر مہربانی کرتے ہیں اپنے رب کی اطاعت کرتے ہیں

There is good news of reward for those who spend in the way of Allah
اللہ کی راہ میں خرچ کرنے والوں کے لئے اجر و ثواب کی خوشخبری ہے

’اے لوگو جو ایمان لائے ہو، اللہ سے ڈرو جیسا کہ اس سے ڈرنے کا حق ہے تم کو موت نہ آئے مگر اس حال میں کہ تم مسلم ہو ۔‘‘ (آل عمران:۱۰۲)
جب تک بندہ اللہ تعالیٰ پر مکمل بھروسہ نہ کرلے، اپنے آپ کو اُس کےسپرد نہ کردے ،اُس کی رضا پر راضی نہ ہوجائے اور اُس کی آزمائشوں پر صبر نہ کرلے تب تک اُس کے ایمان کی تکمیل ہرگز ممکن نہیں۔ جس نے پسند اور نہ پسند اور  دینے یا نہ دینے کا معیار صرف اللہ رب العزت کی ذات کو بنالیا تو یقیناً اس نے اپنا ایمان مکمل کرلیا۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
’’ (لوگ) آپ سے اَموالِ غنیمت کی نسبت سوال کرتے ہیں۔ فرما دیجئے: اَموالِ غنیمت کے مالک اللہ اور رسولؐ ہیں۔ سو تم اللہ سے ڈرو اور اپنے باہمی معاملات کو درست رکھا کرو اور اللہ اور اس کے رسول ؐ کی اطاعت کیا کرو اگر تم ایمان والے ہو۔ ایمان والے (تو) صرف وہی لوگ ہیں کہ جب اللہ کا ذکر کیا جاتا ہے (تو) ان کے دل  خوفزدہ ہو جاتے ہیں اور جب ان پر اس کی آیات تلاوت کی جاتی ہیں تو وہ ان کے ایمان میں زیادتی کر دیتی ہیں اور وہ (ہر حال میں) اپنے رب پر توکل (قائم) رکھتے ہیں (اور کسی غیر کی طرف نہیں تکتے)،(یہ) وہ لوگ ہیں جو نماز قائم رکھتے ہیں اور جو کچھ ہم نے انہیں عطا کیا ہے اس میں سے (اس کی راہ میں) خرچ کرتے رہتے ہیں۔یہی لوگ سچے مومن ہیں، ان کیلئے ان کے رب کی بارگاہ میں (بڑے) درجات ہیں اور مغفرت اور بلند درجہ رزق ہے۔‘‘ (انفال:۱؍تا۴)
یہ جان لو کہ تم ایک ایسے معاملے کے درمیان ہوکہ جس میں رشدو ہدایت واضح ہوچکی ہے سو تم اُس کی پیروی کرو۔ اور ایک ایسا معاملہ ہے کہ جس کی گمراہی واضح ہوچکی ہےسو اُس سے تم بچو ۔اور ایک ایسا معاملہ ہے  جو شکوک و شبہات پر مبنی ہے تو اُس معاملے سے تم اپنے دین اور عزت و آبرو کو بچاؤ۔اور جو معاملہ مختلف فیہ ہو تو اُس کے بارے میں کسی جاننے والے سے پوچھو۔
’’اے ایمان والو! فرمانبرداری کرو اللہ تعالیٰ کی اور فرمانبرداری کرو رسول ﷺ کی اور تم میں سے اختیار والوں کی۔ پھر اگر کسی چیز میں اختلاف کرو تو اسے لوٹاؤ، اللہ تعالیٰ کی طرف اور رسول کی طرف، اگر تمہیں اللہ تعالیٰ پر اور قیامت کے دن پر ایمان ہے۔ یہ بہت بہتر ہے اور انجام کے اعتبار سے بہت اچھا ہے۔‘‘ (النساء:۵۹)
’’اللہ تعالیٰ ہی کے لئے ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے اور اللہ تعالیٰ ہی کی طرف تمام کام لوٹائے جاتے ہیں۔‘‘ (آل عمران:۱۰۹)
یہ بھی ذہن نشین رکھو کہ تم میں سے کوئی بھی محض اپنی کد و کاوش سے اللہ تعالیٰ کےرزق کو قطعاً حاصل نہیں کرسکتا  اور نہ ہی مخلوق کا کوئی فرد اپنے عمل کی بدولت نجات پاسکتا ہے۔بلکہ یہ تو چند ایسے اسباب ہیں کہ جن کے ذریعے ہم کرم نوازی کرنے والے الوہاب کے سامنے جھکتے ہیں ۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے :
’’وہی ہے جس نے تمہارے لئے زمین کو نرم و مسخر کر دیا، سو تم اس کے راستوں میں چلو پھرو، اور اُس کے (دئیے ہوئے) رِزق میں سے کھاؤ، اور اُسی کی طرف (مرنے کے بعد) اُٹھ کر جانا ہے۔‘‘ (الملک:۱۵)
 مبارک ہو اُس آدمی کےلئے جو لوگوں کے عیبوں کے بجائےاپنے عیبوں کی اصلاح میں مشغول رہے، اللہ کی راہ میں خرچ کرے، فضول باتوں سے پرہیز کرے، کمزوروں اور مسکینوں پر مہربانی کرے، دانش مندوں اور اہلِ علم کی صحبت اختیارکرے۔  مبارک ہو اُس کے لئے جو اپنے رب کی اطاعت اختیارکرے، اپنے نفس کوپاک کرے ،اپنے ظاہر کو سنبھالے اور اپنے باطن کی اصلاح کرے۔ اپنے خیر کو اجاگر اورشرکو دور رکھے  اور مبارک ہو اُس کو جس نے اپنے علم کی بنیاد پر عمل کیا اوربدعت کی طرف بڑھنے کے بجائے سنت پر اکتفا کیا۔اللہ تعالیٰ سے ڈرو اور دنیا  کی طلب میں میانہ روی اختیار کرو۔
یاد رکھو جب تک کوئی اپنا مکمل رزق حاصل نہ کرلےاُس وقت تک اُسے موت نہیں آسکتی۔ لہٰذا رزق کی تاخیر کہیں بذریعہ معصیت اُس کے جلد حصول پر تمہیں برانگیختہ نہ کردے ۔ خبردار!  تم میں سے ہر شخص کا رزق مقرر ہے جو اُسے ہر صورت مل کر ہی رہے گا۔  جو اپنے حصے کے رزق پر خوش ہوگیا ،اُس کے لئے اُس کے رزق میں برکت اور فراوانی پیدا کردی جاتی ہے اور جو راضی نہ ہو تو اُس کےرزق میں نہ تو برکت کی جاتی ہے نہ فراخی کی جاتی ہے۔ کیونکہ رزق تو اپنے کھانے والوں کوایسے ڈھونڈتا ہے جیسے مرنے والے کوموت۔پھر سب سے بڑھ کرجو رزق ہے وہ اللہ رب العزت کی کتاب یعنی کلام اللہ ہے جیساکہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے :
’’اے لوگو! بیشک تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے نصیحت اور ان (بیماریوں) کی شفاء آگئی ہے جو سینوں میں ہیں اور ہدایت اور اہلِ ایمان کے لئے رحمت ،   آپ کہہ دیجئے کہ بس لوگوں کو اللہ کے اس انعام اور رحمت پر خوش ہونا چاہئے۔ وه اس سے بدرجہا بہتر ہے جس کو وه جمع کر رہے ہیں۔‘‘ (یونس:۵۸۔۵۷)
اے ایمان والو! اس دنیا نے اپنے دروازے کھول کر اپنے مال و اسباب کے ڈورے ڈال رکھے ہیں۔  دنیا داروں کی گردنیں اِس کی طرف جھک چکی ہیں ۔ہر کوشش کرنے والا اپنےہی بھلے کی کوشش کرتاہے۔جبکہ اللہ تعالیٰ تو یقینا ً تمام جہانوں سے بے نیاز ہے۔چنانچہ سب سے افضل وہی  ہے  جس نے اس دنیا سے جہاد کیا اور اِس کی تباہ کاریوں سے بچ گیا یا پھر وہ جس نے اس میں خوب جدوجہد کی اور مالِ غنیمت پالیا یا وہ جس نے اس کےذریعے کوشش کی اور عزت و شرف کو پالیا۔ یا وہ جو جدوجہد کے باوجود خسارے میں رہا:
 ’’اور جو لوگ ہماری راه میں مشقتیں برداشت کرتے ہیں ہم انہیں اپنی راہیں ضرور دکھا دیں گے۔ یقیناً اللہ تعالیٰ نیکو کاروں کا ساتھی ہے۔‘‘ (العنکبوت:۶۹)
چنانچہ تم اس دنیا کو اپنے ہاتھوں سے قابو کرواور اس کی محبت کو اپنے دلوں میں نہ  بٹھاؤ کیونکہ جس کے بھی دل میں اس دنیا کی  محبت بیٹھ گئی تواُس کے ساتھ اس دنیا کی تین چیزیں چمٹ جاتی ہیں

ایسی مصروفیت کہ جس کی تھکاوٹ کبھی ختم نہ ہو۔l ایسی غربت کہ جس کے بعد کبھی امیری نہ ہو۔ اورl ایسی آرزوجو کبھی پوری نہ ہو۔
 واضح ہوا کہ دنیا و آخرت دونوں ہی طالب و مطلوب ہیں۔پس دنیا آخرت کے طلبگار کے پیچھے پڑی رہتی ہے یہاں تک وہ اپنا رزق پورا کرلے،اور آخرت دنیا کے طلبگار کی طالب رہتی ہے یہاں تک کہ موت اُسے آلے۔خبردار! حقیقی سعادت مند تو  وہی ہے جس نے دائمی عذابوں والی  دنیا  کے مقابلے میں سدا بہار نعمتوں والی آخرت کو اختیار کیا اور اپنی دستیاب پونجی اُن لوگوں کے لئے پیچھے چھوڑنے کے بجائے آگے بھیجنے کو ترجیح دی جو اُسے خرچ کرنے سے خوش ہوں اور وہ اُس کے جوڑنے اور ذخیرہ کرنے کیلئے زندگی بھر پریشان رہا۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:  ’’اے ایمان والو! جب جمعہ کے دن (جمعہ کی) نماز کے لئے اذان دی جائے تو فوراً اللہ کے ذکر (یعنی خطبہ و نماز) کی طرف تیزی سے چل پڑو اور خرید و فروخت (یعنی کاروبار) چھوڑ دو۔ یہ تمہارے حق میں بہتر ہے اگر تم علم رکھتے ہو، پھر جب نماز ادا ہوچکے تو زمین میں منتشر ہو جاؤ اور (پھر) اللہ کا فضل (یعنی رزق) تلاش کرنے لگو اور اللہ کو کثرت سے یاد کیا کرو تاکہ تم فلاح پاؤ۔‘‘ (سورہ جمعہ)
(مسجد نبویؐ میں دیئے گئے خطبے سے)

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK