Inquilab Logo

فتاوے: سودی قرض بتا کر رقم جمع کرنا،پورے سال کی فیس وصول کرنا،اشہر حج میں عمرہ

Updated: May 10, 2024, 4:17 PM IST | Mufti Azizurrehman Fatehpuri | Mumbai

شریعت کی روشنی میں اپنے سوالوں کے جواب پایئے۔ آج پڑھئے:  (۱) سودی قرض بتا کر رقم جمع کرنا (۲) پورے سال کی فیس وصول کرنا (۳)اشہر حج میں عمرہ

Photo: INN
تصویر : آئی این این


 زید کی بیوی نے زید کے اصرار پر کسی سے ایک لاکھ روپیہ قرض ڈیڑھ ہزار ماہانہ سود پر لا کر دیا۔ زید کی بیوی نے بعد میں اپنی بہن سے جو بیرون ملک رہتی تھی، ایک لاکھ روپے ادھار لے کر جس سے قرض لیا تھا اس کو ادا کردیئے۔ زید ہر ماہ اپنی بیوی کو ڈیڑھ ہزار سود کے دیتا ہے تاکہ جس سے ادھار لائی ہے اسے سود دیتی رہے جبکہ اس کی بیوی وہ پیسہ ادا کر چکی ہے۔ اب اگر وہ زید کو ایک بار بتاتی ہے تو پھر ایک لاکھ زندگی بھر لوٹانے کا سوال بھی نہیں ہوتا یا اس کی بیوی وہ ڈیڑھ ہزار جو سود کی نیت سے زید اسے دیتا ہے جمع کر کے اپنی بہن کا قرض ادا کر سکتی ہے؟ عبداللہ، لکھنؤ
باسمہ تعالیٰ۔ ھوالموفق: اگر یہ خدشہ ہے کہ صحیح صورتحال ظاہر کر دی جائے تو اصل رقم بھی واپس نہیں ہوگی تو اس صورت میں یہ بتانا ضروری نہیں ہے کہ رقم فلاں سے لے کر ادا کر دی ہے البتہ ماہانہ جو رقم شوہر سود کے عنوان سے دیتا ہے اس سے اصل شمار کرے اور جب ایک لاکھ پورے ہو جائیں تو باقی رقم لینا بند کر دے یا پھر ایک لاکھ وصول ہو جانے کے بعد جو رقم لے اسے صدقہ کر دیا کرے، ایک لاکھ تک سود نہ ہوگا مگر بہتر صورت یہ ہے کہ ایک لاکھ وصول ہو جائیں تو پوری صورتحال واضح کرتے ہوئے عورت مزید رقم لینا بند کر دے۔ والله اعلم وعلمہ اتم
پورے سال کی فیس وصول کرنا 
 آج کل حکومت کی طرف سے اعلان ہوتا ہےکہ پرائیویٹ ا سکولوں کو چھٹیوں کی فیس نہیں دینا ہوگا، جب ایک باپ اپنا بچہ اسکول میں داخل کرواتا ہے تو اس کے ساتھ یہ معاہدہ ہوتا ہے کہ سال کے ۱۲؍ مہینے باپ بچے کی فیس جمع کروانے کا پابند ہوگا جبکہ باپ کو داخلے کے وقت چھٹیوں کے متعلق علم ہوتا ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا حکومتی پابندی کی وجہ سے باپ کے ذمہ اسکول کا حق ساقط ہوجاتا ہے؟ اسکول والے دلائل دیتے ہیں کہ : (۱) ہم چھٹیوں میں بھی بلڈنگ کا کرایہ دیتے ہیں، اس دوران بچوں کیلئے یہ بلڈنگ بند ہوتی ہے جبکہ سمر کیمپ اور دوسری ایکٹویٹز پر بھی حکومتی پابندی ہے۔ (۲) اساتذہ کرام اور جملہ اسٹاف کو تنخواہیں بھی دی جاتی ہیں جبکہ چھٹیوں میں وہ لوگ گھر میں ہیں، اس دوران ان پر مالکان کوئی ذاتی کام نہیں ڈالتے۔ (۳) چھٹیوں سے پہلے چھٹیوں کے کام پر ڈبل ٹائم لگانا اور چھٹیوں کے کام کی چیکنگ پر چھٹیوں کے بعد ڈبل ٹائم۔ براہ کرم جواب مرحمت فرمائیں۔ قاسم علی، ممبئی 
باسمہ تعالیٰ۔ ھوالموفق: اسلام تعلیم وتعلم پر اجرت کو منع نہیں کرتا مگر استحصال کی اجازت بھی نہیں دیتا۔ چھٹیوں کی تنخواہ کمروں کا کرایہ وغیرہ ادارے کی بنیادی ضروریات ہیں اس لئے ان اخراجات کو بھی اس میں شامل کر سکتے ہیں۔ اگر حکومت کی اجازت ہوتو پھر آگے کوئی سوال ہی نہیں پیدا ہوتا ورنہ اجازت حاصل کرنے کی کوشش کی جائے، ان اخراجات کو فیس میں شامل کرنے کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ ابتدا میں ہی ان چیزوں کو شامل کرکے فیس کا تعین کیا جائے ورنہ سالانہ فیس الگ اور پھر چھٹیوں کے نام پر الگ فیس وصول کرنا یہ استحصال کی شکل بن سکتی ہے۔ سمر کلاس اسکول کی ضرورت نہیں نہ عام اسکولوں میں اس کا رواج ہے اس لئے ان اخراجات کو طلبہ پر ڈالنا ایک طرح کا ظلم ہے۔ جو لوگ سمر کلاس وغیرہ کا انعقاد کرتے ہیں ان سے الگ فیس لیتے ہیں جو شریک ہوتے ہیں اسکول کے طلبہ سے نہیں لہٰذا جو سمر کلاس کا انعقاد کرنا چاہیں وہ ذاتی طور پر الگ سے فنڈ اکٹھا کریں مگر طلبہ پرفیس کا بار نہیں ڈال سکتے۔ واللہ اعلم وعلمہ اُتم
اشہر حج میں عمرہ 
 اب رمضان کے بعد شوال میں عمرہ کرنے کا رواج چل پڑا ہے اس سلسلے میں سوال یہ ہے کہ اگر کوئی شخص اشہر حج میں مکہ میں موجود ہو تو اس پہ حج فرض ہوجاتا ہے یا نہیں ؟ بدرالاسلام، کلکتہ 
باسمہ تعالیٰ۔ ھوالموفق: شوال کی پہلی تاریخ کے بعد مکہ میں پہنچنے والا شخص اگر اپنا حج پہلے کر چکا ہے تو اب دوبارہ اس پہ حج فرض نہیں ہوگا لیکن جس شخص نے حج نہیں کیا اور شوال کی پہلی تاریخ میں مکے میں موجود ہے تو اس پہ وہاں رک کر حج ادا کرنا فرض ہوجاتا ہے۔ اگر رکنا ممکن نہ ہوتو آئندہ اس کی قضا کرے۔ واللہ اعلم وعلمہ اُتم

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK