Inquilab Logo

غذائی اجناس اور عوامی صحت

Updated: May 27, 2023, 10:28 AM IST | Mumbai

عالمی ادارۂ صحت کا کہنا ہےکہ کورونا کی وجہ سے جو ہنگامی صورت حال پیدا ہوئی تھی وہ اب نہیں ہے۔

photo;INN
تصویر :آئی این این

عالمی ادارۂ صحت کا کہنا ہےکہ کورونا کی وجہ سے جو ہنگامی صورت حال پیدا ہوئی تھی وہ اب نہیں ہے۔ ا سکا مطلب یہ ہے کہ انسانیت اطمینان کا سانس لے سکتی ہے مگر اس خوش خبری کے ساتھ ہی یہ بُری خبر بھی منظر عام پر آرہی ہے کہ کووڈ سے زیادہ خطرناک وائرس سے متنبہ رہنے کی ضرورت ہے۔ ہم نہیں جانتے کہ اتنے خطرناک جرثومے کیوں اور کیسے پیدا ہورہے ہیں جن کی وجہ سے ایک خطرہ ٹلتا نہیں کہ دوسرا خطرہ منڈلانے لگتا ہے۔ ماہرین سمجھاتے ہیں تو بہت تکنیکی زبان استعمال کرتے ہیں جو ہماری ہی نہیں، بہت سوں کی سمجھ میں نہیں آتی ہے۔ ہم اُن کے علم، تجربہ اور مشاہدہ کی قدر کرتے ہوئے یہ عرض کرنا چاہتے ہیں کہ ممکن ہے بہت سی  بیماریوں کے جرثومے آبی و فضائی آلودگی اور غذائی اجناس کی پیداوار کیلئے استعمال ہونے والی کھادوں کا نتیجہ ہوں۔ جہاں تک آبی و فضائی آلودگی کا سوال ہے، زمین کی حدت اور موسموں کی تبدیلی یا سختی بہت کچھ بیان کرنے کیلئے کافی ہے۔ اگر آلودگی اور زمین کی تپش کو کم کرنے کی میعاد بند اور نتیجہ خیز کوشش کی گئی تو کوئی وجہ نہیں کہ آلودگی اور حدت کم نہ ہو اور انسانی زندگی بہت سے امراض سے محفوظ نہ ہوجائے۔ اس کیلئے عالمی سطح کی اعلیٰ ترین میٹنگوں کا کوئی خوشگوار نتیجہ اب تک تو برآمد نہیں ہوا ہے جبکہ حالات کا تقاضا یہ ہے کہ ہر جانب سے کوشش ہو اور کوشش کا نتیجہ دکھائی دے۔ جہاں تک غذائی پیداوار میں اضافے کیلئے کھادوں کے استعمال کا تعلق ہے، یہ بات ہم اپنی سائنسی لاعلمی کے باوجود کہہ رہے ہیں کہ ممکن ہے بہت سی بیماریوں کا حقیقی سبب یہی ہو جس کی طرف حکام کی نظر نہیں ہے۔ حدت اور کھادہی کی وجہ سے پھلوں اور ترکاریوں کی صحت بھی متاثر ہے جس سے انسانی صحت ہورہی ہے۔
  اِدھر ایک عرصے سے یہ مشاہدہ بھی کیا جارہا ہے کہ پھلوں کو کھولئے یا چھیلئے تو اندر سے خراب نکلتے ہیں جبکہ اوپر سے بالکل ٹھیک ٹھاک تھے۔ ایسا کیوں ہورہا ہے؟ آپ کا بھی تجربہ ہوگا کہ ماضی میں کبھی ایسا نہیں ہوا (اگر ہوا بھی ہو تو کبھی کبھار ہوا ہوگا) کہ اگر پھل باہر سے اچھا ہے تو اندر سے بھی اچھا ہی نکلتا تھا۔ اب اس کی ضمانت دینا مشکل ہے۔ بعض اوقات پھل کا چھلکا اُتارنے کے بعد پتہ چلتا ہے کہ یہ تو اندر سے بالکل ہی خراب ہے۔ کئی بار اندر سے کیڑا نکلتا ہوا دکھائی دے گا۔ سبزیر ترکاریوں کا بھی یہی عالم ہے۔ نہ تو ان کی خوشبو پہلے جیسی رہ گئی ہے نہ ہی اُن کا ذائقہ پہلے جیسا رہ گیا ہے۔ یہ عجیب و غریب صورت حال ہے۔ وہ خوردنی اشیاء جو کارخانوں سے بازار میں آتی ہیں اُن کی صحت جانچنے کا محکمہ ہے مگر بازار میں آنے والے پھلوں یا سبزی ترکاریوں کے جانچنے کا کوئی محکمہ نہیں ہے۔ اسی لئے ہم بہت شدت سے محسوس کرتے ہیں کہ بازار سمیتیوں میں لائی جانے والی غذائی اشیاءجو جلد خراب ہونے والی (Perishable) ہوتی ہیں اُن کی صحت جانچنا بھی حکومت کی ذمہ داری ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ اس پر توجہ دی جائے۔
 ہم نہیں جانتے کہ اگر پھل باہر سے بھی اچھا ہے اور اندر سے بھی اچھا ہی نکلے تو اس پر یہ اطمینان کرلینا کہاں تک درست ہے کہ مفید ِ صحت بھی ہے۔ اگر باقاعدہ محکمہ ہو جس کے افسران بازار بازار گھوم کر پھلوں اور سبزی ترکاریوں کی جانچ کریں تو یہ عوام کی بہت بڑی خدمت ہوگی ورنہ کون جانتا ہے کہ ہم غذائی اشیاء کو صحت بخش جان کر استعمال کررہے ہوں اور وہ ہمیں عدم صحت کرنے پر تلی ہوں

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK