سلووینیا نے غزہ کی `ناگفتہ بہ صورتحال میں کردار پر اسرائیلی وزراء بن گیر اور سموترچ پر پابندی عائد کردی، سلووینیا کی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ اقدام محصور غزہ پٹی میں ’’شہریوں کی تکالیف‘‘ ختم کرنے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کے لیے ہے۔
EPAPER
Updated: July 18, 2025, 10:01 PM IST | Gaza
سلووینیا نے غزہ کی `ناگفتہ بہ صورتحال میں کردار پر اسرائیلی وزراء بن گیر اور سموترچ پر پابندی عائد کردی، سلووینیا کی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ اقدام محصور غزہ پٹی میں ’’شہریوں کی تکالیف‘‘ ختم کرنے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کے لیے ہے۔
سلووینیا کی وزیر خارجہ تانیا فاجون نے اعلان کیا ہے کہ سلووینیا غزہ کی ’’ناگفتہ بہ صورتحال‘‘ میں اپنے کردار کے باعث دو اسرائیلی وزراء کو باضابطہ طور پر نامنظور شدہ شخص (پرسونا نون گراٹا) قرار دینے والا پہلا یورپی یونین رکن ملک بن جائے گا۔ جمعرات کو سلووینیا کی وزارت خارجہ کے ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر شیئر کردہ پوسٹ کے مطابق وزیر خارجہ فاجون نے کہا’’آج کی حکومتی اجلاس کے بعد ہم نے قومی سلامتی کے اسرائیلی وزیر (اتامر بن گوئیر) اور وزیر خزانہ (بیزالیل اسموترک) کو جمہوریہ سلووینیا میں نامنظور شدہ شخص قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘انہوں نے کہا’’یہ غزہ میں ناقابلِ برداشت صورتحال کو بہتر بنانے اور شہریوں کی تکالیف ختم کرنے کے لیے اسرائیلی حکومت پر دباؤ ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: آئی سی سی نے نیتن یاہو، گیلنٹ کے گرفتاری وارنٹ منسوخی کی اسرائیلی درخواست رد کی
واضح رہے کہ سلووینیا کا یہ اقدام جون میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے بعد آیا ہے۔ اسرائیل اکتوبر۲۰۲۳ء کے آخر سے غزہ پر وحشیانہ جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے، جس نے تقریباً ۵۸؍ ہزار ۶۰۰؍فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا ہے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں، اور بین الاقوامی اپیلوں برائے جنگ بندی کو مسترد کر چکا ہے۔ مسلسل بمباری نے غزہ پٹی کو تباہ کر دیا ہے اور خوراک کی قلت اور امراض کے پھیلاؤ کا باعث بنا ہے۔ گذشتہ نومبر میں، بین الاقوامی فوجداری عدالت نے غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات پر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور اس کے سابق وزیر دفاع یوآو گیلیئنٹ کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری کیے تھے۔ اسرائیل پر اس پٹی کے خلاف جنگ کے باعث بین الاقوامی عدالت انصاف میں نسل کشی کا مقدمہ بھی چل رہا ہے۔