Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکہ: ٹرمپ نے اوبامہ پر ’’غداری‘‘ کا الزام لگایا، حکام سے کہا کہ تفتیش شروع کریں؛ اوبامہ کی تردید

Updated: July 23, 2025, 10:12 PM IST | Washington

ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلی جنس، تلسی گبارڈ نے جمعہ کو ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں مبینہ انتخابی دھاندلی کی خاکہ کشی کی گئی تھی اور ملوث حکام پر ”غداری کی سازش“ میں حصہ لینے کا الزام لگایا گیا ہے۔

Trump and Obama. Photo: INN
ٹرمپ اور اوبامہ۔ تصویر: آئی این این

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے سابق صدر براک اوبامہ پر اپنے خلاف بغاوت کی سازش کا الزام لگایا ہے اور کہا ہے کہ اس کے ننائج سنگین ہونے چاہئیں۔ انہوں نے حکام پر بھی زور دیا کہ وہ اوبامہ کے خلاف تفتیش شروع کریں۔ منگل کو اوول آفس میں فلپائن کے صدر فرڈیننڈ مارکوس جونیئر کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے، ٹرمپ نے بدنام زمانہ امریکی ارب پتی جیفری ایپسٹین اور سزا یافتہ چائلڈ اسمگلر گھسلین میکسویل کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے موضوع کو اوبامہ کی طرف موڑ دیا۔ صدر نے کہا کہ آپ کو جس موضوع پر بات کرنی چاہئے وہ یہ ہے کہ صدر اوبامہ کا پردہ فاش ہوگیا ہے۔ 

ٹرمپ نے مزید کہا کہ اوبامہ نے اس ملک کے ساتھ جو کیا وہ ۲۰۱۶ء سے شروع ہوا اور ۲۰۲۰ء تک جاری رہا۔ انہوں نے انتخابات میں دھاندلی کرنے کی کوشش کی اور وہ بے نقاب ہوگئے ہیں۔ اس کے نتائج سنگین ہونے چاہئیں۔ ٹرمپ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اوبامہ خود براہ راست ملوث ہیں۔ ان کے احکامات کاغذی شکل میں موجود ہیں اور ان کاغذات پر ان کے دستخط موجود ہیں۔ ٹرمپ نے کہا کہ حکام کے پاس (اوبامہ کے خلاف) ناقابل تردید ثبوت ہے کہ اوبامہ غداری کررہے تھے اور ایک بغاوت کی قیادت کرنے کی کوشش کررہے تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اوباما، سابق وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن اور سابق صدر جو بائیڈن کے ساتھ مل کر ایک مجرمانہ کارروائی کے پیچھے تھے اور اوبامہ ”سرغنہ“ تھے۔ جو انہوں نے ۲۰۱۶ء اور ۲۰۲۰ء میں کیا وہ اعلیٰ ترین سطح کا مجرمانہ فعل ہے۔ انہوں نے انتخابات کو دھندلا کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے ایسے کام کئے جن کا تصور کسی نے بھی نے کبھی نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھئے: امریکہ یونیسکو سے تیسری مرتبہ علاحدہ، فلسطین کی رکنیت کا حوالہ دیا

’توجہ ہٹانے کی کمزور کوشش‘

اوبامہ کے دفتر نے ان ”عجیب و غریب“ اور ”خطرناک“ دعوؤں کو مسترد کرنے کیلئے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ ”منصبِ صدارت کے احترام میں، ہمارا دفتر عام طور پر اس وائٹ ہاؤس سے نکلنے والی مسلسل بے ہودگی اور غلط معلومات کو جواب دے کر باوقار نہیں بناتا۔ لیکن یہ دعوے اتنے خطرناک ہیں کہ ایک جواب کے مستحق ہیں۔ یہ عجیب و غریب الزامات، مضحکہ خیز اور توجہ ہٹانے کی ایک کمزور کوشش ہیں۔“

اوبامہ نے ٹرمپ انتظامیہ کے ان الزامات کو مسترد کر دیا کہ انہوں نے ۲۰۱۶ء کے انتخابات میں روسی مداخلت کے بارے میں انٹیلی جنس جائزوں میں ہیر پھیر کی۔ ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلی جنس (ڈی این آئی) تلسی گبارڈ نے جمعہ کو ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں مبینہ انتخابی دھاندلی کی خاکہ کشی کی گئی تھی اور ملوث حکام پر ”غداری کی سازش“ میں حصہ لینے کا الزام لگایا تھا۔ اوباما کے دفتر سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ گزشتہ ہفتے جاری کئے جانے والی دستاویز میں ایسا کچھ بھی نہیں ہے جو اس وسیع پیمانے پر قبول شدہ نتیجے کو کمزور کرتا ہو کہ روس نے ۲۰۱۶ء کے صدارتی انتخابات کو متاثر کرنے کی کوشش کی تھی لیکن کسی بھی ووٹ میں کامیابی سے ہیر پھیر نہیں کی تھی۔ ان نتائج کی تصدیق ۲۰۲۰ء کی ایک رپورٹ میں دو طرفہ سینیٹ انٹیلی جنس کمیٹی نے کی تھی، جس کی قیادت اس وقت کے چیئرمین مارکو روبیو کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھئے: امریکی ایوان نمائندگان کےاقلیتی لیڈرکا نیویارک مئیر کیلئےممدانی کی توثیق سےانکار

واضح رہے کہ اوبامہ طویل عرصے سے ٹرمپ کا نشانہ رہے ہیں۔ ۲۰۱۱ء میں، انہوں نے اس وقت کے صدر اوبامہ پر امریکہ میں پیدا نہ ہونے کا الزام لگایا تھا جس کے بعد اوباما کو اپنے پیدائش کے سرٹیفکیٹ کی ایک کاپی جاری کرنا پڑی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK