Inquilab Logo

تعارف کتب و رسائل

Updated: March 27, 2023, 2:01 PM IST | Adab Numa desk | Mumbai

ملک کے معروف محقق و نقاد صحافی اور شاعر شمیم طارق نے اردو زبان و ادب کی جید شخصیت گیان چند جین پر مونوگراف تحریر کیا ہےجو حال ہی میں منظر عام پر آیا ہے۔

photo;INN
تصویر :آئی این این

گیان چند جین 


 ملک کے معروف محقق و نقاد صحافی اور شاعر شمیم طارق  نے اردو زبان و ادب کی جید شخصیت گیان چند جین پر مونوگراف تحریر کیا ہےجو حال ہی میں منظر عام پر آیا ہے۔گیان چند جین  اردو زبان کے معروف محقق، نقاد ، ماہر لسانیات اور قواعد و عروض کے ماہر تھے۔ غالب اور اقبال پر انہوں نے جو تحقیقی  اور تنقیدی مضامین لکھے ہیں وہ سند کا درجہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے اپنی ادبی زندگی کی ابتدا  اگرچہ شاعری سے کی لیکن بعد میں انہوں نے لسانیات، شعر و ادب کی تحقیق و تنقید اور تجزیہ کو ہی اپنا اوڑھنا بچھونا بنالیا۔ان کی تقریباً ۲۰؍ کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ انہوں نےمختلف اصناف پر تحقیق ہی نہیں کی متعدد شاعروں اور ادیبوں کے متون کی تدوین کرکے ان کے انتخابات بھی شائع کئے ہیں۔شمیم طارق کے تحریرکردہ اس مونو گراف میںگیان چند جین کی شخصیت اور ادبی کاموں کی تمام جہتوں کو سمیٹڈنے کی کوشش کی گئی ہے۔ یہ کہا جاسکتا ہے کہ اس مختصر لیکن انتہائی اہم کتاب میں گیان چند جین کو کسی ایک کتاب کے حوالے سے نہیں بلکہ ان کی جملہ ادبی و علمی خدمات کے آئینے میں پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ساہتیہ اکیڈمی کے تعاون تیار کی گئی اس تحقیقی کتاب کو گیان چند جین کے لئے اہم خراج عقیدت قرار دیا جاسکتا ہے۔ شمیم طارق جو ثقافتی اور تقابلی مطالعے کے میدان کے شہسوار ہیں، خود ان کی ۲۱؍ سے زائد کتابیں منظر عام پر آچکی ہیں۔ساہتیہ اکیڈمی کی  اس کتاب  کے ذریعے اردو کی ۲؍ قد آور شخصیات گیان چند جین کے فن اور شمیم طارق کے فن تحقیق و تنقید کا مکمل لطف لیا جاسکتا ہے۔  ۷۵؍ صفحات کی اس دیدہ زیب کتاب کی قیمت ۵۰؍ روپے ہے۔

کتاب کیلئے رابطہ : 24135744-022(ساہتیہ اکیڈمی دفتر،ممبئی )

اختر کاظمی :شخصیت اور صحافت 


 اختر کاظمی کی صحافتی  اور سماجی خدمات کا دائرہ کافی وسیع ہے۔وہ صنعتی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر چشم کشا رپورٹس تحریر کرنے کے لئے معروف رہے ہیں۔ انہیں تہنیت پیش کرتے ہوئے عابد عثمان مومن نے ایک ضخیم کتاب ترتیب دی ہے جس میں اردو زبان و ادب و صحافت کی قد آور شخصیات نے اختر کاظمی کے فن  اور ان کی شخصیت پر خامہ فرسائی کی ہے۔اس کتاب میں مولانا ابوظفر حسان ندوی ، شمیم طارق، مفتی حذیفہ قاسمی ، شکیل رشید، رفیع انصاری ، غنی غازی، کامریڈ عبد الجلیل انصاری، ڈاکٹر دانش غنی اور نازش ہما قاسمی جیسی اہم شخصیات نے اختر کاظمی کے فن پر سیر حاصل بحث کی ہے۔ قارئین کے لئے یہ کتاب اختر کاظمی کی شخصیت کے حوالے سے اہم دستاویز ہے۔ ۳۲۶؍ صفحات کی اس خوبصورت سرورق والی کتاب کی قیمت ۳۵۰؍ روپے ہے۔ کتاب کیلئے رابطہ : 9869321477

ممبئی کے انڈرورلڈ ڈان

 
 معروف صحافی شرافت خان کی انوکھی تصنیف ’ممبئی کے انڈر ورلڈ ڈان ‘ حال ہی میں منظر عام پر آئی ہے۔ یہ کتاب کئی لحاظ سے اہم اور انوکھی ہے۔ اس میں ممبئی کے گینگ اور ان کی گینگ وار کی تفصیلات کے ساتھ ساتھ گزشتہ تقریباً ۶۰؍ سال کی ممبئی کی تاریخ کا نقشہ کھینچا گیا ہے جو نہایت دلچسپ ہے۔ایک صحافی کی زبانی ممبئی کے انڈر ورلڈ کی داستان کا بیان ہونا  اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ صحافی واقعات کا پہلا اور سچا گواہ ہو تا ہے اور وہ روزانہ کی بنیاد پر واقعات کی جانچ پڑتال اور ان کی پیشکش میں مصروف رہتا ہے اس لئے عام آدمی سے کہیں زیادہ کسی بھی چیز کے بارے میں معلومات رکھتا ہے۔ شرافت خان نے اس کتاب میں ممبئی کی جرائم کی دنیا کا مکمل خاکہ پیش کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ اس ۳۸۳؍ صفحات کی ضخیم کتاب کی قیمت ۳۵۰؍ روپے ہے ۔کتاب کیلئے رابطہ :9221226899

مضامین صدر عالم گوہر


 معروف شاعر ، افسانہ نگار ،مبصر اور ناقد صدر عالم گوہر  کے مضامین کو ایک کتاب میں یکجا کرنے کا کام ڈاکٹر غلام رسول نے کیا ہے اور اسے حال ہی میں شائع کیا گیا ہے۔ چونکہ صدر عالم گوہر کئی زبانیں جانتے ہیں اس لئے ان کا تحقیقی و تنقیدی کام کافی وسیع ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹر غلام رسول نے ان کے تحقیقی کام کو ایک کتاب میں سمیٹنے کی کوشش کی ہے۔ یہ دریا کو کوزے میںبند کرنے کے مترادف ہے۔ ا س کتاب میں اردو زبان و ادب ، فلموں اور دیگر کی شعبہ حیات کی اہم شخصیات  سے کی گئی گفتگو ، ان پر لکھے گئے مضامین ، اہم کتابوں کے تجزیے اور وہ سب شامل ہے جو زبان و ادب کے ایک قاری کی دلچسپی کا سامان ہو تا ہے۔ ۲۸۰؍ صفحات کی اس کتاب کی قیمت ۵۰۰؍ روپے ہے۔ 
کتاب  حاصل کرنے کے لئے رابطہ : 06203301130

تفرید


 سید محمد نور الحسن نو ر نوابی عزیزی کی تازہ کتاب غزلیات منظر عام پر آگئی ہے۔عنوان ’تفرید ‘ ہے۔ اس مجموعے میں  ۱۰۰؍ سے زائد غزلیں ہیں جو شاعر کی قادرالکلامی پر دال ہیں۔ سید محمد نور الحسن کا یہ پانچواں شعری مجموعہ ہے  جبکہ ان کے ۱۰؍ سے زائد نعتیہ مجموعے شائع ہوکر قبول عام کی سند پاچکے ہیں۔ ان کے اشعار جہاں ادب برائے ادب کے غماز ہیں وہیں ادب برائے زندگی کے بھی آئینہ دار ہیں۔ انہوں نے نہایت کامیابی کے ساتھ روایت اور جدت کو ایک ساتھ نبھایا ہے اور اپنی شاعری میں کئی قابل قدر تجربے بھی کئے ہیں۔ ان کے کلام میں موضوعاتی حوالے سے بھی کافی تنوع پایا جاتا ہے۔شعر گوئی میں استادانہ مہارت کے سبب وہ روایتی موضوعا ت میں بھی نیا پن پیدا کرلیتے ہیں۔ ۱۴۴؍ صفحات کی اس کتاب کی قیمت  ۲۰۰؍روپے ہے۔کتاب کیلئے رابطہ : 9415494492

books Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK