دنیا بھر کے مسلمان ہر سال، ماہ ربیع الاول میں میلاد النبیؐ کی یادگار کے طور پر سیرت نبویؐ کے موضوع پر مختلف پروگرام، کانفرنس ، جلسہ و جلوس اور بچوں میں کوئز مقابلے وغیرہ کا انعقاد بڑے جوش و خروش سے کرتے ہیں، جو باعث اجر و ثواب بھی ہے، سیرتِ نبویہؐ سے ہمارے تعلق کا مظہر بھی ہے اور کسی حد تک امت مسلمہ کے لئے سیرت رسولؐ سے واقفیت کا ذریعہ بھی۔
دنیا بھر کے مسلمان ہر سال، ماہ ربیع الاول میں میلاد النبیؐ کی یادگار کے طور پر سیرت نبویؐ کے موضوع پر مختلف پروگرام، کانفرنس ، جلسہ و جلوس اور بچوں میں کوئز مقابلے وغیرہ کا انعقاد بڑے جوش و خروش سے کرتے ہیں، جو باعث اجر و ثواب بھی ہے، سیرتِ نبویہؐ سے ہمارے تعلق کا مظہر بھی ہے اور کسی حد تک امت مسلمہ کے لئے سیرت رسولؐ سے واقفیت کا ذریعہ بھی۔ لیکن یہ سارے پروگرام تقریباً صرف مسلمانوں کے مابین ہی منعقد ہوتے ہیں ، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں نص قطعی ہے کہ آپؐ ’’ رحمۃ للعالمین‘‘، ہیں ، فقط رحمۃ للمسلمين نہیں ، یعنی آپؐ ساری کائنات بالخصوص ساری انسانیت کے لئے رحمت ہیں ۔ افسوس کہ موجودہ دور میں اسی فیصد انسانی آبادی رسول رحمت ﷺ کی انسانیت پر رحمت و شفقت، آپؐ کی ذات و صفات ، آپؐ کے پیغام و پیام اور انسانی دنیا پر آپؐ کے احسانات سے یکسر ناواقف بلکہ غلط پروپیگنڈہ کا شکار ہے، جس کا نتیجہ شان رسالتؐ میں گستاخی کے واقعات کی صورت میں ہم دیکھتے رہتے ہیں ۔
کیا اس صورت حال کا تقاضا یہ نہیں ہے کہ مسلمان آگے بڑھ کر آپؐ کی شان و صفات اور آپؐ کے پیغام و پیام کو مسلمانوں کے ساتھ ساتھ غیرمسلم اقوام تک بھی پہنچائیں ؟
اگر ہم واقعی محبت رسول کا دعویٰ کرتے ہیں اور شان رسالت میں گستاخی کے واقعات ہمیں واقعی تڑپاتے ہیں ، اگر ہم واقعی محبت رسول کا دعویٰ کرتے ہیں اور شان رسالت میں گستاخی کے واقعات ہمیں واقعی تڑپاتے ہیں ، تو آئیے! ہر ایک فرد بشر تک سیرت طیبہ کا صحیح تعارف پیش کریں ، آپؐ کے اخلاق و کردار کو سامنے لائیں اور مخالفین کے ذہنوں سے غلط فہمیوں کو دور کریں ۔ ذیل میں آسانی کے لئے ایک عملی فارمولا پیش کیا جارہا ہے اپنے اپنے علاقوں میں اس پر عمل کی کوشش کریں !
٭ ہر شہر ہر بستی اور گاؤں کی سطح پر اسکولوں کالجوں میں ، مدارس و مساجد میں یا بستی کی کسی کھلی جگہ جہاں بھی ممکن ہو تعارف سیرت النبیؐ کے موضوع پر پروگرام کئے جائیں اور باقاعدہ دعوت چلا کر بستی کے ہر فرد کو مسلم ہو یا غیر مسلم بالخصوص پڑھے لکھے سنجیدہ افراد کو مدعو کیا جائے، ایسے مقررین سے ہی گفتگو کرائی جائے جو عوام کی مقامی زبان اور ان کی نفسیات سے واقف ہوں اور بات بھی آسمان سے اوپر اور زمین سے نیچے کی کرنے کے بجائے پریکٹیکل کریں جس میں لوگوں کو محسوس ہو کہ سیرت رسولؐ میں ہی ہمارے مسائل کا حل اور درد کا درماں ہے۔
٭ جہاں جہاں بھی ربیع الاول کے جلوس نکلتے ہیں وہاں کے لوگ اپنے ساتھ سیرت النبیؐ کے موضوع پر تعارفی پمفلٹ اور کتابچے وغیرہ رکھیں تاکہ راستے میں برادران وطن کی خدمت میں پیش کرسکیں ۔
٭ ہر مسلمان اپنے طور پر یہ طے کرلے کہ مجھے اپنے تمام ملنے جلنے والے یا قرب و جوار میں رہنے والے غیر مسلم بھائیوں کو سیرت طیبہ سے روشناس کرانا ہے، اس کے بہت سے طریقے ہو سکتے ہیں ، مثلاً ان تک انہیں کی زبان میں سیرت کی کتابیں پہچانا، سیرت کے پروگرام میں ساتھ لے جانا، آپ ﷺ کے بارے میں خود ان سے سوال کرنا کہ بھائی آپ محمد رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم کے بارے میں کیا جانتے ہیں ؟ انہیں گھر بلاکر کھانا کھلانا، غلط فہمیوں کا ازالہ کرنا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق و کردار کے بارے میں بتانا، وغیرہ۔
چند اہم اور مفید کتابیں !ذیل میں چند کتابیں بطور نمونہ پیش کی جا رہی ہیں ان کے علاوہ جو بھی کتاب یا پمفلٹ دستیاب ہو، علماء کو دکھلا کر اسے لوگوں تک پہنچانے کی کوشش کریں !
اسلام کے پیغمبر، از قلم : پروفیسر کے ایس راما کرشنا راؤ، ناشر : مدھر سندیش سنگم۔یہ کتاب مختصر اور جامع ہےاور انگریزی ، ہندی اور دیگر زبانوں میں موجود ہے !
پیغمبر اسلام غیر مسلم ودوانوں کی نظر میں : مدھر سندیش سنگم-اس کتاب میں غیر مسلم شخصیات کے تاثرات ہیں جو انہوں نے نبی کریم ﷺ کے بارے میں پیش کئے ہیں ، بڑی مفید کتاب ہے !
اسلام آتنک یا آدرش؟، از قلم : سوامی لکشمی شنکر آچاریہ، مدھر سندیش سنگم دہلی، اس کتاب میں مختصر سیرت رسول اللہ ﷺ بھی ہے اور اسلام کو ایک پر امن مذہب کے طور پر پیش کیا گیا ہے، بہت سی غلط فہمیوں کا ازالہ بھی کیا گیا ہے، خصوصاً قرآن مجید کی ان ۲۴؍ آیتوں کے بارے میں بہت ہی خوبصورت انداز میں غلط فہمی کا ازالہ کیا گیا ہے جن آیات کو لوگ دہشت گردی سے جوڑتے ہیں ، یہ کتاب ہندی ، مراٹھی اور مختلف دیگر زبانوں میں موجود ہے !
خطبات مدراس از قلم : سید سلیمان ندویؒ۔ بہت ہی جامع اور تاریخی کتاب ہے، غیر مسلم پڑھے لکھے لوگوں کے لئے بہت مفید ہے، یہ کتاب اردو ، انگریزی اور ہندی میں دستیاب ہے۔
جگ نایک از قلم : حضرت مولانا رابع حسنی ندوی صاحب ؒ۔ یہ کتاب رہبر انسانیت نامی کتاب کا ترجمہ ہے، غیر مسلموں کو ذہن میں رکھ کر حضرت مولانا رابع صاحب نے سیرت کی یہ کتاب لکھی ہے۔
ان کے علاوہ بھی جو کتابیں آپ کو بہتر لگیں اس کا انتخاب کر لیں ، ان شاء اللہ ہر شہر میں آپ کو آپ کی مقامی زبانوں میں سیرت کی کتابیں مل جائیں گی۔