Inquilab Logo Happiest Places to Work

معاشیانہ: کساد بازاری ظاہر کرنے والے دلچسپ اور عجیب و غریب نظریات

Updated: July 13, 2025, 1:04 PM IST | Shahebaz Khan | Mumbai

اگرچہ یہ اشارے حتمی نہیں ہیں لیکن وہ اس بات کی ایک جھلک پیش کرتے ہیں کہ معاشی حالات کس طرح صارفین کے رویے اور سرمایہ کاری کے فیصلوں کو متاثر کر سکتے ہیں۔

It is said that popcorn sales increase during economic crises because it is considered the cheapest snack. Photo: INN.
کہا جاتا ہے کہ معاشی بحران کے وقت پاپ کارن کی فروخت میں اضافہ ہوتا ہے کیونکہ اسے سب سے سستا اسنیک قرار دیا جاتا ہے۔ تصویر: آئی این این۔

دورِ حاضر میں جی ڈی پی اور بے روزگاری کی شرحوں ، اور سرمایہ کاری نیز اشیاء و خدمات کی فروخت میں کمی معیشت کی تنزلی کے اہم اشاریے خیال کئے جاتے ہیں۔ کسی بھی ملک یا دنیا کی معیشت کے بارے میں جاننے کیلئے ماہرین ان ہی اشاریوں کی بنیاد پر رپورٹ تیار کرتے ہیں، اور پھر معیشت کو پٹری پر لانے کیلئے پالیسیاں تیار کی جاتی ہیں اور ان کا نفاذ عمل میں آتا ہے۔ تاہم، معیشت کی خستہ حالی جاننے کے بعد بعض اشاریے انتہائی دلچسپ اور عجیب وغریب ہیں : 
(۱) دی لپ اِسٹک افیکٹ: معاشی بدحالی کے دوران لگژری اشیاء کی فروخت میں کمی آتی ہے لیکن لپ اسٹک کی فروخت بڑھ سکتی ہے۔ وجہ اپنے آپ کو اچھا محسوس کروانا ہے کہ ہاتھوں میں پیسے بہت کم ہیں، اسلئے صرف لپ اسٹک لگا کر اپنے آپ کو یہ باور کروایا جائے کہ حالات بہتر ہیں اور بہتر ہوجائیں گے۔ اسے یوں سمجھئے کہ چھوٹی چھوٹی خوشیاں تلاش کرنا۔ لپ اسٹک افیکٹ یہ بتاتا ہے کہ مشکل وقت میں بھی، لوگ اپنے معمول اور خود اعتمادی کو برقرار رکھنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ آئی ایس بی ایف کی رپورٹ کہتی ہے کہ فی الوقت دنیا کے بیشتر حصوں میں ’لپ اسٹک افیکٹ‘ نظر آرہا ہے، یعنی معیشت پر مندی کے بادل چھائے ہوئے ہیں۔ 
(۲) ہیم لائن انڈیکس: مغربی دنیا میں کافی اہم خیال کیا جاتا ہے۔ یہ اشاریہ ویسٹ میں خواتین کے اسکرٹ کی لمبائی اور معیشت کے درمیان تعلق کی نشاندہی کرتا ہے۔ معاشی عروج کے دوران ہیم لائنز یا اسکرٹ کی لمبائی کم ہوتی ہے لیکن کساد بازاری کے دوران لمبائی بڑھ جاتی ہے۔ کہتے ہیں کہ جب معیشت مضبوط ہوتی ہے تو خواتین زیادہ پر اعتماد محسوس کرتی ہیں اور نت نئے فیشن کے ساتھ تجربہ کرتی ہیں، بشمول اسکرٹس۔ اس کے برعکس، معاشی مشکلات کے دوران وہ برائے نام فیشن کرتی ہیں اور لمبے اسکرٹس کا انتخاب کرتی ہیں، لیکن اسے زیادہ مضبوط اشاریہ نہیں خیال کیا جاتا کیونکہ وقت کے ساتھ فیشن اور خواتین کے ملبوسات کے انتخاب کا رجحان بدلتا ہے۔ موجودہ دور میں اس کی بنیاد پر مندی کا اندازہ لگانا بہت مشکل ہے البتہ ۲۰۰۸ء اور اس سے قبل اس اشاریے کی بنیاد پر فیصلہ کیا جاتا تھا۔ 
(۳) بگ میک انڈیکس: یہ اشاریہ’دی اکنامسٹ‘ نے تیار کیا ہے۔ آپ نے میکڈونالڈس کے برگر ضرور کھائے ہوں گے۔ اس کا سب سے زیادہ فروخت ہونے والا برگر ہے ’بگ میک۔ ‘  مختلف ممالک کی کرنسی اور وہاں بنائے جانے والے خرچ کی بنیاد پر بگ میک کی قیمت طے کی جاتی ہے۔ اگر اسے بنانے کی لاگت میں کمی یا زیادتی آتی ہے، یا، برگر کی قیمت بڑھتی یا گھٹتی ہے تو فرض کیا جاتا ہے کہ ملک معاشی طور پر بدحالی کی طرف گامزن ہے۔ دی اکنامسٹ کی ۲۰۲۵ء کی رپورٹ اس جانب اشارہ کررہی ہے کہ بگ میک برگر کی قیمت ہر ملک میں بڑھ چکی ہے۔ ۲۰۲۴ء میں ہندوستان میں اس برگر کی قیمت ۲۲۶؍ روپے تھی اور اب ۲۹۹؍ روپے ہے۔ 
(۴) لاوارث لاشوں کی بڑھتی تعداد: کچھ علاقوں میں، مردہ خانے میں لاوارث لاشوں کی تعداد معاشی مشکلات کا اشارہ ہو سکتی ہے۔ جنازے کے زیادہ اخراجات، خاص طور پر معاشی بدحالی کے دوران، خاندانوں کو لاشوں کو لاوارث چھوڑنے پر مجبور کر سکتے ہیں، جس سے حکومت کو تدفین کے اخراجات پورے کرنے پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔ دی آرڈر آف دی گڈ ڈیتھ کی جنوری ۲۰۲۵ء کی رپورٹ (عنوان: دی اسٹوری آف دی اَن کلیمڈ) میں انکشاف ہوا ہے کہ کووڈ۱۹؍ کے بعد سے دنیا بھرمیں لاوارث لاشوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ 
(۵) ویسٹرن یونین انڈیکیٹر: یہ امریکہ کی ایک کمپنی کا نام ہے جو مہاجرین، تارکین وطن اور پناہ گزینوں کو اپنے ممالک میں پیسہ بھیجنے کی آسان سہولت فراہم کرتی ہے۔ چونکہ بہت سے تارکین وطن گھر پیسے بھیجنے کیلئے ویسٹرن یونین پر انحصار کرتے ہیں، اس لئے کمپنی کا مالی ڈیٹا ایک علاقے سے دوسرے علاقے میں لوگوں کی نقل و حرکت کی عکاسی کر سکتا ہے، جس کی بنیاد پر معیشت کے استحکام یا کمزوری کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ چونکہ ٹیکنالوجی کے اس دور میں پیسے بھیجنے کے متعدد اور آسان ذرائع دستیاب ہیں اس لئے اس انڈیکیٹر کی بنیاد پر اب ٹھوس رپورٹ نہیں تیار کی جاسکتی لیکن مائیگریشن ڈیٹا پورٹل کی رپورٹ کہتی ہے کہ ترسیلات زر میں اضافہ ہورہا ہے، لیکن بعض علاقے ایسے ہیں جہاں اپنے گھروں کو پیسے بھیجنے کا گراف تیزی سے نیچے آرہا ہے۔ 
(۶) کارڈ بورڈ باکس انڈیکس: گتے کے ڈبے کی فروخت میں اضافہ، پیداوار اور شپنگ میں اضافے کی عکاسی کرتا ہے جو اکثر صحت مند معیشت سے منسلک ہوتا ہے۔ ای کامرس کے دور میں اس اشاریے کی بنیاد پر بھی معیشت کی حالت کا اندازہ لگانا قدرے مشکل ہے۔ 
(۷) اسکائی اسکریپر انڈیکس: یہ انڈیکس بتاتا ہے کہ اونچی عمارتوں کی تعمیر اکثر معاشی بدحالی کے ساتھ موافق ہوتی ہے۔ خیال یہ ہے کہ حد سے زیادہ امید پرستی کے دوران، کاروبار بڑے، پرخطر منصوبوں میں سرمایہ کاری کرتے ہیں جو بالآخر مالی پریشانی کا باعث بنتے ہیں۔ ماضی قریب میں اونچی عمارتوں کی تعمیر کے دوران مالی بحران کے قوی ثبوت ہیں لیکن موجودہ دور میں اسے بھی درست اشاریہ نہیں خیال کیا جاتا۔ 
(۸) آر۔ ورڈ انڈیکس: اگر خبروں میں ’ری سیشن‘ (کساد بازاری) لفظ کا استعمال بڑھ جائے تو سمجھ لیجئے کہ مالی بحران قریب ہے۔ گزشتہ چند مہینوں میں خبروں میں ری سیشن کا استعمال کافی ہونے لگا ہے۔ گزشتہ ۲؍ سال میں کساد بازاری پر لاکھوں مضامین اور خبریں جاری ہوچکی ہیں۔ 
(۹) بٹر پاپ کارن انڈیکس: معاشی بحران کے وقت پاپ کارن کی فروخت میں اضافہ ہوتا ہے کیونکہ اسے سب سے سستا اسنیک قرار دیا جاتا ہے۔ 
اگرچہ یہ اشارے حتمی نہیں ہیں لیکن وہ اس بات کی ایک جھلک پیش کرتے ہیں کہ معاشی حالات کس طرح صارفین کے رویے اور سرمایہ کاری کے فیصلوں کو متاثر کر سکتے ہیں۔ ان پر نظر رکھنا دلچسپ ہوتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK