Inquilab Logo Happiest Places to Work

نتیش کمار اور گودی میڈیا

Updated: September 30, 2023, 10:04 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai

شرد پوار اور نتیش کمار میں موازنہ نہیں کیا جاسکتا کہ کس کا اثرورسوخ، تعلقات، عوامی رابطہ اور سیاسی بصیرت زیادہ ہے مگر ان میں ایک بات مشترک ہے۔

Nitish Kumar. Photo. INN
نتیش کمار۔ تصویر:آئی این این

شرد پوار اور نتیش کمار میں موازنہ نہیں کیا جاسکتا کہ کس کا اثرورسوخ، تعلقات، عوامی رابطہ اور سیاسی بصیرت زیادہ ہے مگر ان میں ایک بات مشترک ہے۔ یہ ایسے سیاستداں ہیں جو کبھی ظاہر نہیں کرتے کہ ان کے دل میں کیا ہے۔ نتیش کمار کے تعلق سے ان دنوں حکومت نواز میڈیا، جو گودی میڈیا کہلاتا ہے،  اسی کا فائدہ اُٹھا رہا ہے۔ تقریباً روزانہ ایسی خبریں پھیلائی جارہی ہیں جن کا مقصد قارئین اور ناظرین کو گمراہ کرنا ہے کہ نتیش کمار ایک بار پھر پلٹ سکتے ہیں۔ یہ بے پرکی اس لئے اُڑائی جارہی ہے تاکہ جے ڈی یو کے قدآور لیڈر اور بہار کے وزیر اعلیٰ کی ساکھ کو کمزور کیا جائے اور ’’انڈیا‘‘ کے تعلق سے اُن کی تگ و دَو کی بابت یہ تاثر قائم کیا جائے کہ اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا کیونکہ نتیش کا کوئی بھروسہ نہیں۔ 
 نتیش کمار کا بھروسہ ہے یا نہیں اس کے بارے میں سوچنے سے پہلے یہ طے کرنا ہوگا کہ اُن کا ’’انڈیا‘‘ میں رہنا کتنا فائدہ مند ہوسکتا ہے اور این ڈی اے میں جانے سے اُنہیں کیا حاصل ہوسکتا ہے۔ ہماری رائے میں اُن کا ’’انڈیا‘‘ میں رہنا فائدہ کا سودا ہے اور این ڈی میں شامل ہونا سوائے نقصان کے اور کچھ نہیں۔ چونکہ میڈیا بار بار ایسی خبریں جاری کررہا ہے اس لئے جے ڈی یو کے نمائندے بار بار وضاحت کرنے پر مجبور ہیں کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے،  اس کے باوجود خبریں ہیں کہ روزانہ موضوع بحث بن رہی ہیں ۔ حکومت نواز میڈیا، اپنی نتیش دوستی میں کس حد تک جائیگا یہ کہنا مشکل ہے مگر یہ طے ہے کہ خود جہاں تک بھی جائے نتیش کو این ڈی اے میں نہیں لے جاسکتا۔ نتیش ’’انڈیا‘‘ کا مرکزی کردار ہیں، وہ اس اتحاد کو کامیابی سے سرفراز کرنے کیلئے سرگرم ہیں اور اگر وقت آیا تو ممکن ہے کہ اُنہیں وزیر اعظم بننے کا بھی موقع ملے۔ نتیش اس روشن امکان پر اپنے ہاتھ سے خط تنسیخ نہیں کھینچ سکتے۔ اُنہیں ’’انڈیا‘‘ سے فائدہ ہے اور ’’انڈیا‘‘ کو اُن سے فائدہ ہے۔ 
 گودی میڈیا نتیش کے تعلق سے بے پرکی اُڑانے سے تب تک باز نہیں آئیگا جب تک ۲۰۲۴ء کے لوک سبھا انتخابات مکمل نہیں ہوجاتے۔ نتیش دوستی کی ایک وجہ تو بالائی سطور میں بیان کی گئی، دوسری یہ ہے کہ حکمراں محاذ یہ جانتا ہے کہ اگر نتیش این ڈی اے کا حصہ بن گئے تو بہار اُس کا ہوجائیگا۔ اسے یہ اندازہ نہیں کہ نتیش نے واپسی کے سارے راستے بند کردینے کے باوجود کوئی پگڈنڈی نکال بھی لی تو رائے دہندگان کا وہ عتاب نازل ہوگا کہ بہار میں سوائے آر جے ڈی، کانگریس اور لیفٹ فرنٹ، کوئی اور دکھائی نہیں دے گا۔این ڈی اے کا نقصان تو ایسے بھی ہے اور ویسے بھی، مگر نتیش کا جو نقصان ہوگا وہ اُن کے سیاسی کریئر کے خاتمہ پر منتج ہوگا۔
سوال یہ ہے کہ جب وسیع تر سیاسی تجربہ رکھنے والے نتیش گودی میڈیا کے حربوں سے خوب واقف ہیں تو خود بھی میڈیا کو دانہ ڈالنے سے باز کیوں نہیں آتے؟ اس کی وجہ ہے۔ اُنہیں خبروں میں رہنا آتا ہے۔ وہ اپنے خلاف خبریں چلوا کر بھی لطف اندوز ہوتے ہیں اور شاید میڈیا کی قیاس آرائیوں کو بھی اپنے حق میں فائدہ مند سمجھتے ہیں۔ اَب یہی دیکھئے کہ این ڈی اے میں اُن کی شمولیت کے بارے میں بی جے پی کا ایک لیڈر کہتا ہے کہ اُن کا استقبال ہے اور دوسرا کہتا ہے کہ اُن کیلئے دروازے بند ہوچکے ہیں۔ اس قسم کی اور بھی کئی باتیں جاری ہیں۔ نتیش ان پر دل ہی دل میں مسکرا رہے ہونگے۔ کیا عجب لالو بھی لطف اندوز ہوتے ہوں! 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK