Inquilab Logo Happiest Places to Work

اُمت پر سرکار دو عالم حضرت محمدﷺ کے دس (۱۰) حق

Updated: October 19, 2021, 11:25 AM IST | Maulana Nadeem Ahmed Ansari | Mumbai

جب تک ہم ان حقوق سے واقف نہ ہونگے، کیونکر ممکن ہے کہ ان کی ادائیگی کی فکر کرسکیں گے؟ اسلئے، ان کا جاننا، انہیں سمجھنا اور ادا کرنا بہت ضروری ہے۔

Picture.Picture:INN
جشن آمدِ رسولؐ مرحبا… ۱۲؍ربیع الاول کی مناسبت سے چہارجانب چراغاں کا کچھ ایسا ہی منظر ہوتا ہے۔ تصویر:ایجنسی

محسنِ انسانیت، رحمۃ للعالمین، سیدنا و مولانا حضرت محمدﷺ، جنہوں نے حیوانِ ناطق کو انسان بنایا، بچیوں کو زندہ درگور کرنے والوں کو ان سے محبت کرنا سکھایا، عورت کو معاشرے میں ’ایک چیز‘ سے بڑھا کر گھر کی ملکہ کا شرف بخشا، بڑوں کے ادب و احترام کی تاکید کی، چھوٹوں پر شفقت کرنا سکھایا، بیواؤں، ضعیفوں اور کمزوروں کے ساتھ حسنِ سلوک کرنے کی تعلیم دی، اور مخلوق سے خالق کا تعارف کروایا۔ آج ہم آپؐ کے حقوق سے ناواقف ہو گئے! اللہ سبحانہ و تعالیٰ ہمارے اس جرمِ عظیم کو معاف فرمائے اور اپنے نبیﷺ کے حقوق ادا کرنے والا بنائے ، آمین۔
 رسول اللہﷺ کے جو حقوق امت پر لازم ہیں، انہیں چند عناوین کے تحت ان کالموں میں بیان کرنے کی کوشش کی جاتی ہے:
(۱) نبی پرﷺپر ایمان لانا
 ایمان کے بنیادی ارکان میں رسول اللہ ﷺ پر ایمان لانا بھی داخل ہے، اگر کوئی شخص اللہ پر ایمان لانے کا دعویدار ہو اور آپﷺ کی رسالت کا انکار کرے، اُسے مومن قرار نہیں دیا جا سکتا۔ ارشاد ربانی ہے:اے ایمان والو! ایمان لاؤ  اللہ پراور اُس کے رسول پر۔[سورۃ النساء] نیز ارشاد فرمایا:اور جو لوگ اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لاتے ہیں، وہی اپنے پروردگار کے نزدیک سچے ہیں۔ [سورۃ الحدید]
(۲) نبیﷺ  کی اطاعت کرنا
 رسولؐ کی حیثیت اسلام میں محض پیامبر کی نہیں بلکہ اُس کی اطاعت مستقلاً واجب ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: اطاعت کرو اللہ کی اور اطاعت کرو رسول کی۔[سورۃ النساء] اس آیت میں اللہ اور اُس کے رسول کی اطاعت کو مستقل طور پر واجب قرار دیا گیا اسلئے کہ ان دونوں اطاعت کیلئے قرآن مجید میں مستقل طور پر لفظ أطیعوا  استعمال فرمایا گیا۔ اطاعت ِ رسول کے مستقل واجب ہونے کا مطلب یہ ہے کہ آپؐ کا ہر حکم مانا جائے۔  
(۳) نبی ﷺ  کا ادب و احترام کرنا
 رسول اللہﷺ کا نہایت ادب و احترام بھی ایمان والوں پر لازم و ضروری بلکہ ایمان کا جزو ہے۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے ایمان والوں کے سامنے رسول اللہ ﷺ کے ذریعے ہی، رسولوں کو  بھیجنے کا مقصد بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: بے شک ہم نے آپ کو گواہی دینے والا، بشارت دینے والا اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے، تاکہ تم لوگ اللہ اور اُس کے رسول پر ایمان لاؤ، اُس کا ساتھ دو اور اُس کا ادب کرو۔[سورۃ الفتح] بلکہ آپؐ  کے غایت درجہ احترام کی نسبت ایمان والوں کو سخت تنبیہ کرتے ہوئے ارشاد فرمایا:اے وہ لوگو، جو ایمان لائے ہو! اپنی آواز نبی کی آواز سے بلند نہ کرو اور  نبی کے ساتھ اونچی آواز میں بات نہ کرو، جیسا کہ تم آپس میں ایک دوسرے سے تیز آواز میں بات کرتے ہو۔ ایسا نہ ہو کہ تمہارے (اس بے ادبی کے باعث) تمام ( نیک)  اعمال برباد ہو جائیں اور تمہیں شعور بھی نہ ہو۔ [سورۃ الحجرات]
(۴)  نبی ﷺ سے محبت کرنا
 رسول اللہﷺ سے محبت کرنا بھی ایمان کا جزو ہے، محبت بھی ایسی جوانسان کے اپنے اہل و عیال بلکہ اپنے نفس پر بھی غالب ہو۔ ایمان والوں کی صفات بتاتے ہوئے قرآن مجید میں فرمایا گیا کہ نبی کی ذات مومنوں کے لئے اپنی جانوں سے بھی مقدَّم ہے۔[سورۃ الاحزاب] اس کا حاصل یہ ہے کہ آپﷺ کا حکم ہر مسلمان کے لئے اپنے ماں باپ سے زیادہ واجب التعمیل ہے، اگر ماں باپ آپﷺ کے کسی حکم کے خلاف کہیں تو  اُن کا کہنا ماننا جائز نہیں، اِسی طرح خود اپنے نفس کی تمام خواہشات پر بھی آپ ﷺ کے حکم کی تعمیل مقدم ہے۔ 
(۵) نبی ﷺ  کا دفاع کرنا
 رسول اللہﷺ کی عزت و ناموس کا دفاع کرنا تمام اہل ایمان پر ہر دم واجب ہے۔ امت کو جو رسول اللہﷺ کے دفاع کا حکم دیا گیا،  یہ خود امت کے حق میں درجات کی بلندی کا سبب ہے، ورنہ باری تعالیٰ کو کسی کی حاجت نہیں اور اُس نے اپنے حبیب کی حفاظت کی ذمّے داری خود لے رکھی ہے۔ ارشاد ربانی ہے: پس اب اللہ کافی ہے، آپ کی طرف سے اور وہی سننے والا اور جاننے والا ہے۔ [سورۃ البقرہ]  
(۶) نبی ﷺ  کی مدد ونصرت کرنا
 رسول اللہ ﷺ بھر پور مدد و نصرت کرنا بھی ہر ایمان والے پر رسول اللہ ﷺ کا حق ہے۔ ارشادِ ربانی ہے: اللہ تعالیٰ دیکھنا چاہتے ہیں کہ کون غیب کی باتوں کو بغیر دیکھے اُس کی اور اُس کے رسولوں کی مدد کرتا ہے، بے شک اللہ تعالیٰ (اس کے ذریعے تمہیں آزمانا اور نوازنا چاہتا ہے، ورنہ) بے شک اللہ تعالیٰ تو بہت قوت والا اور غلبے والا ہے۔ [سورۃ الحدید] سابقہ انبیائے کرام علیہم السلام سے بھی رسول اللہ حضرت محمد ﷺ کی نصرت و حمایت کا عہد لیا گیا تھا۔  باری تعالیٰ کا ارشاد ہے: اور جب اللہ تعالیٰ نے نبیوں سے عہد لیا کہ جب میں تم کو کتاب و حکمت عطا کروں پھر تمہارے پاس ایک رسول آئے جو تمہاری کتاب کی تصدیق کرے تو تمہیں ضرور اُس پر ایمان لانا  اور اُس کی مدد کرنی ہوگی۔ [سورۃ آل عمران] 
(۷) نبی ﷺ کے بعد کسی کو نبی نہ ماننا
 اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا ارشاد ہے: محمد ﷺ تمہارے مَردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں، ہاں اللہ کے رسول اور سب نبیوں کے خاتم ہیں اور اللہ سب کچھ جانتا ہے۔ [سورۃ الاحزاب] یعنی رسول اللہ حضرت محمدؐ خاتم النبیین اور رحمۃ للعالمین ہیں،  اللہ تعالیٰ نے نبوت و رسالت کو آپ پر ختم کر دیا ہے۔ آپؐ اللہ تعالیٰ کے آخری نبی ہیں،  اب آپؐ کے بعد قیامت تک کوئی نبی نہیں ہو سکتا اور آپؐ  کا لایا ہوا دین تمام گزشتہ دینوں کا ناسخ ہے، آپ کی لائی ہوئی کتاب تمام گزشتہ کتابوں کے احکام کی ناسخ ہے۔ قیامت تک کیلئے صرف آپؐ  کا دین اور آپ کی شریعت کا اتباع فرض ہے۔ جو شخص آپؐ کو خاتم النبیین نہ سمجھے، وہ بھی کافر ہے اور جو آپؐ کے بعد نبوت کا دعویٰ کرے، وہ بھی۔
(۸) نبیؐ کے اہلِ بیت ؓو صحابہ ؓسے محبت کرنا
  اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: مومنین کے لئے نبی کی ذات، اُن کے اپنے نفس پر مقدَّم ہے اور نبی کی ازواج مطہرات  اُن کی مائیں ہیں۔ [سورۃ الاحزاب]
(۹) نبی ﷺ کے لئے دوستی یادشمنی رکھنا
 رسولؐ اللہ کا ایک حق اہلِ ایمان پر یہ ہے کہ آپؐ کے دوستوں سے دوستی اور آپ کے دشمنوں سے دشمنی رکھی جائے۔ ظاہر ہے کہ جس سے محبت ہوتی ہے، اُس کے گلی کوچے اور در ودیوار سے بھی محبت ہوتی ہے، اس لئے ضروی ہے کہ رسولؐ  اللہ  سے محبت کرنے والوں سے محبت کا اور آپ سے دشمنی رکھنے والوں سے دشمنی کا معاملہ کیا جائے۔ ارشادِ ربانی ہے:اللہ تعالیٰ تمہیں کافروں کے ساتھ دوستی کرنے سے منع کرتا ہے، جنہوں نے دین کے معاملے میں تم سے جنگ کی اور تمہیں تمہارے گھروں سے نکالا اور تمہارے نکالنے میں ایک دوسرے کی مدد کی، جو لوگ ایسے کافروں سے دوستی کریں گے، وہ ظالم ہیں۔ [سورۃ الممتحنہ]
(۱۰) نبی ﷺپرصلوٰۃ و سلام بھیجنا
 رسولؐ اللہ کی خدمت میں نذارنۂ درود و سلام  پیش کرنا بھی مومنین کیلئے سعادت مندی کی بات اور آپﷺ کا حق ہے،  قرآن مجید میں ہے:
  بے شک اللہ تعالیٰ اور اُس کے فرشتے نبی پر درود بھیجتے ہیں، اے ایمان والو! تم بھی اُن پر درود و سلام بھیجا کرو۔ [سورۃ الاحزاب] رب العالمین سے دُعا ہے کہ ہر مسلمان کو ان حقوق کی ادائیگی کی توفیق عطا فرمائے (آمین)۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK