Inquilab Logo Happiest Places to Work

چاندی پر ہال مارکنگ سے صارفین کو کیا فائدہ ہوگا؟

Updated: August 16, 2025, 10:01 PM IST | New Delhi

ستمبر سے چاندی کے زیورات کے تعلق سے نیا ضابطہ کون سا ہوگا ۔حکومت چاندی کے زیورات کی خالص پن کے حوالے سے جلد ہی ایک بڑا قدم اٹھانے جا رہی ہے۔ یکم ستمبر۲۰۲۵ء سے چاندی کے زیورات پر ہال مارکنگ کا نیا اصول نافذ کیا جا سکتا ہے۔ یہ قاعدہ فی الحال رضاکارانہ رہے گا یعنی اگر گاہک چاہے تو ہال مارک والی جیولری خریدیں یا بغیر ہال مارک کے زیورات خریدیں۔

Silver Ornament.Photo:INN
چاندی کے زیورات۔تصویر: آئی این این

حکومت چاندی کے زیورات  کے خالص پن کے حوالے سے جلد ہی ایک بڑا قدم اٹھانے والی  ہے۔ یکم  ستمبر۲۰۲۵ء سے چاندی کے زیورات پر ہال مارکنگ کا نیا اصول  نافذکیا جا سکتا ہے۔ یہ قاعدہ فی الحال رضاکارانہ رہے گا یعنی اگر گاہک چاہے تو ہال مارک والے زیورات خریدیں یا بغیر ہال مارک کے زیورات خریدیں، ان کے پاس اختیار ہوگا۔ یہ لازمی نہیں ہوگا۔ یہ عمل بالکل ویسا ہی ہوگا جیسا کہ سونے کے زیورات کے لیے پہلے شروع کیا گیا تھا۔
 نئی تبدیلی کیا ہے؟
بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈس (بی آئی ایس) نے چاندی کے لیے۶؍ سطحیں طے کئے ہیں۔ یہ۹۰۰،۸۰۰، ۸۳۵، ۹۲۵، ۹۷۰؍ اور ۹۹۰؍ ۔ اب ہر چاندی کے زیورات پر۶؍ ہندسوں کا ہال مارک   دیا جائے گا۔ یہ آئی ڈی آسانی سے بتا دے گی کہ زیورات کتنے خالص ہیں۔ چاندی کے زیورات اصلی ہیں یا نہیں۔ یہ طریقہ پرانے ہال مارکنگ سسٹم کو بدل دے گا۔

یہ بھی پڑھیئے:آٹھواں پے کمیشن: ایک کروڑ ملازمین کو لگے گا جھٹکا

 ہال مارکنگ کیا ہے؟
 ہال مارکنگ کا مطلب دھات کے خالص پن کی ضمانت ہے۔ یہ ایک سرکاری عمل ہے، جس میں سونے یا چاندی جیسی قیمتی دھاتوں کی جانچ اور تصدیق کی جاتی ہے۔ بی آئی ایس  کی ہال مارکنگ اسکیم اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ صارف کو وہی معیار ملے جس کے لیے وہ ادائیگی کر رہا ہے۔
 صارفین کو کیا فائدہ ہوگا؟
 اس نئے اصول سے صارفین فریب دہی سے بچ سکیں گے۔ اکثر بغیر ہال مارک کے زیورات میں ملاوٹ کا امکان ہوتا ہے لیکن اب ہال مارکڈ سلور میں ایسا خطرہ کم ہوگا۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ صارفین بی آئی ایس  کیئر ایپ پر جا کر تصدیق کے  فیچر کے ساتھ فوری طور پر چیک کر سکتے ہیں کہ آیا زیورات پر لکھا ہوا ہال مارک اصلی ہے یا جعلی۔
 یہ اصول پہلے سونے پر لاگو ہوتا تھا 
 حکومت نے ۲۰۲۱ءمیں سونے کے زیورات پر ہال مارکنگ کو لازمی قرار دیا تھا، اسی خطوط پر اب یہ اصول چاندی کے زیورات پر بھی لایا جا رہا ہے۔ اس سے زیورات کی مارکیٹ مزید شفاف ہوگی اور صارفین کے اعتماد میں بھی اضافہ ہوگا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK