بہارحج ہاؤس کوچنگ میں خواتین کیلئے خصوصی اہتمام کیا گیا ہے جس کا نتیجہ ہے کہ اس سال کے بی پی ایس سی کے نتائج میںخواتین امیدواروں کو بھی بڑی کامیابی ملی ہے ۔
EPAPER
Updated: November 02, 2023, 10:20 AM IST | Dr Mushtaq Ahmed | Mumbai
بہارحج ہاؤس کوچنگ میں خواتین کیلئے خصوصی اہتمام کیا گیا ہے جس کا نتیجہ ہے کہ اس سال کے بی پی ایس سی کے نتائج میںخواتین امیدواروں کو بھی بڑی کامیابی ملی ہے ۔
بہار ریاستی حج کمیٹی کے زیر اہتمام محکمہ اقلیتی فلاح وبہبود ، حکومت بہار کے مالی تعاون سے حج ہاؤس پٹنہ میں گزشتہ ایک دہائی پہلے جب مفت کوچنگ برائے اقلیتی طلباءوطالبات کا آغاز ہوا تھا تو پوری ریاست میں یہ ایک مثبت پیغام گیا تھا کہ ہمارے معاشرے میں اس طرح کی کوچنگ سے بیداری پیدا ہوگی اور آج حقیقت میں حج ہاؤس کی کوچنگ نے جو کارہائے نمایاں انجام دئیے ہیں وہ نہ صرف قابلِ تحسین ہیں بلکہ دوسری ریاستوں اور بالخصوص ریاست بہار کے ویسے علاقے جہاں مسلم اکثریت ہے وہاں کیلئے قابلِ تقلید بھی ہیں۔ واضح ہو کہ گزشتہ روز ۶۷؍ویں بہار پبلک سروس کمیشن امتحان کا نتیجہ سامنے آیا ہے اور اس میں حج ہاؤس مفت کوچنگ سے استفادہ کرنے وا لے ۴۳؍مسلم اقلیت طلبا ءوطالبات نے کامیابی حاصل کی ہے ۔ ان میں ایک درجن سے زیادہ ایس ڈی ایم اور ڈی ایس پی کے عہدے پر فائز ہوں گے جب کہ دیگر کامیاب امیدواروں کو حکومت بہار کی انتظامیہ میں مختلف محکموں کے اعلیٰ عہدوں پر فائز کیا جائے گا۔حقیقت یہ ہے کہ اس طرح کی کوچنگ سے پوری ریاست میں مقابلہ جاتی امتحانات کے تئیں اقلیت طبقے میں بیداری آئی ہے اور بالخصوص خواتین امیدواروں کے اندر بھی حوصلہ پیدا ہوا ہے کہ وہ اب بہار پبلک سروس کمیشن کے ساتھ ساتھ یونین پبلک سروس کمیشن جیسے مقابلہ جاتی امتحانات میں شامل ہو رہی ہیں اور کامیاب بھی ہو رہی ہیں۔ واضح ہو کہ بہار کے موجودہ چیف سیکریٹری عامر سبحانی کی تعمیر ی فکر ونظر کا نتیجہ ہے کہ ریاست میں حکومت کے مالی تعاون سے اس طرح کی مفت کوچنگ کا آغاز ہوا اور آج اس کوچنگ سے استفادہ کرنے والے طلباء وطالبات اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ لیکن ریاست بہار میں مسلم اقلیت کی آبادی کے تناسب میں حج ہاؤس کوچنگ ناکافی ہے کہ وہاں رہائشی کوچنگ کا اہتمام ہے لیکن انتظامی مسائل کی وجہ سے وہاں جتنے امیدواروں کیلئے مفت قیام وطعام کے ساتھ کوچنگ کرائی جاتی ہے اس سے کہیں زیادہ امیدواروں کو دیگر پرائیوٹ کوچنگ کا سہارا لینا پڑتا ہے ۔ ظاہر ہے کہ حکومت صرف فنڈ دے سکتی ہے لیکن اس کے نظم وضبط کیلئےحج ہاؤس جیسے دیگر مراکز کو آگے آنا ہوگا۔واضح ہو کہ حکومت کی جانب سے اس کوچنگ کیلئے مولانا مظہر الحق عربی وفارسی یونیورسٹی ، پٹنہ کو نوڈل ایجنسی بنایا گیا ہے اور اب یونیورسٹی کے احاطے میں بھی کوچنگ کیلئے جگہ مختص کی گئی ہے ۔لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ ریاست بہار کے سیمانچل میں کشن گنج، پورنیہ، کٹیہار اور گیا کے ساتھ ساتھ مغربی چمپارن کے رہائشی کوچنگ کا آغاز ہونا چاہئے۔دربھنگہ میں گزشتہ ایک دہائی سے اساتذہ اہلیتی مقابلہ جاتی امتحانات (سی ۔ٹیٹ، ایس ۔ٹیٹ) کیلئے سی ایم کالج میں مفت کوچنگ کا اہتمام ہے اور یہاں سے ہر سال بڑی تعداد میں بی۔ ایڈ اور ڈی۔ ایل ایڈ پاس امیدوار مفت کوچنگ میں شامل ہوتے ہیں ۔ اس وقت بہار میں اسکول کے اساتذہ کی بحالی میں اس کوچنگ سے استفادہ کرنے والے صد فیصد امیدواروں کو کامیابی ملی ہے۔حج ہاؤس میں نہ صرف بہار پبلک سروس کمیشن ویونین پبلک سروس کمیشن کیلئے مفت کوچنگ کا اہتمام ہے بلکہ پولیس سب انسپکٹر ، اسٹاف سلیکشن اور جوڈیشل سروس کے ساتھ ساتھ دیگر مقابلہ جاتی امتحانات کیلئے بھی تیاریاں کرائی جاتی ہیں اور ان میں بھی بڑی تعداد میں اقلیت طبقے کے امیدواروں کو کامیابی مل رہی ہیں ۔ اس وقت بہار پولیس سب انسپکٹر کی بحالی ہونی ہے اور اس کیلئے بھی حج ہاؤس نے کوچنگ کا اہتمام کیا ہے ۔ حج ہاؤس کے انتظامی آفیسر راشد حسین کے مطابق حج ہاؤس میں صرف ۳۰۰؍امیدواروں کے لئے مفت رہائشی کوچنگ کی گنجائش ہے جب کہ تقریباً پندرہ سو امیدوار کوچنگ کی سہولیات کیلئے جانچ امتحان میں شامل ہوئے ہیں۔ ظاہر ہے کہ بہتر سہولیات کیلئے تعداد میں اضافہ کئی طرح کے مسائل پیدا کرتے ہیں اس لئے اگر ریاست کے دیگر حصوں میں جہاں رہائشی انتظام میسر ہو سکتے ہیں وہاں اس طرح کی کوچنگ کی پہل کی جا سکتی ہے۔میرے خیال میں کشن گنج، پورنیہ، کٹیہار، گیا، دربھنگہ، بیتیا، آرہ جیسے شہروں میں کئی بڑے مدارس ہیں جہاں اس طرح کا انتظام ممکن ہے۔ شرط ہے کہ انتظامیہ اس کام کیلئے آگے آئے اور محکمہ اقلیتی فلاح وبہبود سے رابطہ کر کے مفت کوچنگ کا آغاز کرے تاکہ زیادہ سے زیادہ اقلیت طبقے کے امیدواروں کو کامیابی مل سکے۔
واضح ہو کہ ۶۷؍ویں بی پی ایس سی کے پی ٹی امتحان میں حج ہاؤس سے استفادہ کرنے والے ۱۵۰؍امیدواروںمیں سے ۹۷؍ نے کامیابی حاصل کی تھی اور ان میں سے مینس امتحان میں ۴۵؍ امیدوار کامیاب ہو کر آخری مرحلے کے انٹرویومیں شامل ہوئے تھے جب کہ۵۴؍ایسے اقلیت طلباء وطالبات جنہو ںنے حج ہاؤس کوچنگ سے باہر رہ کر پی ٹی امتحان پاس کیا تھا اور انٹرویو تک پہنچے تھے ان کیلئے حج ہاؤس نے موک انٹرویو کا خصوصی انتظام کیا تھا اور ان کیلئے بھی مفت قیام وطعام کے ساتھ کوچنگ کی سہولت فراہم کی تھی ۔ غرض کہ حج ہاؤس سے استفادہ کرنے والے کل ۹۹؍ امیدوار انٹرویو میں شامل ہوئے اور ان میں ۴۳؍امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے جن میں ایک درجن خواتین شامل ہیں۔یہاں یہ ذکر بھی ضروری ہے کہ ریاست بہار میں خواتین کیلئے تمام تر سرکاری ملازمت میں ۳۵؍فیصد سیٹیں مخصوص کی گئی ہیںاس کا خاطر خواہ فائدہ اسی وقت مل سکتا ہے جب مسلم اقلیت طبقے کی خواتین بھی مقابلہ جاتی امتحانات میں شامل ہوں گی۔ حج ہاؤس کوچنگ میں خواتین کیلئے خصوصی اہتمام کیا گیا ہے جس کا نتیجہ ہے کہ اس سال کے بی پی ایس سی کے نتائج میںخواتین امیدواروں کو بھی بڑی کامیابی ملی ہے ۔لیکن ایک تلخ حقیقت یہ بھی ہے کہ ریاست بہار میں آبادی کے تناسب میں اقلیت طبقے کے امیدوار بی پی ایس سی کے پی ٹی امتحان میں پاس نہیں کر رہے ہیں ظاہر ہے کہ جب تک پی ٹی امتحان کے تئیں سنجیدہ نہیں ہوں گے اس وقت تک مینس امتحان یا پھر انٹرویو کے مرحلوں تک پہنچنے والوں کی تعداد میں اضافہ نہیں ہوگا جیسا کہ امسال کے فائنل امتحان کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے ۔ اگر مقابلہ جاتی امتحانات کیلئے خصوصی مہم چلائی جائے اور ساتھ ہی ساتھ سرکاری مراعات کے بغیر بھی اجتماعی کوششوں سے معاشی طورپر کمزور طلبہ کیلئے مفت کوچنگ مراکز قائم کئے جائیں تو ممکن ہے کہ حج ہاؤس کے ساتھ ساتھ دیگر مراکز کے طلبہ بھی نتائج میں اضافے کا سبب بنیں گے اور ریاست میں ایک ایسی فضا تیار ہوگی جس سے آنے والی نسلیں بھی مستفیض ہو سکیں گی اور اسی مہم کی بدولت ہم اپنے معاشرے کی تصویر بدلنے میں کامیاب ہو سکیں گے۔ n