Inquilab Logo Happiest Places to Work

تیجسوی نے این ڈی اے کو ’ نیشنل دامادآیوگ ‘ قراردیا

Updated: June 20, 2025, 1:34 AM IST | Patna

بہار کے اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نےبہار میں بنائے گئے مختلف کمیشنوںمیں بڑے لیڈروں کے رشتہ داروں اور دامادوں کو مقرر کئے جانے پر سوال اٹھائے

Tejashwi Yadav during the RJD state council meeting in Patna.
تیجسوی یادو پٹنہ میں آر جے ڈی کی ریاستی کونسل کی میٹنگ کےد وران

ان دنوں بہار میں ’داماد‘ کی سیاست چھائی ہوئی ہے۔ اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے بہار میں بنائے گئے مختلف کمیشنوں میں بڑے لیڈروں کے رشتہ داروں اور کئی لیڈروں کے دامادوں کو مقرر کئے جانے پر سوال اٹھائے ہیں اور  نیشنل ڈیموکریٹک الائنس یعنی این ڈی اے کو ’نیشنل دامادآیوگ‘ قراردیا ہے۔ تیجسوی یادو کے الزامات کے درمیان جے ڈی یو کارکنوں کو کمیشن میں جگہ نہ ملنے کی وجہ سے عدم اطمینان دیکھا جا رہا ہے۔ اس دوران  اسمبلی انتخابات سے پہلے  وزیراعلیٰ نتیش کمار کی پارٹی جے ڈی یو کو بڑا جھٹکا بھی لگا ہے۔
 تیجسوی یادو اس دوران  نے کنبہ پروری  پر این ڈی اے حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ این ڈی اے کا مطلب ’نیشنل داماد آیوگ‘ ہے اور نریندر مودی نے ’آیوگ‘ میں سب کے داماد کو سیٹ کر دیا ہے۔ تیجسوی یادو نے آر جے ڈی کی ریاستی کونسل کی میٹنگ کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’’اگر وزیر اعظم بہار آ رہے ہیں تو کیا وہ تینوں ’جمائی‘ کو مالا پہنائیں گے، اسٹیج پر استقبال کریں گے؟ میرا سوال ہے کیا وزیر اعظم مودی، سنتوش مانجھی کے بہنوئی کو، اشوک چودھری کے داماد کو، چراغ پاسوان کے بہنوئی کو کیا مالا پہنائیں گے؟ وزیر اعظم بتائیں گے این ڈی اے کا مطلب کیا ہے؟ میں بتاتا ہوں، این ڈی اے کا مطلب ہے- نیشنل داماد آیوگ۔‘‘
 تیجسوی یادو نے وزیر اعظم مودی کے دورۂ بہارپر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ مہنگائی روکنے تو نہیں آ رہے، وہ نوکری دینے تو نہیں آ رہے ، غریبی مٹانے تو نہیں آ رہے، وہ ہندو- مسلمان پر نفرت کی سیاست کر رہے ہیں۔
 اس سے قبل تیجسوی یادو نے ایک ’اے آئی‘ ویڈیو کے ذریعہ بھی بہار کی این ڈی اے حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے طنز کیا تھا۔ تیجسوی نے ویڈیو ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ’’اگر آپ کسی کے ’جمائی‘ ہیں تو وزیر اعظم مودی جی اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار جی کے ذریعے محفوظ ’بہار راجیہ داماد آیوگ‘ میں اَپلائی نہیں کر سکتے ہیں کیونکہ اس کا کاپی رائٹ خاص لوگوں تک ہی محدود ہے۔ این ڈی اے (نیشنل داماد آیوگ) میں آپ کا بھی استقبال نہیں ہے۔‘‘
 غور طلب ہے کہ دوسری سیاسی جماعتوں پر کنبہ پروری کا الزام لگانے والی بی جے پی پی اور اس کے این ڈی اے اتحاد میں دن بہ دن کنبہ پروری بڑھتی ہی جا رہی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کئی مرتبہ آر جے ڈی اور دیگر سیاسی جماعتوں پر کنبہ پروری کا الزام لگاتے ہوئے طنز کرتے رہے ہیں لیکن خود کی پارٹی اور این ڈی اے میں بڑھ رہی کنبہ پروری پر وہ بالکل خاموش ہیں ۔  اس دوران اب آر جے ڈی سمیت دوسری سیاسی پارٹیاں این ڈی اے پر حملہ آور  ہیں اور کنبہ پروری پر بی جے پی اور این ڈی اے کو گھیرنا شروع کر دیا ہے۔ کنبہ پروری پر این ڈی اے کے دوہرے معیار کو عوام کے سامنے مضبوطی سے پیش کیا جا رہا ہے۔
  اس دوران  جنتا دل یونائیٹڈ کے پٹنہ صاحب اسمبلی انچارج نویش کمار نویندو نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے اپنا استعفیٰ پارٹی کے ریاستی صدر امیش کشواہا کو بھیج دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ان کا غصہ میرٹ کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے ہے۔جے ڈی یولیڈر نویش کمار نویندو نے اپنے فیس بک پر ایک پوسٹ لکھ کر اپنی ناراضگی کی پوری تفصیلات بتائیں۔ انہوں نے کہا ’’ میں بہار ریاستی جنتا دل یونائیٹڈ کے صدر امیش کشواہا جی سے گزارش کرتا ہوں کہ مجھ جیسا جنتا دل یونائیٹڈ کا ایک  وقف کارکن گزشتہ۱۳؍سال سے پارٹی کی طرف سے  دی گئی ذمہ داریوں کوبارش ، آندھی اور طوفان میں بھی پوری لگن کے ساتھ انجام دیتا آرہا ہے لیکن کمیشن بورڈ کارپوریشن میں صدر اور ممبران کی تقرری آر ایس ایس کوٹہ، داماد کوٹہ، منتری جی کوٹہ اور بیوی کوٹہ  سے بنائے گئے ہیں۔ اس لیے میں آج پارٹی کے بنیادی رکن کے طور پر  جنتا دل یونائیٹڈ کے شیڈول کاسٹ سیل کے ریاستی ترجمان اور پٹنہ صاحب اسمبلی انچارج کے عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں۔‘‘
 جے ڈی یو لیڈر کے اس استعفے نے کئی سوال کھڑے کر دیے ہیں۔ اپنے  اس اقدام سے انہوں نے جہاں تیجسوی کے دعوؤں اور الزامات کو تقویت دی ہے وہیں انہوں نے پارٹی کارکنوں  کے اہل ہونے کے باوجود عہدے نہ ملنے اور نئے لوگوں  صدر اور ممبر بنانے پر بھی سوالات اٹھائے ہیں۔

bihar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK