Inquilab Logo

سوشل میڈیا راؤنڈ اَپ: ’’زندگی میں ایسی کرکٹ میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھی‘‘

Updated: November 12, 2023, 3:04 PM IST | Azhar Mirza | Mumbai

نیٹیزنسپر کرکٹ کا بخار چڑھا ہوا ہے۔ اس کا اثر ہفتے بھر سے زیادہ نظر آرہا ہے۔ اتوار کو اہل سوشل میڈیا نے وراٹ پر خوب پیار لٹایا۔ اس دن وراٹ کی سالگرہ تھی۔

Photo : INN
تصویر :آئی این این

نیٹیزنسپر کرکٹ کا بخار چڑھا ہوا ہے۔ اس کا اثر ہفتے بھر سے زیادہ نظر آرہا ہے۔ اتوار کواہل سوشل میڈیا نے وراٹ پر خوب پیار لٹایا۔ اس دن وراٹ کی سالگرہ تھی۔ ایکس پر نامور شخصیات سے لے کر عام افراد تک نے انہیں  مبارکباد و نیک خواہشات پیش کیں۔ سونے پہ سہاگہ یہ کہ وراٹ اس دن بھی۱۰۱؍رنوں کی ایک زبردست پاری کھیل گئے۔ انہوں  نے جنوبی افریقہ کیخلاف اپنےیک روزہ کریئر کا۴۹؍واں  سیکڑہ لگاکر سچن تندولکر کے ریکارڈ کی برابری کرلی۔ وراٹ کی ’کلاسک‘ بلے بازی ہرکرکٹ بین کے دل کو بھاتی ہے۔ دنیا بھر کے موجودہ و سابقہ کرکٹرز بھی ان کی صلاحیتوں کے معترف ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ اگر کوئی ’وراٹ‘ پر بلاوجہ تنقید کرنے نکلتا ہے تو وہ خوار ہوتاہے۔ یہی کچھ معاملہ پاکستان کے سابق کرکٹر محمد حفیظ کیساتھ ہوا۔ حفیظ نے اپنی ایک ایکس پوسٹ میں وراٹ کے۴۹؍ویں  سیکڑے کی پاری کو ’خودغرضی‘ قراردیا۔ اس میں انہوں  نے نیدر لینڈ کیخلاف ۱۰۸؍ رنوں  کی پاری کیلئے بین اسٹوکس کی سراہنا کی۔’پروفیسر‘حفیظ کا یہ تبصرہ کھیل بینوں کو پسند نہیں آیا، بالخصوص ہندوستانی ٹیم و کوہلی کے مداح ہتھے سےاکھڑگئے۔ انہوں  نے پروفیسر کی پوسٹ پر ’کلاس‘ لے لی اور خوب صلواتیں سنائیں۔ کرکٹر برادری کو بھی حفیظ کی یہ موشگافی ناگوار گزری انگلینڈ کے سابق کرکٹر مائیکل وان نے اس پر حفیظ کا مذاق اڑایا کہ وہ کوہلی سے اسلئے خار کھاتے ہیں کہ کیونکہ کوہلی نے انہیں  بولڈ کیا تھا۔ پاکستان کے سابق اسٹار گیندباز محمد عامر نے بھی حفیظ کے تبصرہ کو بکواس قراردیا۔ 
 پیرکو بنگلہ دیشی آل راؤنڈر شکیب الحسن نے وہ ’کارنامہ‘ انجام دیا جو اب تک کرکٹ کی تاریخ میں نہیں ہوا تھا۔ سری لنکا کے خلاف انہوں نے انجیلومیتھیوز کو ’ٹائم آؤٹ‘ کروادیا۔ میتھیوز نے مِنّت سماجت کی کہ اپیل واپس لے لی جائے، انہوں نے قصداً وقت ضائع نہیں  کیا لیکن شکیب سمیت بنگلہ دیشی ٹیم کا دل نہیں  پسیجا۔ سری لنکن ٹیم اس حرکت سے اتنی دل برداشتہ ہوئی کہ میچ ختم ہونے پر انہوں  نے بنگلہ دیشی ٹیم سے ہاتھ ملانے کی رسم بھی ادا نہیں  کی ۔ ٹائم آؤٹ کے اس ناخوشگوار واقعہ پر سوشل میڈیا گلیاروں میں شکیب اور بنگلہ دیشی ٹیم پر خوب لعنت ملامت کی گئی۔ منگل کو گلین میکسویل۲۰۱؍رن بناکر سوشل میڈیا کے دلارے بنے۔ اس جانباز آل راؤنڈر نے افغانستان کے خلاف ورلڈ کپ کی تاریخ کی ایک بہترین اننگ کھیل کر اپنی ٹیم کو جیت سے ہمکنار کیا۔اندازہ لگائیے کہ میچ پر افغانستان نے اپنی پوری پکڑ بنالی تھی ، کنگارؤں  کے۷؍وکٹ اکھڑچکے تھے ، میکسویل کا پیر میں  کھنچاؤ کے سبب کھڑا ہونا محال تھا، ستم یہ کہ دوسرے’اینڈ‘ پر کمزور بلے باز کا ساتھ تھا۔ ایسے مشکل حالات میں  میکسویل نے اپنا دَم دکھایا اور افغانستان کے جبڑوں  سے فتح چھین لے گئے۔ ظاہر ہے ایسی کارکردگی کی ستائش تو ہوگی۔ نونیت سیکرا نامی صارف نے لکھا کہ ’’گلین میکسویل کی شاندار،ناقابل یقین اننگ سے آپ نے کیا سیکھا بتائیے، شاید میری زندگی میں ایسی کرکٹ میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھی۔کوئی بھی چیز ناممکن نہیں ہوتی، یہ ایک بار پھر اپنی آنکھوں کے سامنے ہوتے دیکھ لی۔‘‘سید مزمل شاہ نامی صارف نے لکھا کہ ’’خواتین و حضرات،یک روزہ کرکٹ کی بہترین پاری میکسویل نے کھیلی ہے۔ ہدف کا بہترین تعاقب بھی ہے۔ مخالف ٹیم کے جبڑوں سے فتح چھین لی گئی۔‘‘آئی پی ایس کرشن پرکاش نے لکھا کہ ’’میکسویل نے بے مثال،ناقابل یقین اور غیرحقیقی کارکردگی دکھائی۔ میچ کی شروعات میں  مجھے لگا کہ ایک نیا ریکارڈ بن رہا ہے ، ایسا ہوا بھی لیکن توقع کے برخلاف۔کیا کھلاڑی ہے، کیا مزاحمت ہے، چوٹ کے باوجود ورلڈ کلاس کھیل۔‘‘
ورلڈ کپ سیمی فائنل کی دوڑ کے حوالے سے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر ہفتے بھر سے توڑجوڑ حساب چلا۔ بالخصوص پاکستانی مداح ’قدرت کا نظام‘کہتے کہتے ایکدوسرے کی ڈھارس بندھاتے رہے لیکن قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔خیر ’کرکٹ وانی‘ طویل ہوگئی ہے، اسے اب سمیٹ دیتے ہیں ، اور بھی غم ہیں  زمانے میں کرکٹ کے سوا۔  دیگر ٹرینڈنگ کی موضوعات کی بات کریں  تو بدھ اور جمعرات کو بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار اسمبلی میں  ایک بیان دینے کے سبب موضوع بحث رہے۔ اٹاوہ کے سیفئی یونیورسٹی اسپتال کے امراض قلب کے ماہر ڈاکٹر سمیر صراف کی گرفتاری بھی ’’چرچا اور چِنتا کا وِشئے‘‘ رہی۔ صراف پر الزام ہے کہ انہوں  نے ۶۰۰؍  مریضوں  کومہنگے دام وصول کرکے غیر معیاری ’پیس میکر‘ لگائے، جنہیں  ضرورت نہیں  تھی انہیں بھی پیس میکر لگائے، جن میں سے تقریباً ۲۰۰؍ مریضوں نے جانیں گنوائیں۔ رویش کمار نے اس ڈاکٹر کی شقی القلبی اور ’ان ایتھکل پریکٹس ‘ پر ٹویٹ کرکے سوالات قائم کئے اور طنزیہ لکھا کہ ’’ کوئی ردعمل؟ چھ سوافراد کا کیا ہوگا پھر؟ کس کمپنی کے پیس میکر تھے؟ کیا کمپنی سے کمیشن ملا؟ انہیں  الیکٹورل بانڈ فوراً خریدلینا چاہئے، پھر سب شفاف ہوجائے اور ٹھیک ہوجائے گا۔‘‘امیتابھ چودھری نامی شخص نے لکھا کہ ’’محض  گھوٹالہ یا دہشت گردی؟ اس (ڈاکٹر) کے کرتوت کے سبب ۲۰۰؍افراد کی موت ہوچکی۔‘‘
 اسکے علاوہ سوشل میڈیا پر نوٹ بندی، ریاستی انتخابات، دیوالی ، منیش کشیپ ، جاوید اختر، قدرت کا نظام،غزہ سمیت کئی ہیش ٹیگ ٹرینڈنگ  میں  رہے۔ ہم آپ جانتے ہی ہیں کہ ایک ماہ سے زیادہ کا وقت گزرچکا ہے اور فلسطین پر اسرائیلی جارحیت مسلسل جاری ہے ۔ سوشل میڈیا پر ہر دن دل چیر دینے والی تصاویر اور ویڈیوز آرہے ہیں ۔ ایک بڑا طبقہ ظلم و غارت گری کو دیکھ دیکھ کر بے چین اور مضطرب ہے ،اسلئے اس بارے میں لکھا جارہا ہے اور مسلسل آواز اٹھائی جارہی ہے۔ہم آپ یہاں  سے دعا کرسکتے ہیں  سو کررہے ہیں ،بقول حفیظ جالندھری’’کوئی چارہ نہیں  دعا کے سوا: کوئی سنتا نہیں خدا کے سوا‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK