Inquilab Logo Happiest Places to Work

سوشل میڈیا راؤنڈ اَپ:’’بہتری مون (خاموش) رہ کر کام کرنے والے ہی لاتے ہیں‘‘

Updated: October 01, 2023, 1:15 PM IST | Azhar Mirza | Mumbai

صاحبو! گزشتہ ہفتے کے پہلے دن سابق کرکٹر کپل دیو سوشل میڈیا گلیاروں میں موضوع بحث رہے۔

Manmohan Singh. Photo. INN
کانگریس کے سینئر لیڈر منموہن سنگھ ۔ تصویر:آئی این این

صاحبو! گزشتہ ہفتے کے پہلے دن سابق کرکٹر کپل دیو سوشل میڈیا گلیاروں میں موضوع بحث رہے۔ دراصل ان کے اغواء کی ادھوری کلپ وائرل ہوگئی تھی۔ اسے دیکھ کر کچھ سادہ دل پریشان ہوئے، تاہم ہوشیاردماغ پہلے ہی بھانپ گئے کہ یہ کسی ’اشتہار‘ یا ’پرینک (مذاق)‘ کا حصہ ہے۔ ایکس پر ابھیشک سنگھل نامی صارف نے ناراضگی کا اظہار کیا اورلکھا کہ ’’یہ شرمناک مارکٹنگ کے سوا کچھ بھی نہیں۔ رکن پارلیمان اور کچھ ڈھیر سارے فالوورز والے اکاؤنٹ یہ پوسٹ کررہے ہیں۔ بالکل واضح نظر آرہا ہے کہ یہ مارکٹنگ ویڈیو ہے‘‘ اس دن گوگل سرچ پر ’کپل دیو‘ ٹرینڈنگ ٹاپ ٹین میں تھے۔ اگلے دن ’ہاٹ اسٹار‘ نے کرکٹ ورلڈ کپ سے متعلق اشتہار نشر کیا، جس میں کپل پاجی موجود تھے۔ چونکہ کرکٹ ورلڈ کپ کا آغاز ہوا چاہتا ہے لہٰذا سوشل میڈیا پلیٹ فارمس بھی کرکٹ کے بخار میں مبتلا نظر آرہے ہیں۔ منگل کو سابق وزیراعظم اور کانگریس کے سینئر لیڈر منموہن سنگھ ایکس پر ٹرینڈنگ میں تھے۔ اس دن ان کی سالگرہ پر لوگوں نے انہیں مبارکباد پیش کی اور ان کی خدمات کا اعتراف کیا۔ بیشتر نے انہیں جدید ہندوستانی معیشت کا معمار قرار دیا۔ ہاردک وورا نامی صارف نے لکھا کہ ’’اکیسویں صدی میں ہندوستان کے بہترین وزیراعظم ! ایک ایسا لیڈر جس نے درحقیقت ہندوستانی معیشت کو سنوارا۔ انہیں جنم دن کی بہت بہت مبارکباد اور ایشور سے ان کی لمبی عمر اور اچھی صحت کیلئے پرارتھنا کرتے ہیں ۔‘‘ اشوک کمار پانڈے نے ایکس پر لکھا کہ ’’منموہن سنگھ جی کے جنم دن پر یہ محسوس کرنا ضروری ہے کہ مون (خاموشی) ہرحال میں بکواس سے بہتر ہے۔ بکواس تھوڑی دیر کیلئے مزے بھلے ہی دے لیکن بہتری مون رہ کر کام کرنے والے ہی لاتے ہیں ۔‘‘ ایڈوکیٹ دیپالی لاکرا نے ایک ویڈیو کلپ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’’ملک کاایک وزیراعظم ایسا بھی تھا جو پریس کانفرنس سے کبھی نہیں گھبراتا تھا۔ عظیم ماہر معاشیات کو یوم پیدائش پر مبارکباد۔‘‘
 ’آئی ٹی ہب‘کہا جانیوالا شہربنگلور اپنے ٹریفک جام کیلئے بھی بدنام ہے۔ بدھ کویہاں آؤٹر رِنگ روڈپرگاڑیوں کی آمدورفت میں ایسی بدنظمی ہوئی کہ ٹریفک جام ہوگیا۔ نتیجتاً کئی گھنٹوں تک ٹریفک چیونٹی کی رفتار سے رینگتا رہا اور لوگ باگ اپنی منزلوں کو تاخیر سے پہنچے۔ اسی سبب’بنگلور ٹریفک ‘ کی بڑی چرچا رہی۔ اسی دن یہاں مشہور امریکی اسٹینڈ اپ کامیڈین ٹریور نوح کا شو بھی تھا جو تکنیکی خرابی کے سبب منسوخ کردیا گیا۔ اس باعث بھی بنگلور خبروں اور تبصروں میں زیر بحث رہا۔ بدھ کو سوشل میڈیا گلیاروں میں دیگرکئی اہم موضوعات بھی چھائے رہے۔ جن میں بھگت سنگھ قابل ذکر ہے۔ اس عظیم مجاہد آزادی کے یوم پیدائش پر انہیں ہر خاص و عام نے خراج عقیدت پیش کیا اور وطن عزیز کی آزادی کے لئے ان کی قربانی وخدمات کو سلام پیش کیا۔ 
 عیدمیلادالنبیؐ کے پیش نظر بدھ اور جمعرات کو ’دی لائف آف پرافیٹ محمد،حضرت محمد ؐ،عیدمیلاد النبیؐ اور میلادالنبیؐ‘ جیسے ہیش ٹیگ کے تحت لوگوں نے عیدمیلاد کی مبارکباد پیش کی اور محسن انسانیتؐ کی تعلیمات پر مبنی پیغامات عام کئے۔ اس موقع پر وزیراعظم سے لے کر وزراء اور تقریباً تمام سیاسی پارٹیوں کے لیڈران نے بھی تہنیتی پیغامات جاری کئے۔ ملک کے بیشتر حصوں میں گنپتی وسرجن کے پیش نظر جلوس میلاد النبیؐ کو ایک دن آگے کردیا گیا۔ خیر سے سبھی جگہ امن و امان رہا لیکن تشدد کی کچھ چھٹ پٹ وارداتیں سامنے آئیں ۔ تاہم دو معاملات بھائی چارے کی مثال بن کر اُبھرے۔ حیدر آباد کے یوسف گوڑہ نامی علاقے سے گنپتی کا جلوس گزررہا تھا، ٹرک میں خواتین سوار تھیں اور اچانک ان پر مورتی گرپڑی۔ علاقے کے مسلم نوجوان فوراً مدد کو دوڑے ۔ یہ ویڈیو کلپ ایکس پر مسٹر جے نامی صارف نے شیئر کی۔ دوسرا معاملہ بھی حیدر آباد ہی کا ہے جہاں چار مینار کے پاس وسرجن جلوس کے شرکاء نے مسجد کے پاس سے گزرتے ہوئے ’مرحبا یا مصطفی‘ کا کلام ڈی جے پر لگادیا ۔ اس معاملے کی کلپ ’سیاست ڈیلی ‘ کے ایکس اکاؤنٹ سے پوسٹ کی گئی۔ 
جمعہ کو ایشین گیمز میں باکسر نکہت زرین نے اردن کی باکسرحنان ناصر کو باکسنگ کوارٹر فائنل مقابلے میں ہراکر پیرس اولمپک میں اپنی جگہ پکی کرلی ہے۔ اس حصولیابی پر لوگوں نے نکہت کو مبارکباد پیش کی۔ راج دیپ سردیسائی نے لکھا کہ ’’آپ چمپئن ہو نکہت زرین! گو فار گولڈ‘‘سرپنچ شیران نامی صارف نے ایکس پر لکھا کہ ’’بہن نکہت زرین کو مبارکباد! ایشین گیمز میں نکہت نے میڈل کے ساتھ پیرس اولمپک کا ٹکٹ بھی کنفرم کرلیاہے۔ بہن کے لئے دعائیں کریں کہ ہمارے وطن کیلئے اولمپک میں بھی گولڈ میڈل لے کر آئے۔‘‘ سنیچر کو ایشین گیمز میں اسکواش کے فائنل میں ہندوستانی ٹیم نے پاکستانی ٹیم کوہراکر گولڈ میڈل اپنے نام کرلیا ہے۔ 
 اس سے پہلے کہ ہم یہ کالم سمیٹیں ، ایک اور معاملہ آپ کے گوش گزار کردیتے ہیں ۔ دراصل یہ معاملہ متھرا جنکشن کا ہے، بدھ کی شب یہاں ایک ہیلپر کے تساہل کے سبب ای ایم یو ٹرین پلیٹ فارم کے ’ڈیڈ اینڈ‘ کو کراس کرتی ہوئی پلیٹ فارم پر چڑھ گئی۔ شکور بستی سے آنے والی اس ٹرین کا سفر متھرا جنکشن پرتمام ہوا۔ یہاں لوکوپائلٹ کی ڈیوٹی ختم ہوئی اور ہیلپر نے اس کی جگہ لی۔ وہ صاحب ویڈیو کال میں اتنے مگن تھے کہ انہوں نے اپنا بیگ ای ایم یو کنٹرولنگ یونٹ کے ’تھروٹل‘ پر دھردیا جس کے نتیجے میں ٹرین چل پڑی اور پلیٹ فارم کے سینے پر مونگ دلنے جا پہنچی۔ اس معاملے پر سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر خوب تبصرے بازی ہوئی۔ 
 یوگیش مینا نامی صاحب نے ایکس پر لکھا کہ ’’ متھرا جنکشن پر ٹرین پلیٹ فارم پر ہی چڑھ گئی۔ جب دیش آگے بڑھتا جارہا ہے تو ٹرین کیسے پیچھے رہ سکتی ہے؟ یہ ہوتا ہے وکاس!‘‘ آشیش سنگھ نے لکھا کہ ’’پہلی بار اسٹیشن کے اعلان کے مطابق ٹرین پلیٹ فارم پر آئی ہے ورنہ ابھی تک پلیٹ فارم کے بغل پٹری پر ہی آتی تھی..۔‘‘ غرضیکہ جتنے منہ اتنی باتیں ہوئیں ۔چلئے صاحبان! اس کالم میں یہیں تک ساتھ، اگلے ہفتے لائیں گے نئے موضوعات۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK