بارش زدہ ’ایشیاکپ ‘کرکٹ بینوں کے صبر کا امتحان لے رہا ہے۔ میچز کے درمیان آنافاناً بوندا باندی سے کئی بار ہٹو بچو،بھاگو بھاگو، پچ بچاؤ کی صورتحال سے مزہ ’کِرکِرا ‘ ہواہے۔
EPAPER
Updated: September 17, 2023, 3:17 PM IST | Azhar Mirza | Mumbai
بارش زدہ ’ایشیاکپ ‘کرکٹ بینوں کے صبر کا امتحان لے رہا ہے۔ میچز کے درمیان آنافاناً بوندا باندی سے کئی بار ہٹو بچو،بھاگو بھاگو، پچ بچاؤ کی صورتحال سے مزہ ’کِرکِرا ‘ ہواہے۔
بارش زدہ ’ایشیاکپ ‘کرکٹ بینوں کے صبر کا امتحان لے رہا ہے۔ میچز کے درمیان آنافاناً بوندا باندی سے کئی بار ہٹو بچو،بھاگو بھاگو، پچ بچاؤ کی صورتحال سے مزہ ’کِرکِرا‘ ہواہے۔ ’بے ایمان موسم‘ کی پیشگوئی کے سبب منتظمین نے ہندپاک میچ کیلئے پہلے ہی ’ریزرو ڈے‘ مختص کردیا تھاجس پر بہت سے کرکٹ بینوں نے سوال قائم کئے کہ جب سپر فور میں شامل دیگر ٹیموں کیلئے یہ سہولت نہیں تھی تو پھر ہند پاک کو یہ مراعات کیوں دی جارہی ہیں ؟ بہرحال اتوار کو روایتی حریف ’سپر فور‘ مرحلے میں ایک دوسرے سے بھِڑے لیکن ان کی پنجہ آزمائی زیادہ دیر تک نہ چل سکی۔ بقول شاعر ’’جانے کیسی بادلوں کے درمیان سازش ہوئی؟‘‘ اور پھر پہلی پاری ہی میں بارش نے’رنگ میں بھنگ‘ ڈال دیا۔ یہ میچ دوسرے دن تک چلاجس میں پاکستان کو شرمناک ہار سے دوچار ہونا پڑا۔ یہی وجہ رہی کہ کھیل مبصرین نے ’انڈیا بمقابلہ پاکستان، ۲۸۸، تم سے نہ ہوپائے گا، دے کین ناٹ پلے ہِم‘‘جیسے ہیش ٹیگ کے ذریعہ پاکستان کی کارکردگی کا مذاق اڑایا۔ ٹیم انڈیا نے مسلسل تیسرے دن دوسرا مقابلہ کھیلا اور اس میں بھی وہ لنکا کو ہراکر سرخرو رہی اور فائنل کا ٹکٹ پکا کرلیا لیکن ’ہندوستانی شیر‘اگلے مقابلے میں ’بنگلہ ٹائیگرس‘ کے سامنے ڈھیر ہوگئے۔خیر ہم امید کرتے ہیں کہ کولمبو میں آج کے فائنل میچ میں بارش رخنہ انداز نہیں ہوگی ۔چلئے بات کا رخ بدلتے ہیں ۔گزشتہ اتوار کو چنئی میں اے آر حمان کا کنسرٹ شو منعقد ہوا جو بدنظمی کے سبب پیر کو موضوع بحث رہا۔’مرکمانینجم‘ اور’اے آر رحمان‘ کے ہیش ٹیگ ٹرینڈنگ میں رہے۔ ٹکٹ خریدنے والے مداحوں نے اے آر رحمان سے شکایتیں کیں ۔ ٹرولز نے انسٹاگرام اور ایکس پرعالمی شہرت یافتہ موسیقار کی کردار کشی کی اور انہیں برابھلا کہا جس پر منتظمین نے صفائی دی کہ اس آپادھاپی اور بدنظمی میں اے آر رحمان کا کوئی ’دوش‘نہیں ۔ اے آر رحمان نے حساسیت اور بڑے پن کا ثبوت دیا اور اس معاملے میں مداخلت کی ۔ انہوں نے ایکس پر لکھاکیا کہ جن افراد کو ٹکٹ ہونے کے باوجود داخلے کی اجازت نہیں دی گئی وہ بذریعہ ای میل رابطہ کریں ، ان کی ٹیم شکایتوں کا ازالہ کرے گی۔ اس تیقن پر لوگوں نے اے آررحمان کا شکریہ ادا کیا۔
منگل کو ہریانہ پولیس نے بدنام زمانہ مونو مانیسر کو دھر دبوچا۔ نوح تشدد معاملے کے کلیدی ملزم کی گرفتاری سوشل میڈیا ذرائع پر زیربحث رہی۔ صحافی اجیت انجم نے لکھا کہ ’’ مونو مانیسر سات ماہ بعد دبوچا گیا ہے۔ اب راجستھان پولیس اور گہلوت سرکار کی ذمہ داری ہے کہ اس کا مکمل علاج ہو۔ جنید،ناصر کے اہل خانہ کو انصاف ملے۔‘‘ اس ضمن میں ہریانہ پولیس اور راجستھان پولیس کے ہیش ٹیگ گردش میں رہے ۔بدھ کو ایپل ایونٹ، آئی فون ۱۵،یو ایس بی سی کے ہیش ٹیگ ٹرینڈنگ میں تھے۔ حالانکہ ایپل نے نئے آئی فون میں چارجنگ پورٹ، کیمرہ اور دیگر فیچر ز میں کئی بڑی تبدیلیوں کا اعلان کیا لیکن بیشتر سوشل میڈیا صارفین نے اس کا مذاق اڑایا۔ بہت سوں نے لکھا کہ آئی فون خریدار صرف ٹائپ سی(چارجنگ پورٹ) کیلئے پیسے لٹائیں گے۔ ’سُکٹا بومبل‘ نامی صارف نے ایکس پر لکھا کہ ’’اینڈرائیڈ والے اب آئی فون والوں سے ٹائپ سی چارجر مانگ کر دیکھیں ، پہلا جواب ہوگا،ابے پاگل ہے کیا؟ صرف کیبل دو ہزار روپے کا ہے، خراب ہوا تو نیا لا کر دینا۔‘‘
جمعرات کو ’انڈیا الائنس‘ نے’ گودی میڈیا‘کے خلاف دھاوا بول دیا۔ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد نے متفقہ طور پر مبینہ گودی اینکروں کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔ اس ضمن میں ’انڈیا‘ کی جانب سے ۱۴؍ ناموں پرمبنی ایک فہرست جاری کی گئی۔اس میں ادیتی تیاگی، امن چوپڑا، امیش دیوگن، آنند نرسہمن، ارنب گوسوامی، اشوک شری واستو، چترا ترپاٹھی، گورو ساونت، ناویکاکمار، پراچی پرشار، روبیکا لیاقت، شیو ارور، سدھیرچودھری اور سشانت سنہا کے نام شامل ہیں ۔اس فہرست کا جاری ہونا تھا کہ تبصروں کا سیلاب آگیا۔ ’بائیکاٹ گودی میڈیا‘ کا ہیش ٹیگ ٹاپ ایکس ٹرینڈ میں رہا۔ بہت سوں نے مزید کئی نام گنوائے جنہیں اس فہرست میں جگہ نہیں دی گئی ہے۔ ’آلٹ نیوز ‘ کے محمد زبیر نے اس فہرست کو ایکس پر پوسٹ کیا جس کے ذیل میں شیوم کمار نامی شخص نے تبصرہ کیا کہ ’’گودی میڈیا کے نفرت پھیلانے والے اینکر وں کی دکان بند کرنا بہت ضروری ہوگیا تھا ، یہ اینکر ملک میں ہندومسلمان کرکے(لوگوں کو) بانٹنا چاہتے ہیں یا عام لوگوں کو فسادی بناتے ہیں ۔‘‘زبیر نے ایک دوسری ایکس پوسٹ کے ذریعہ سوال قائم کیا کہ ’’کیا انڈیا الائنس کی اقتدار والی ریاستیں گودی میڈیا چینلوں کو اشتہار دینا بند کردیں گی؟‘‘ایسا ہی سوال سرجاپوری یوا نامی ایکس ہینڈل سے بھی پوچھا گیا کہ ’’ پوچھنا یہ تھا کہ صرف اینکر ہی بائیکاٹ کریں گے یا ان چینل کو بھی اشتہار دینا بند کریں گے جن سے یہ لوگ جڑے ہوئے ہیں ؟‘‘ کلدیپ راؤت نامی صارف نے ایکس پر لکھا کہ ’’دکان کے خراب پروڈکٹ کا بائیکاٹ کرنے سے اچھا ہے کہ پوری دکان کا بائیکاٹ کریں ،تب تو بات بنے گی‘‘ اس فہرست میں جن نام نہاد اینکرز کا نام آیا ان کا بھڑکنا لازمی تھا۔ سدھیر چودھری نے ایکس پوسٹ کے ذریعہ خجالت مٹائی کہ ’’انڈیا اتحاد نے ان پترکاروں کی لسٹ جاری کی ہے جنہوں نے ’چرن چُنبک‘ بننے سے انکار کردیا، ان کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ بھارت کا میڈیا اس کا کیا جواب دیتا ہے‘‘ان کی اس پوسٹ کے ذیل میں نیرج جھا نامی شخص نے لکھا کہ ’’پترکار نہیں اینکر! سدھیر جی، پترکاریتا کا نام آپ نے خوب بدنام کرلیا۔ اپنی ’بکپیلی‘ کو پترکاریتا مت کہئے۔ (اپنی)پانچ رپورٹ دکھادیجئے پچھلے پانچ سال میں جس میں عوام کے سوال اٹھائے گئے ہوں ...۔‘‘ اس ضمن میں صحافی سواتی چترویدی نے کا یہ ٹویٹ بھی پڑھ لیجئے جس میں انہوں نے کسی کا نام لئے بغیر واضح الفاظ میں لکھا کہ’’تم نے صحافی کہلانے کا حق اسی وقت کھودیا تھا جب ’تھوک جہاد‘ کی آڑ میں تم نے بے ضرر مسلمانوں کو نشانہ بنایا تھا۔اور ہاں تم تبھی مجرم بن گئے تھے جب میڈیا کے نام پر سو کروڑروپے تاوان وصولنے کی کوشش کی...۔‘‘صاحبو، آپ یقیناً سمجھ ہی گئے ہوں گے کہ سواتی نے کس ’پترکار‘ پر طنز کیا ہے۔ اس ہفتے کے لئے بس اتنا ہی کچھ ،والسلام۔