Inquilab Logo Happiest Places to Work

سوشل میڈیا راؤنڈ اَپ: میڈیا سے زیادہ سوشل میڈیا خبریں ’بریک‘ کررہا ہے

Updated: June 22, 2025, 1:28 PM IST | Azhar Mirza | Mumbai

سوشل میڈیا پر بیانیہ اور پروپگنڈابھی دھوم سے چلایا جارہا ہے۔ بھانت بھانت کی باتیں ہورہی ہیں۔ ہر ’اپ ڈیٹ‘ پر تجزیے و تبصرے کئے جارہے ہیں۔ میڈیا سے زیادہ سوشل میڈیا خبریں ’بریک‘ کررہا ہے۔

Photo: INN.
تصویر: آئی این این۔

ایران اسرائیل کے درمیان جنگ کئی محاذوں پر لڑی جارہی ہے۔ سوشل میڈیا پر بیانیہ اور پروپگنڈابھی دھوم سے چلایا جارہا ہے۔ بھانت بھانت کی باتیں ہورہی ہیں۔ ہر ’اپ ڈیٹ‘ پر تجزیے و تبصرے کئے جارہے ہیں۔ میڈیا سے زیادہ سوشل میڈیا خبریں ’بریک‘ کررہا ہے۔ اس میں سچ، جھوٹ، بناوٹ، دکھاوا، فریب، پروپگنڈا سب کچھ شامل ہے۔ ’آفیشیل‘ سے زیادہ ’اَن آفیشیل‘ہینڈلز، اطلاعات و معلومات کیلئے دیکھے جارہے ہیں۔ اے آئی سے بنے ویڈیوز اور تصاویر کو بھی سچ مان لیا جارہا ہے۔ پرانے اور غیر متعلقہ ویڈیوز بھی آج کے سمجھے جارہے ہیں۔ ایسے میں گودی میڈیا کی تڑکا رپورٹیں اور نفرتی چنٹوؤں کے جھوٹے دعوے بھی سوشل میڈیا پر گل کھلارہے ہیں۔ اسی ضمن میں وجیندر چوہان نے ہیش ٹیگ گودی میڈیا کے تحت ایک تصویر شیئر کی جس میں ’’وار بریکنگ:اسرائیل نے کیا ایران کی راجدھانی تہران پر قبضہ‘‘ شیئر کرتے ہوئے تمسخرا ڑایا کہ’’کراچی اور اسلام آباد پر قبضے کی اَپار سفلتا کے بعد :بھارتیہ میڈیا کا نیا شاہکار‘‘وسیم اکرم تیاگی نے امریش مشرا کا ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ’’ایران کے متعلق گمراہ کن خبریں پھیلانے والا گینگ بھی سرگرم ہے۔ ہندی نیوز چینلز کا تو پوچھئے ہی مت۔ جھوٹی خبروں اور ایران کے تئیں ان کا بغض کھل کر سامنے آرہا ہے لیکن مشرق وسطیٰ امور کے ماہر امریش مشرا کا تجزیہ خوب ہوتا ہے۔ اس ویڈیو کو دیکھئے اور سمجھئے۔ ‘‘
فیک ویڈیوز کی بات نکلی ہے تو ایک اور معاملہ بتاتے ہیں۔ شنگھائی پانڈا نامی اکاؤنٹ سے ایک اسرائیلی خاتون کے دو ویڈیوز کولاج شیئر کرتے ہوئے تبصرہ کیا گیا کہ ’’اس کا گھر بمباری میں تباہ ہوگیاتو اس نے ایران کو دنیا کیلئے خطرہ قراردیا۔ لیکن یہ خاتون بھول گئی کہ جب غزہ پر بمباری کی جارہی تھی تو یہ خود غزہ کے لوگوں کا مذاق اڑارہی تھی۔ ‘‘قابل ذکر ہے کہ یہ دومختلف اسرائیلی خواتین کی ویڈیوز ہیں جنہیں ایک بتایا جارہا ہے۔ اسرائیل ایران قضیہ پر علی ابونیمہ نے تبصرہ کیا کہ ’’اسرائیل دنیا کو ایک جوہری تباہی کی دھمکی دے رہا ہے، بظاہر اس دعوے کے تحت کہ وہ جوہری تباہی کو روک رہا ہے۔ اس خبیث نسل کش انتظامیہ میں آخر ایسا کیا ہے کہ پورا مغرب اس کی حمایت کرتا ہے؟ اس کے سامنے جھکتا ہے اور اس کو پوجتا ہے؟ انسانیت کو موت کے پجاری گروہ نے یرغمال بنارکھا ہے۔ ‘‘
شاعرریمی کنازی نے لکھا کہ ’’دو ہفتے پہلے، ایران، اسرائیل پر بمباری نہیں کررہا تھا۔ اسرائیل نے پہلے ایران پر بم برسائے۔ ایران نے پلٹ کر جواب دیا۔ پھر دونوں نے ایک دوسرے پر بمباری شروع کردی۔ کہنا یہ ہے کہ اسرائیل نے یہ شروع کیا۔ وہی مسئلے کی جڑ ہے۔ یہ سمجھنا بالکل آسان ہے۔ ‘‘ہالی ووڈ ایکٹر جان کیوسک نے ایران اسرائیل تنازع پر امریکہ اور اسرائیل پر کھل کرتنقید کی اور یاددہانی کرائی کہ ’’غزہ میں جاری نسل کشی بند کی جائے‘‘
بات غزہ کی نکلی ہے تو یہ بھی بتادیتے ہیں فلسطینی اور عرب سوشل میڈیا حلقوں سے ایک ویڈیو تیزی سے دنیا بھر کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر گردش میں ہے۔ اس ویڈیو کا عنوان ’’بُوم بُوم تل ابیب‘‘ ہے جس میں تل ابیب پر برستے ایرانی میزائلوں سے مچنے والی تباہی کے مناظر ہیں۔ اس انگریزی گیت کامفہوم ہے کہ’’اسرائیلیو! تم نے جو شیطانیت مچائی تھی وہی بھگت رہے ہو۔ وقت آگیا ہے اب تم خون کے آنسو روؤ۔ اسرائیلی میزائلوں نے تمہارا آسمان روشن کردیا۔ تم مرے ہوئے بچوں کا تمسخراڑارہے تھے، اب تمہیں ضربیں لگائی جا رہی ہیں۔ اب تم مظلوم بن کر دہائی دے رہے ہو کہ تم نے یہ شروع نہیں کیا، لیکن دنیا تمہارے جھوٹ کو جان چکی ہے۔ اب تمہیں احساس ہو رہا ہے کہ اپنے شہریوں پر بم برسنے پر کیا گزرتی ہے، اسلئے اب تم بھی بھگتو۔ تم چاہتے تو یہ ٹالا جاسکتا تھا، لیکن تم سے انسانیت کی امید رکھنا کار عبث ہے۔ ‘‘ یہ گیت تیزی سے وائرل ہوگیا ہے۔ فلسطینیوں کی نسل کشی اور ان پر اسرائیل کے ظالمانہ حملوں سے ناراض افراد اسے خوب شیئر کررہے ہیں۔ اکثریت کا خیال ہے کہ اسرائیل کو بھی اس ہولناکی کا تجربہ ہونا چاہئے جو وہ پچھلے ۷۰؍ سال سے فلسطینیوں پر ڈھارہا ہے۔ کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ حملے کہیں بھی ہومرتا عام شہری ہے۔ 
اسرائیلی ٹرولز نے دعویٰ کیا کہ ایرانی میزائل نے اسپتال کو تباہ کردیا۔ اس پربہت ساروں نے تردید کی کہ یہ جھوٹ ہے۔ غزہ سے رپورٹنگ کرنے والے فلسطینی صحافی معتصم اے دلول نے سوال قائم کرتے ہوئے آئینہ دکھایا کہ’’کیا آپ جانتے ہیں کہ غزہ کے ان اسپتالوں کوقابض اسرائیلی فوج نے بمباری کرکے تباہ کردیا؟ان ۳۵؍اسپتالوں کی فہرست یہ ہے: الشفا، نصر، ابویوسف النجار، انڈونیشین، کمال عدوان، الاہلی، بیت ہانون، العدوہ، القدس، الجیرین، الحیات، الہیلو، سائیکائٹرک، الرنتیسی، نصر چلڈرن، الدراء، ترکش فرینڈ شپ، آئی ہاسپٹل، الکرمہ، پیشنٹس فرینڈ، بلک سروس، دارالسلام، یافہ، سینٹ جان، الصحابہ، اسپیشیلائزڈ آئی ہاسپٹل، اماراتی، حیفہ، الوفا، مہدی، جارڈینین، یمن السعید، مسلم، الامل اور حماد اسپتال‘‘.....اسپتال سے یاد آیا کہ یوپی کے ہردوئی ضلع اسپتال کا ایک ویڈیو اس ہفتے وائرل ہوا، جس میں پیڈیاٹرک آئی سی یو وارڈ اندھیرے میں ڈوباہواہے، جہاں بجلی غل ہوجانے پر زیرعلاج بچوں کے اہل خانہ بے بس و پریشان ہیں، وہ موبائل کی روشنی کئے، دستی پنکھوں سے ننھے مریضوں کو ہوا جھلتے نظر آرہے ہیں۔ 
پیوش رائے نے یہ ویڈیوایکس پر شیئر کی جس پر لوگوں کی بڑی تعداد نے ردعمل ظاہر کیا۔ زوربا نامی صارف نے طنزاً لکھا کہ’’بلڈوزر چلادو، نہ رہے گا بانس نہ بجے گی بانسری‘‘انوج موڈا نے لکھا کہ’’مجھے لگا کہ غزہ کا کوئی اسپتال ہے۔ ‘‘ورون گروور نے لکھا کہ’’یہ سب یوپی والوں کیلئے عام بات ہے، ویڈیو میں نظر آنے والے کچھ لوگوں کو تو اس بات پر حیرت ہوسکتی ہے کہ کوئی یہ حال دیکھ کر حیرت کررہا ہے۔ ‘‘انیل تیواری نے لکھا کہ’’غیر ضروری مُدعے‘‘ڈاکٹر رجنیش یادو نے لکھا کہ ’’بھائی بچ کر، جس نے ویڈیو ڈالی ہے، اس کے گھر بلڈوزر نہ چل جائے، بیچارے کے اوپر سرکاری کام میں رخنہ اندازی پر ایف آئی آر ہوسکتی ہے۔ ‘‘ حال کے کچھ معاملوں سے سے تو یہ مذاق بھی سچ لگتا ہے، اب آپ یہ نہ کہئے گا کہ یہ کیا مذاق ہے!

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK