Inquilab Logo

’’تم مہنگائی، بے روزگاری اور معیشت پر سوال پوچھتے رہنا‘‘

Updated: September 10, 2023, 3:00 PM IST | Azhar Mirza | Mumbai

 صاحبو! چچا شیکسپیئرنے خوب ٹھسے سے ایک بات کہی تھی کہ ’’نام میں کیا رکھا ہے،گلاب کو کوئی بھی نام دے دیں، وہ گلاب ہی رہے گا۔

Photo. INN
تصویر:آئی این این

 صاحبو! چچا شیکسپیئرنے خوب ٹھسے سے ایک بات کہی تھی کہ ’’نام میں کیا رکھا ہے،گلاب کو کوئی بھی نام دے دیں ، وہ گلاب ہی رہے گا۔ نہ اس کی خوشبو بدلے گی اور نہ رنگ روپپ ۔‘‘پانچ صدیاں گزرنے کے بعد بھی اس دعویٰ میں دَم خم نظر آتا تھا لیکن اب لگتا ہے کہ ’نام کرن گروہ‘ چچا شیکسپیئر کے دعوے کو غلط ثابت کرنے پر تُلا ہوا ہے۔ اس کی تازہ مثال اسی ہفتے آپ کو نظر آئی ہوگی۔دراصل میڈیا اور سوشل میڈیا پر ’بھارت بمقابلہ انڈیا‘ پر خوب گھمسان مچا۔ اس سے پہلے کہ ہم یہ قضیہ چھیڑیں ، نام سے ہمیں کچھ اور یاد آگیا۔ معاملہ یہ ہے کہ ایشیا کپ کے کسی میچ میں اسٹیڈیم سے باہر جاتے ہوئے گوتم گھمبیر پر کھیل شائقین نے ’کوہلی کوہلی ‘ کی ہوٹنگ کردی۔کھسیانی بلی کھمبا نوچے کے مصداق گھمبیر آپا کھوبیٹھے اورانگلیوں سے نازیبا اشارہ کرتے ہوئے آگے بڑھ گئے۔ ان کی یہ کلپ سوشل میڈیا گلیاروں میں وائرل ہوگئی۔ گمبھیر نے صفائی دیتے ہوئے یہ الزام دھردیا کہ کچھ پاکستانی مداح ہندوستان مخالف نعرے بازی کررہے تھے۔گمبھیر کے چاہنے والوں نے ’ڈاکٹرڈویڈیو‘ بھی پروس دیا کہ دیکھئے یہ نعرے بازی ہورہی تھی۔ اس معاملے میں آلٹ نیوز اور دیگر فیکٹ چیک ذرائع نے جانچ پڑتال کی تو پایا کہ ایسا کچھ بھی نہیں ہوا تھا اور کھیل شائقین فقط ’کوہلی کوہلی‘ کے نعرے لگارہے تھے۔ہم آپ تو ’سنسکاری گمبھیر‘ کے اس بھڑکنے کو سمجھنے سے قاصر ہیں ، شاید یہی کچھ جان کر کوہلی بھی سوچنے لگیں کہ’ ’جانے کیوں لوگ مرے نام سے جل جاتے ہیں ‘‘ خیر، یہی وجہ تھی کہ پیر کو’کوہلی کوہلی ، گوتم گمبھیر ‘موضوع بحث رہے ۔ اسی دن انڈیا بمقابلہ نیپال کا میچ بھی زیربحث رہا۔ ہار کا سامنا کرنے کے باوجود کرکٹ بینوں نے نیپال کے کھلاڑیوں کی ہمت اور کارکردگی کی سراہنا کی کہ انہوں نے ہندوستانی گیندبازوں کے پسینے چھڑادئیے۔پیر کو ہی یہ خبر آئی کہ ہندوستان کے سابق سالسیٹر جنرل اور نامور وکیل ہریش سالوے نے لندن میں تیسری شادی رچالی۔ یوں تو ’ریسپیشن‘ کی اس نجی تقریب میں کئی نامور افراد شریک ہوئے لیکن للت مودی کی موجودگی بہتوں کو کھٹکی۔اس تقریب کے ویڈیوکلپ کو ’ایکس‘ پر شیئر کرتے ہوئے سجاتاپال نامی صارف نے پوسٹ کیا کہ ’’یہ رشتہ کیا کہلاتا ہے؟وکیل ہریش سالوے جو ون نیشن ون الیکشن کے پینل میں شامل ہیں ، بھگوڑے للت مودی کے ساتھ دیکھے جاسکتے ہیں ۔ موقع ہے سالوے کی تیسری شادی کا، جس میں مجھے کوئی دلچسپی نہیں ۔ سوال یہ ہے کہ ہوکیا رہا ہے؟ ‘‘ للت مودی اور ہریش سالوے کے ہیش ٹیگ کے تحت اپوزیشن لیڈران سمیت عام افراد نے ڈھیر سارے سوال قائم کئے۔ اسی دن ’سناتن دھرم،ادئے ندھی اسٹالن، اے راجا‘ بھی ٹرینڈنگ میں رہے۔ 
 منگل کویوم اساتذہ دھوم دھام سے منایا گیا۔ سوشل میڈیا پر لوگ باگ نے اپنے مشفق اساتذہ اور ان کی خدمات کو یاد کیا۔ یہی سبب تھا کہ ٹیچرس ڈے اور شکشک دِوس کے ہیش ٹیگ کے تحت تہنیتی پیغامات کی بھرمار رہی۔ لوگوں نے سابق صدر جمہوریہ سروپلی رادھا کرشنن کو بھی خراج عقیدت پیش کیا جن کے یوم پیدائش کو بطور یوم اساتذہ کے منایا جاتا ہے۔اب بات کرتے ہیں اس قضیہ کی جس پر خوب لے دے ہوئی ہے۔ منگل کو حکومت ہند کی جانب سے جاری کردہ جی ٹوئنٹی کے عشائیہ کی اس دعوت نامہ کی کاپی وائرل ہوئی جس پر ’ پریسڈنٹ آف بھارت‘ درج تھا جس کے بعد ایک نہ ختم ہونے والی بحث چھڑگئی۔قیاس آرائیاں اور افواہوں کا بازار گرم ہوگیا۔ اپوزیشن کی جانب سے اعتراضات کی بوچھار ہوئی اوربرسراقتدار کی جانب سے صفائیاں دی جانے لگیں ۔ ’ بھارت،انڈیا، ہندوستان، آرٹیکل ون،برٹشرس، انڈیا، انڈس‘ جیسے ہیش ٹیگ چلن میں آگئے۔ کچھ فلمی ستارے، کرکٹرز اور سیلبریٹز بھی اس بحث میں کود پڑے۔ وریندر سہواگ نے دو سے تین ایکس پوسٹس میں ’بھارت‘اپنانے کی تائیدکی اورکہا کہ انڈیا برٹش کا دیا ہوا نام ہے۔ انہوں نے بی سی سی آئی سے مطالبہ بھی کردیا کہ وہ قومی ٹیم کی جرسی پر انڈیا کے بجائے’بھارت‘ لکھوادیں ۔ لوگوں نے ان کا مذاق اڑایا اور انہیں یاددلایا کہ جس کھیل سے انہوں نے نام کمایا و ہ بھی برٹش ہی کی ’دین‘ ہے۔ کچھ نے سہواگ پر حکومت نوازی کا الزام لگایا جس پر انہوں نے لمبی چوڑی صفائی دی کہ ان کا موقف غیر سیاسی ہے ۔آرجے ڈی لیڈر منوج کمار جھا نے اس بحث پر طنز کیا کہ ’’کچھ کرکٹ والے، کچھ فلم والے، کچھ پترکار ٹائپ دوست انڈیا بمقابلہ بھارت کی فضول بحث میں ’کودا دئیے‘ گئے ہیں ۔ آئین کا موقف دیکھئے پھر انڈیا اور بھارت نام کی ایٹمولوجی (لفظ کی تاریخ) کی تھوڑی معلومات لیجئے کیونکہ یہ وہاٹس ایپ فارورڈ پر دستیاب نہیں ہے۔۔۔‘‘ نامور باکسر اور کانگریس لیڈر وجیندر سنگھ نے ایکس پر لکھا کہ’’یہ انڈیا بھارت سے دھیان بھٹکائیں گے کہ تم مہنگائی ، بے روزگاری، معیشت پر سوال پوچھتے رہنا۔‘‘ 
 بہرحال ، موضوعات تو بہت سارے ہیں ۔ بدھ کو پنجاب یونیورسٹی کا بھی چرچا رہا۔ یہاں یونیورسٹی انتخاب میں این ایس یو آئی نے اے بی وی پی کو پٹخنی دی ۔ جی ٹوئنٹی سمٹ بھی ہفتے بھر سے موضوع بحث رہی اور بدھ کو بھی اس پر لوگ بات کرتے رہے۔ جمعرات سے سوشل میڈیا پر کنگ خان کا جلوہ برقرار ہے۔ان کی فلم جوان سینماگھروں میں دھمال مچارہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ’ جوان سونامی ٹومارو، جوان،جوان ریویو‘ کے ساتھ ساتھ کنگ خان اور ایس آرکے کے ہیش ٹیگ کے تحت لوگ ان کی اور فلم کی خوب پزیرائی کررہے ہیں ۔ جمعرات کو فٹ بال کا سب سے بڑے اعزاز ’بالون ڈور‘ بھی خبروں میں رہا۔ اس ایوارڈ کی شارٹ لسٹنگ میں رونالڈ کا نام کہیں نظر نہیں آیا۔ ۲۰۰۳ء کے بعدایسا پہلی بار ہوا ہے جب رونالڈو اس دوڑ میں نہیں ۔ جس پر رونالڈو پریمیوں نے افسوس کا اظہار کیا۔ اس دن بھارت جوڑو یاترا کنٹینیوز، اریسٹ اے راجا، اریسٹ ادئے ندھی ، مشن رانی گنج ٹیزرکے ہیش ٹیگ ٹرینڈ میں تھے۔ جمعہ اور سنیچر کو بالترتیب یہ قابل ذکر ہیش ٹیگ موضوع بحث رہے: نریش مینا کو رہا رکرو، روہن بوپنا،مریموتھّو، گھوسی بائے پول، تریپورہ ، انٹرنیشنل لٹریسی ڈے، سدھاکر سنگھ، دارا سنگھ چوہان،وی وِل اسٹینڈ وِد سی بی این سر،اسٹاپ الیگل اریسٹ آف سی بی این، کارگل یدھ، کیپٹن وکرم بترا ۔صاحبو!یہ تھا ہفتے بھر کا حال،’سوچنا سماپت!‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK