• Sun, 26 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ڈائری کے چند منتخب اوراق

Updated: October 26, 2025, 4:40 PM IST | Mubarak Kapdi | Mumbai

ہمیں ڈائری لکھنے کی عادت ڈالنی چاہئے تاکہ وہ ساری باتیں جو ہمارے دل کی آواز ہوں، جو کہیں پڑھتے وقت یا کسی سے سنتے وقت، ہمیں اچھی لگیں یا جنہیں کسی کو اور سنانا اور بتانا اچھا لگے، انہیں اپنی ڈائری میں محفوظ کرسکیں اور بعد میں انہیں استعمال کرسکیں ۔

Is the mother a housewife, meaning she does nothing? The truth is that her greatest qualification and qualification is that she is a housewife. Photo: INN
ماں خاتون خانہ ہیں یعنی کچھ نہیں کرتیں ؟ سچ تو یہ ہےکہ اُن کی سب سے بڑی ڈگری اور لیاقت یہی ہے کہ وہ خاتونِ خانہ ہیں۔ تصویر: آئی این این

نوجوانو! ہم میں سے ہر ایک کو ہمیشہ سوچتا ہوا بلکہ مسلسل سوچتا ہوا ذہن رکھنا چاہئے۔ آپ کو چاہئے کہ اپنی فکر، اپنے خیالات اور اپنے احساسات کو اپنی بیاض، اپنی ورقی یا برقی ڈائری میں نوٹ بھی کرتے جائیں تاکہ اس احساس کو دوسروں میں بھی بانٹ سکیں۔ آج ہم اپنی ڈائری سے چند خیالات آپ کیلئے پیش کر رہے ہیں :
(۱)آپ اگر واقعی اچھے انسان ہیں تو کبھی اپنے ناقدین کو شکریہ کا ایک آدھ فون ضرورکریں۔ 
(۲)ہمیں ٹوہ لینے کی ایسی عادت ہوگئی ہے کہ ہم نماز پڑھتے وقت بھی اپنی نماز سے توجّہ ہٹاکر اپنے بازو والے کی رکعتیں گننے لگتے ہیں۔ 
(۳) دولت جمع کرتے رہوگے تو اُس کی بڑی حفاظت کرنی پڑے گی البتہ علم جمع کروگے تو وہ آپ کی حفاظت کرے گا۔ 
(۴) ہمیں غیر سائنسی، غیر منطقی اور سازشی تھیوریز پر یقین کرنے والی قوم کا لیبل ہٹانا ہوگا۔ 
(۵) منظرنامہ کچھ عجب ڈھنگ سے بدل رہا ہے، بچّے بڑے ہورہے ہیں، والدین کیوں بڑے نہیں ہورہے ہیں ؟ 
(۶)تنقید کرنے کیلئے بہت سوجھ بوجھ کی ضرورت ہے اور تنقید کو سمجھنے کیلئے اُس سے بھی زیادہ سوجھ بوجھ چاہئے۔ 
(۷) زندگی کا حقیقی قدرداں صرف وہی ہے جو زندگی کے ہر لمحے کو آخری لمحہ سمجھتا ہے۔ 
(۸)اے معاشرے کے ذمہ دار، غربت کے اندھیروں میں سسکتے بچّوں میں غضب کی صلاحیتیں موجود ہیں، اُنھیں تھوڑی سی ہمت افزائی اور ذرا سادست شفقت چاہئے۔ 
(۹) ہم کتنی ہی کوشش کریں، ہماری گفتگو میں ہماری ذہانت اور خود اعتمادی کے ساتھ ہمارا کردار بھی جھلک ہی جاتا ہے۔ 
(۱۰) جس ناکامی سے سبق لو، اُس کو کامیابی میں شمار کرو۔ 
(۱۱) کھانے کی قسمیں بدلتی ہیں، ذائقے بدلتے ہیں البتہ نئی نسل یہ نہیں جانتی کہ ماں کے محبت بھرے ہاتھوں سے ذائقے سِوا ہوجاتے ہیں۔ 
(۱۲) صرف ذہن کی بصیرت نہیں، مزاج میں لچک اور برتائو میں اعتدال سے کامیابی ملتی ہے۔ 
(۱۳) حقیقی بڑے لوگ ہمیشہ سادہ ہی ہوتے ہیں ۔ 
(۱۴)شیطان گام گام چلتا ہے، وہ ہمیں دو طرح سے بہکاتا ہے: (۱) اس دنیا سے لو لگائے رکھو (۲) یہ دنیا چہار روزہ ہے، اس سے کیوں دل لگاتے ہو؟ 
(۱۵) کبھی سوچئے بھی کہ اللہ نے آپ کو کس کام کیلئے چُنا ہے، کسی بھی نہیں ؟ یہ تو بڑی بدبختی ہے کہ ہم میں اللہ نے کوئی ایسا وصف نہیں رکھا جس سے دوسروں کو فیض پہنچے یعنی بے فیض انسانوں کی فہرست میں ہمیشہ شامل کرلیاہے۔ 
(۱۶) زندگی قدموں کی روانی سے مشروط ہے، قدم ہی طے کرتے ہیں زندگی کی سمت، اس ضمن میں ایک بڑی اہم بات یہ بھی ہے کہ ہمیشہ ہمارے قدم زمین پر رہیں، ہم کتنی ہی بڑی جست لگائیں البتہ پائوں تلے زمین ہونی چا ہئے واپس آنے کیلئے۔ 
(۱۷) ہمارا مطالعہ، مشاہدہ، تجربہ، عہدہ اور مرتبہ کتنا ہی بڑا ہو، زبردست ہو البتہ اگر کردار میں کوئی کھوٹ ہے تو یہ یقینی ہے کہ ہم سکونِ قلب سے محروم رہیں گے۔ 
(۱۸) کسی غار میں جاکر بیٹھیں، کسی بیابان میں، کسی جنگل میں، کسی پارک میں، کہیں بھی جائیں اور اپنی زندگی کا کوئی ہلکا سا خاکہ تیار کریں، ہمّت بٹوریں اور یہ منصوبہ بندی کرتے وقت اس غلط فہمی کو پہلے دُور کرلیں کہ حکومت یا سیاستداں یا نام نہاد قائدین آپ کیلئے کچھ کریں گے۔ 
(۱۹) زندہ معاشروں میں تحقیق اورتنقید مسلسل جاری رہی ہے۔ 
(۲۰) تعلیمی نظام کی رفتار اگر پراگندہ نظر آرہی ہے تو اُس کا حل تہہ بہ تہہ اور سبھوں کی جملہ کوششوں میں مضمرہے۔ 
(۲۱)خود ترحمی (خود پر ترس کھانا، اپنی مشکلات پر صرف افسوس کرنا) اور احساسِ کمتری یہ ذہنی امراض ہیں۔ 
(۲۲) بھوک معدے تک محدود ہے تو زیادہ نقصان نہیں پہنچاتی البتہ اگر وہ اعصاب پر سوار ہوگئی تواپنے ساتھ معاشرے کا بھی نقصان پہنچاتی ہے۔ 
(۲۳) ہمارے تعلیمی اِداروں میں طلبہ کے ساتھ کیا سلوک ہورہا ہے؟ ہر کلاس روم کے باہر کئی طلبہ کھڑے نظر آتے ہیں جن کے والدین فیس نہیں بھرپاتے اور حد تب ہوتی ہے جب اسی بنا پر امتحان گاہ میں کئی طلبہ کے ہاتھ سے پرچہ چھین لیا جاتا ہے۔ 
(۲۴)عزیز طلبہ! اگر رٹنے سے قابلیت میں اضافہ ہوتا تو، طوطاانسان سے زیادہ قابل ہوتا۔ 
(۲۵) والدین دُعا کرتے رہیں کہ اے اللہ ہم سے آزمائش نہ لے، ہم کمزور ہیں ورنہ بیٹے تو نوحؑ کی بیٹے جیسے بھی ہوسکتے ہیں۔ بیوی، لوطؑ کی بیوی جیسی اور بھائی یوسفؑ کے بھائیوں جیسے بھی ہوسکتے ہیں۔ 
(۲۶)نوجوانو!تعلیم، ڈگریاں، کریئر، روپیہ پیسہ، دھن دولت، زمین جائیداد، سرمایہ کاری ان سب موضوعات پر آپ کو سننا اچھا لگتا ہے۔ اُسی دوران تربیت و اخلاقیات کا ذکر ہوتا ہے تو وہ آپ کو صرف نصیحت، تلقین، وعظ اور اُپدیش کیوں لگتا ہے؟ 
(۲۷) غم وہ جادوئی چھڑی ہے جس سے حافظ، رومی، اقبال، جامی اور میر تشکیل پاتے ہیں۔ اگر اللہ نے آپ کو غموں سے گھیرا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ وہ سخت قسم کے تربیتی دَور سے گزار کر آپ کو انتہائی فیض رساں شخصیت بنانا چاہتا ہے۔ 
(۲۸) یہ کیسا عجب معاملہ ہے کہ اکثر لوگ یہ جانتے ہوئے بھی کہ باہمی مفاہمت، محبت، سمجھوتے کے راستے پرچل کر سُکون ملے گا، وہ زندگی میں اکثر وہ راستہ اپناتے ہیں جو ضد، حُجّت، تکرار، ٹکرائو اور مزاحمت کا ہوتا ہے۔ 
(۲۹) نوجوانو! ماضی کی روشن یادیں ہماری طاقت بننی چاہئے البتہ جب ’واہ ماضی واہ‘کی مالاجپنے لگیں گے تو شاندارماضی بھی ایک مستقل عذاب بن جاتا ہے۔ 
(۳۰) بچّوں سے جب دریافت کیا جاتا ہے کہ اُن کے ابّا کیا کرتے ہیں، تب وہ اُن کا پیشہ بتاتے ہیں جب اُن کی امّی کے تعلق سے پوچھتے ہیں تو اکثر بچّے جواب دیتے ہیں کہ ’’امّی کچھ نہیں کرتیں، وہ صرف خاتون خانہ ہیں، کیا کہتے ہیں اُسے انگریزی میں ہائوس وائف۔ ابھی لگتا ہے ہوم میکر کہتے ہیں، وہ ہیں ، وہ اور کچھ نہیں کرتیں۔ ‘‘ بچّو! ماں خاتون خانہ ہیں یعنی کچھ نہیں کرتیں ؟ ارے بھئی اُن کی سب سے بڑی ڈگری سب سے بڑی لیاقت یہی ہے کہ وہ خاتونِ خانہ ہیں، وہ گھر کی سب کچھ ہیں۔ منتظم بھی وہی ہیں اور منیجر بھی وہی، نگراں بھی وہی ہیں اور سربراہ بھی وہی! چولہے کے پاس جھُلسنے والی بھی وہی ہیں اور اپنے بچّوں کوبے داغ کپڑے پہنانے والی بھی وہی۔ ہر بچّے کے ہر امتحان کی مارکس لسٹ جس کے ذہن میں محفوظ ہے وہ کمپیوٹر بھی وہی ہیں اور ہر بچّے کی پسند کا کھانا جسے یاد ہے وہ خانساماں بھی وہی ہیں۔ بچّوں کیلئے عید کے کپڑوں کی لسٹ بناتے بناتے ہر عید پر اُس فہرست میں اپنا نام شامل کرنا بھول جانے والی بھی وہی، گھر میں جب چار روٹیاں ہوں اور کھانے والے پانچ ہوں، تب، مجھے بھوک نہیں ہے، کہنے والی بھی وہی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK