Inquilab Logo

تاریخ میرے ساتھ انصاف کرے گی

Updated: August 13, 2023, 12:34 PM IST | Azhar Mirza | Mumbai

سوشل میڈیا کے گلیاروں میں ہفتے کے آغاز میں سابق وزیراعظم منموہن سنگھ موضوع بحث رہے۔ دہلی سروس بل پر ووٹنگ کیلئے انہوں نے وہیل چیئر پر پارلیمان کے ایوان بالا میں حاضری لگائی تھی۔

Former Prime Minister Manmohan Singh came to Parliament on a wheelchair. Photo :INN
سابق وزیراعظم منموہن سنگھ وہیل چیئر پر پارلیمنٹ آئے۔ تصویر:آئی این این

سوشل میڈیا کے گلیاروں میں ہفتے کے آغاز میں سابق وزیراعظم منموہن سنگھ موضوع بحث رہے۔ دہلی سروس بل پر ووٹنگ کیلئے انہوں نے وہیل چیئر پر پارلیمان کے ایوان بالا میں حاضری لگائی تھی۔ستیہ نامی صارف نے اشاروں اشاروں میں ٹویٹر پوسٹ میں طنز کیاکہ ’’۹۰؍ سالہ یہ شخص پارلیمان میں حاضر ہے، لیکن کوئی اب بھی غائب ہے۔‘‘صحافی راہل تاہلیانی نے ماضی کے حوالے سے لکھا کہ ’’شکریہ منموہن سنگھ جی ، اور معافی چاہتے ہیں جس طرح ملک نے آپ کیساتھ برتاؤ کیا۔‘‘اسی ضمن میں ’ک‘نامی صارف نے لکھا کہ ’’وہ گودی میڈیا تھی جس نے ہمارے سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کیخلاف پروپگنڈا کیا۔ اسلئے انہوں نے کبھی کہا تھا کہ’تاریخ میرے ساتھ انصاف کرے گی۔‘گودی میڈیا پر لعنت ہو۔‘‘
  بات پارلیمنٹ کی نکلی ہے تو لگے ہاتھوں راہل گاندھی کی ’دھماکے دار واپسی‘ پر بھی ’چرچا‘ کرلیتے ہیں ۔ سوشل میڈیا پر ’راہل گاندھی، راہل اِز بیک، راہل گاندھی ایم پی‘ کے ہیش ٹیگ ٹرینڈنگ میں رہے۔ راہل گاندھی نے ’سنسد‘ میں آتے ہی حکومت پر سوالات کی بوچھار کردی ۔حکمراں جماعتوں کے اراکین نے بجائے ان کے سوالات و اعتراضات کے مدلل جواب دینے کے ایوان سر پر اٹھالیا۔ مرکزی وزیر اسمراتی ایرانی کے تیور تو بے حد جارحانہ ہوگئے۔حد تو یہ ہوگئی ہے کہ انہوں نے راہل گاندھی پر الزام لگادیا کہ انہوں نے خواتین اراکین پارلیمان کی جانب ’فلائنگ کِس‘ اچھال کر ان کی توہین کی۔ اس زیادتی والزام تراشی کولوگوں نے بخوبی محسوس کیا۔ سُوچی پرشار نامی خاتون نے لکھا کہ ’’اسمراتی ایرانی کو اوورایکٹنگ بند کرنی چاہئے اور ہر وقت جھوٹ کہنا بھی ۔ ۷۸؍دنوں تک ان کی زبان سے کوئی لفظ نہیں نکلا۔ فرضی غم و غصہ اور دوغلا پن اپنے عروج پر ہے۔‘‘ سواتی دکشت نامی خاتون نے ٹویٹر(ایکس) پرمبینہ فلائنگ کس معاملے کا ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’یہ بالکل واضح ہے کہ راہل گاندھی نے ایسا کوئی اشارہ کسی کی طرف نہیں کیا۔انہوں نے صرف اپنی انگلیوں سے ساتھی اراکین کو خاموش رہنے کا اشارہ کیا تاکہ وہ اپنی تقریر مکمل کرسکیں ۔ اِس ویڈیو کے الٹرازوم ورژن کی بنیاد پر کانگریس کے لیگل سیل کو چاہئے کہ وہ اُن احمق افراد کیخلاف ہتک عزت کا دعویٰ کریں جنہوں نے ان کی شبیہ کو خراب کرنے کا کام کیا اور ان کی کردار کشی کی۔‘‘ غرضیکہ پارلیمان کے مانسون سیشن کی ہنگامہ خیزیاں عروج پر رہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ دہلی سروس بل ، نوکانفیڈنس موشن، گورو گوگوئی ،راگھو چڈھا، ادھیررنجن چودھری جیسے ہیش ٹیگز اور موضوع گرم رہے۔ 
 صاحبو، سیاست کا یہ کھیل تو چلتا رہے گا۔ اب رخ کرتے ہیں کھیل کے میدان کا۔ ونڈیز کے کیخلاف تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں ٹیم انڈیا نے ہدف کاکامیاب تعاقب کیا۔ کپتان ہاردک پانڈیا نے ’سکسر ‘لگاکر میچ جتادیا لیکن کھیل شائقین کو یہ’وِننگ شاٹ‘ پسند نہیں آیا۔ لوگوں نے تنقید کی کہ ’نان اسٹرائکنگ‘ پر نوجوان بلے باز تلک ورما موجود تھے جو اپنے نصف سیکڑے سے محض ایک رن دور تھے۔ پانڈیا کو چاہئے تھا کہ میچ انہیں ختم کرنے دیتے کیونکہ یہ اُن کا حق تھا۔ بہت سے کھیل شائقین نے دھونی کا پرانا ویڈیو شیئر کیا جس میں وہ گیند کو بے دلی سے کھیل رہے ہیں تاکہ رن نہ بن پائے اور وراٹ کوہلی کو میچ ختم کرنے کا موقع ملے۔ کرکٹ سے یاد آیا کہ ممبئی کے ہونہار کھلاڑی سرفرازخان بھی اس ہفتے کی شروعات میں خبروں میں رہے۔ وجہ ’کھیل‘ نہیں بلکہ ’زندگی کا نیا سفر‘ تھی۔ انہوں نے کشمیری دوشیزہ رومانہ ظہور سے نکاح کرلیا۔ لوگوں نے سرفراز کو زندگی کی ایک نئی ’پاری‘ کی شروعات کرنے پر مبارکباد دی اورخوشحال زندگی کیلئے نیک خواہشات پیش کیں ۔ 
 یقیناً آپ لوگوں کے علم میں ہوگا کہ۷؍اگست کوہر سال ’قومی ہینڈلوم دن‘ منایا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر اس دن بھی حکومت کی جانب سے ہاتھ ماگ بنکروں کا خوب گن گان کیا گیا۔ لوگوں نے ہاتھ سے بنی ساڑیوں ، کپڑوں اور فنکاروں کی ہنرمندی کی تعریفیں کیں ۔حیرت اس بات پر ہوئی کہ کہیں بھی اس صنعت کے مسائل پر کوئی سوال نظر نہیں آیا۔حال یہ ہے کہ اسی کا جدید روپ کہی جانے والی ’پاور لوم صنعت‘اس وقت دگرگوں حالات سے دوچار ہے۔
 گزرے ہوئے ہفتے میں ’فرینڈشپ‘ ڈے کا خمار سوشل میڈیا پر بھی چڑھاہواتھا۔ وہاٹس ایپ ، ایکس(ٹویٹر)، انسٹاگرام ہر جگہ دوست اور دوستی کا ’بکھان‘ تھا۔ ایسے وقت میں جب سوشل میڈیا پر سوائے ’منافرتی مواد‘ کے کچھ نظر نہ آرہا۔دوستی اور محبت کی پوسٹس کی بھرماردیکھ کر دل کو اطمینان ہوا۔ یوں تو باتیں ڈھیر ساری ہیں ۔ ایک پیارے سے ویڈیو کا حال سن لیجئے جو ہمیں ٹویٹر پر نظر آیا۔ دو اسکولی بچے درمیانی تعطیل میں ایک پلیٹ میں کھانا کھارہے ہیں ۔ ویڈیو بنانے والے نے کچھ پوچھا تو ان میں سے ایک بچے نے کہا’’یہ ہندو، میں مسلم ‘‘ پھر بے ساختہ ہنس پڑا اور کہا ’’نہیں نہیں ....میں ہندو اور یہ مسلم‘‘ لگا کہ شیٖر و شکر ہوکر رہنے کایہ پیغام بچوں نے’بڑوں ‘ کو کس معصومیت اور سادگی سے دے دیا۔ یہی کلپ پچھلے ماہ بھی خوب وائرل ہوئی تھی۔ تب صحافی و فلم میکر ونود کاپڑی نے اسے شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا’’میرا معصوم اور پیارا بھارت‘‘
 صاحبان، قدردان یوں تو ہفتے بھر میں بہت کچھ ہوا، جن میں کچھ اچھا تھا،کچھ برا۔دریا کو کوزے میں سمیٹناممکن نہیں اس لئے ہم اپنی دانست سے کچھ سمیٹ لائے ہیں ۔چلئے ہوگی پھر اگلے ہفتے ملاقات، بس آپ کا ساتھ رہے برقرار۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK