Inquilab Logo

ذکر کی اہمیت و فضیلت

Updated: December 03, 2021, 1:11 PM IST | Dr. Ali bin Abdul Rahman Al Huzaifi | Mumbai

ذکرسے اعمال پاکیزہ ہوتے ہیں اور اُن کی کمی دور ہوتی ہے اور ذکر کرنے والا اپنے رہ جانے والے اعمال بھی پالیتا ہے اور اِس کے گناہ بھی مٹ جاتے ہیں۔

Picture.Picture:INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
 ’’تو جس (شخص) نے سرکشی کی (ہوگی) اور دنیوی زندگی کو ترجیح دی (ہوگی) اُس کا ٹھکانا جہنم ہی ہے۔ہاں جو شخص اپنے رب کے سامنے کھڑے ہونے سے ڈرتا رہا ہوگا اور اپنے نفس کو خواہش سے روکا ہوگاتو اس کا ٹھکانا جنت ہی ہے۔‘‘ (النازعات: ۳۷؍تا۴۱)
 بلا شبہ اللہ تعالیٰ نے انسان کیلئے سب سے عظیم صفت یعنی صفتِ ایمانی کا حوالہ دے کر پکارااور بذریعہ نیک اعمال اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرنے کےاور انہیں ضائع  یا کم ہونے سے بچانے کےلئے فرمایا: ’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو، اللہ سے ڈرو اور اُس کی جناب میں بار یابی کا ذریعہ تلاش کرو اور اس کی راہ میں جدوجہد کرو، شاید کہ تمہیں کامیابی نصیب ہو جائے ۔‘‘ (مائدہ:۳۵)
 الوسیلۃ سے مراد وہ سب نیکیاں ہیں جو احکام کی پیروی کرنے اور منہیات سے رکنے سے حاصل ہوں۔ وسیلہ نیکیوں کے تمام وسائل کو شامل ہے۔ یہ تمام بھلائیوں کا مجموعہ، تمام نیکیوں کا راستہ، تمام عذابوں سے نجات اور ہلاکت و بربادی کے خلاف حفاظت کا قلعہ ہے۔ وہ اللہ تعالیٰ کا ذکر ہی ہے،اسی سےواجبات و فرائض کی تکمیل اور عبادات کی کمی پوری ہوتی ہے  اور اسی سے اجر و ثواب  دوبالا ہوتاہے اور برائیاں مٹتی ہیں۔  اس کے اجر و ثواب، فضیلت،عظمت، مقام و مرتبہ، شرف، نور او ر بھلائی کےلئے اتنا ہی کافی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اُسے نماز، حج اور دیگر بہت سی عبادات کے لئے فرض قرار دیا ہے جبکہ تمام حالات میں بکثرت ذکر کرنے پر شریعت نے ترغیب دلائی ہے۔ اورجب کہا جاتا ہے:اشھدان لاالہ… تو دین کا سب سے پہلا رکن بھی اللہ تعالیٰ کا ذکر ہی ہے اور مکمل اسلامی شریعت اسی ذکر کی تفصیل  اور گواہی کی شاخ ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ’’اے ایمان والو!اللہ اور اس کے رسول سے آگے نہ بڑھو اور اللہ سے ڈرتے رہا کرو۔ یقیناً اللہ تعالیٰ سننے والا، جاننے والا ہے۔‘‘ (الحجرات:۱)
  اللہ تبارک و تعالیٰ نے جس قدر کثرت سے ذکر کرنے کا حکم دیا ہے اس قدر کسی اور نیکی کا حکم نہیں دیا۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ’’اے لوگو! جو ایمان لائے ہو، اللہ کو کثرت سے یاد کرو اور صبح و شام اس کی تسبیح کرتے رہو ۔‘‘ (احزاب:۴۱۔۴۲)
 عبد اللہ بن بُسر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اکرم ﷺکے پاس ایک آدمی آیااور کہا: اے اللہ کے رسول ﷺ! اسلام کے واجبات و فرائض تو ہم پر بہت زیادہ ہیں لہٰذا آپ ہمیں کوئی ایسی جامع عبادت بتائیں جس پر ہم ڈٹ جائیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: تمہاری زبان ہمیشہ ذکر ِ الٰہی سے تر رہے۔ ( مسند احمد /سنن ترمذی/ ابن ماجہ)
 ذکر ِ الٰہی سے اعمال پاکیزہ ہوتے ہیں اور اُن کی کمی دور ہوتی ہے اور ذکر کرنے والا اپنے رہ جانے والے اعمال بھی پالیتا ہے اور اِس کے گناہ بھی مٹ جاتے ہیں۔ذکرِ الٰہی کے تین درجات ہیں: 
 پہلا درجہ : دل سے اللہ کا ذکر کرنا ۔ اس کا ثواب اللہ تعالیٰ اپنے فضل و کرم سے عطا کرتاہے ۔ جیسا کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میں اپنے بندے کے گمان کے مطابق ہوں، اُس کے ساتھ ہوتاہوں جب وہ مجھے یاد کرتاہے ،اگر وہ مجھے اپنے دل میں یاد کرے تو میں بھی اُسے اپنے نفس میں یاد کرتا ہوں۔(متفق علیہ)
 دوسرا درجہ:  یہ درمیانہ درجہ ہے کہ مسلمان اپنے رب کا ذکر اپنی زبان  سے کرے ۔بسا اوقات اُس کا دل  معنی اور مفہوم کے اعتبار سے پوری طرح مائل نہ بھی ہو تب بھی ذکر کی برکت سے ایسا مسلمان بہت بڑی بھلائی کو حاصل کرنے والا ہے۔  اس درجے کے ثواب کو سوائے اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے کوئی اور شمار نہیں کرسکتا۔ جبکہ زبان سےادا کرنے کی وجہ سے اس درجے کا اجر پہلے درجے  کے اجر سے بھی زیادہ ہے ۔جیسا کہ آپ ﷺ نے فرمایا:  بے شک بندہ اللہ کی رضامندی والا کوئی ایسا لفظ بولتاہے  جسے وہ کچھ نہیں سمجھتا مگر اس کی وجہ سے بھی اللہ تعالیٰ اس کے درجات بلند کردیتاہے ۔ (صحیح بخاری)

تیسرا درجہ:  وہ یہ ہے کہ بندہ زبان سے اللہ کا ذکر کرتا ہو اور د ل میں بھی اُس کا مفہوم اور عظمت ِ الٰہی اُجاگر رہتی ہو۔ یہ درجہ ذکر کے تمام درجات  میں سب سے اعلیٰ ہے اور ایسا ذکر کرنے والا شخص بھلائیوں کی طرف سبقت لے جانے والا اور ارفع درجات کامالک ہوگا۔ جیسا کہ آپ ﷺ  نے فرمایاکہ: اگر کوئی صدق ِ دل سے گواہی دے کہ اللہ کے سوا کوئی سچا معبود نہیں اور میں بے شک اللہ کا رسول ہوں، پھر اسی بات پر قائم رہے تو وہ مرنے کے بعد ضرور جنت میں جائےگا۔ (مسند احمد)
 اس حدیث میں ذکر کا زبان اور دل دونوں سے صادر ہونے کا بیان ہے۔ 
     سُبْحَانَ اللهِ  وَالْحَمْدُ لِلَّه وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ ، وَاللهُ أَكْبَرُ  وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلَّا بِاللهِ الْعَلِيِّ الْعَظِيْمِ پڑھنے اور بکثرت دُعا  و استغفار  کے  ذریعے بھی رب  سبحانہ وتعالیٰ کی کبریائی کا بیان و اعتراف مقصود ہے۔ اسی طرح نبی مکرم ﷺ پر درود و سلام پڑھنا بھی ذکر ِ الٰہی میں شامل ہے۔ اللہ رب العالمین کو ہر نقص سے  پاک اور بے عیب  اور پاکیزہ قرار دینا جو اس کی عزت ،عظمت ،کبریائی ، کما ل، جمال  اور جلال کے شایان ِ شان  ہو۔اللہ تعالیٰ کی مخلوق میں سے ہر کسی سے اُس کی تشبیہ کی نفی کرنا اور رب العالمین کی پاکیزگی، تعریف  اور آیۃ الکرسی اور سورۃ الحشر کی آخری آیت میں مذکورہ اُس کے اسمائے حسنہ ، عظیم صفات  اور حکیمانہ افعال کے ذریعے ثنا خوانی کرنا ہی اُس کی سب سے بڑی کبریائی ہے۔ نیز یہ کہ مخلوقات پر رب کی نعمتوں کے تذکرے سے اُس کی تعظیم بجا لاناجیسا کہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
 ’’لوگو! تم پر جو انعام اللہ تعالیٰ نے کئے ہیں انہیں یاد کرو۔ کیا اللہ کے سوا اور کوئی بھی خالق ہے جو تمہیں آسمان وزمین سے روزی پہنچائے؟‘‘ (فاطر:۳)
 اس کے علاوہ دیگر آیات بھی ہیں۔ ذکر زبان پر آسان اور میزان میں بھاری ہے۔  دلوں کی پاکیزگی، زندگی اور اعمال کی اصلاح کےثمرات کا حصول،  اللہ اور اُس کے رسول ﷺ سے محبت کا حصول ذکر کے بغیر ناممکن ہے۔ 
 تلاوتِ قرآن ِ کریم سب سے افضل ذکر ہے ۔کیونکہ یہ رب العالمین کی تمام تعریفات، نعمتوں کے ذکر، شریعت کی تفاصیل، ہر خیر و بھلائی کی ترغیب دینے اور شر سے روکنے پر مشتمل ہے ۔
  ذکر کا سب سے بڑا فائدہ اجر و ثواب، جہنم سے نجات اور جنت ہے اور اس سب سے بڑھ کر اللہ رب العزت کی رضا مندی کا ثبوت ہے۔ ذکر کے ثواب  میں سے یہ بھی ہے کہ اللہ تعالیٰ ذکر کرنے والوں کو ہمیشہ تنگیوں، تکلیفوں اور بربادیوں سے بچا لیتا ہے  جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے یونس علیہ السلام کے بارے میں فرمایا:
 ’’پس اگر یہ پاکی بیان کرنے والوں میں سے نہ ہوتے تو لوگوں کے اٹھائے جانے کے دن تک اس کے پیٹ میں ہی رہتے۔‘‘    (الصافات:۱۴۳۔۱۴۴)
  ذکر کے ثواب میں سے یہ بھی ہے کہ اللہ تعالیٰ ذکر کرنے والے کا نام دونوں جہانوں میں روشن کردیتا ہے۔ جیسا کہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ’’تم میرا ذکر کرو، میں بھی تمہیں یاد کروں گا، میری شکر گزاری کرو اور ناشکری سے بچو۔‘‘   ( البقرۃ:۱۵۲)
  ذکر کے ثواب میں سے یہ بھی ہے کہ اس سے جسم و روح کے لئے مدد اور محرمات  سے رکاوٹ نصیب ہوتی ہے اور اس کے ذریعے اللہ تعالیٰ روزی بھی میسر کرتا ہے۔  ذکر کے ثواب سے یہ بھی ہے کہ نفاق سے برأت نصیب ہوجاتی ہے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK