Inquilab Logo Happiest Places to Work

محرم الحرام کی عظمت و اہمیت

Updated: August 21, 2020, 11:45 AM IST | Mufti Mohammed Naeem

اسلامی تقویم اور سنِ ہجری میں ’’محرم الحرام‘‘کو بنیادی عظمت و اہمیت حاصل ہے۔ اسلام میں جن مہینوںکو عظمت و حرمت اورعزت و احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، ان میں محرم الحرام ایک عظیم مہینہ ہے۔

Imam Hussain Mosque
کربلا میں امام حسینؓ مسجد

اسلامی تقویم اور سنِ ہجری میں ’’محرم الحرام‘‘کو بنیادی عظمت و اہمیت حاصل ہے۔ اسلام میں جن مہینوںکو عظمت و حرمت اورعزت و احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، ان میں محرم الحرام ایک عظیم مہینہ ہے۔ 
انسانی تاریخ کے آغاز اور خود آسمان و زمین کی تخلیق سے قبل اللہ تعالیٰ کے طے کردہ نظام کے مطابق ایک سال میں بارہ مہینے ہی ہوا کرتے تھے اوران بارہ مہینوں میں چار مہینے ایسے ہیں کہ اسلام کی آمد سے قبل عہد جاہلیت کے اہل عرب بھی ان کی حرمت اور احترام کے قائل تھے۔چنانچہ وہ اپنی جاری جنگوں کو بھی ان مہینوں میں موقوف کردیا کرتے تھے۔ قرآن پاک نے اس کی طرف ’’منھا اربعۃ حرم‘‘کے الفاظ سے اشارہ فرمایا ہے۔ ان چار مقدس مہینوں کے اندر محرم الحرام کا مہینہ بھی شامل ہے جوحسن اتفاق سے اسلامی سال کا پہلا مہینہ ہے۔ تاریخ انسانی کا مطالعہ کرتے ہوئے یہ بات بھی اُبھر کر سامنے آتی ہے کہ اسلام سے قبل اس مہینے کے اندر بہت سارے اہم واقعات پیش آتے رہے ہیں۔ تاریخ کی کتابوں نے اس مہینے میں پائے جانے والے جن واقعات کو محفوظ کیا ہے، ان میں سے چند یہ ہیں: (۱) اس مہینے میں اﷲتعالیٰ نے حضرت آدم علیہ السلام کی توبہ قبول فرمائی۔ (۲) حضرت نوح ؑکی کشتی طوفان نوح کے بعد جودی نامی پہاڑ کے قریب آکر ٹھہری۔ (۳) حضرت یوسفؑ کو قید سے رہائی حاصل ہوئی۔ (۴) حضرت ایوبؑ  کو طویل بیماری کے بعد شفا نصیب ہوئی۔ (۵) حضرت یونس ؑ کو مچھلی کے پیٹ سے نجات ملی۔ (۶)  حضرت موسیٰ ؑ اور بنی اسرائیل کو فرعون اور آل فرعون سے اس طرح نجات ملی تھی کہ اﷲتعالیٰ نے فرعون سمیت اس کی فوجوں کو بحیرہ قلزم میں غرق کردیا ۔ (۷)  حضرت عیسیٰ ؑ کو زندہ آسمان پر اُٹھا لیا گیا وغیرہ۔ تاریخی کتابیں شاہد ہیں کہ یہ واقعات ۱۰؍ محرم الحرام، عاشورہ کو پیش آئے تھے۔
اسلام کی آمد کے بعد بھی بعض اہم واقعات محرم الحرام کی دسویں تاریخ کو پیش آئے ،مثلاً: (۱)  حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ اسی روز (یعنی دس محرم الحرام کو) اہل مکہ، خانۂ کعبہ پر غلاف چڑھایا کرتے تھے۔ (بخاری ومسلم) (۲) جبکہ اس مہینے کے آغاز میں (یکم محرم کو) سیدنا عمر فاروقؓ کی شہادت ہوئی  (آپؓ پر قاتلانہ حملہ ۲۸؍ ذی الحجہ کو ہوا تھا)۔  (۳)  دس محرم الحرام کی تاریخ وہ ہے جس میں نواسۂ رسول ؐ، سیدنا حضرت حسینؓ مرتبۂ شہادت پر فائز ہوئے۔ 
قیامت کا وقوع بھی دس محرم الحرام،  جمعہ کے دن ہوگا۔
عاشوراء محرم، محرم الحرام کی دسویں تاریخ کا نام ہے اور محرم الحرام کے پورے مہینے میں جو تقدیس آئی ہے وہ اس تاریخ اور دن کی وجہ سے ہے اور اسے مقدس جانتے ہوئے گزشتہ آسمانی مذاہب سے تعلق رکھنے والی قومیں بطور شکرانہ اس کا روزہ رکھتی رہی ہیں۔ رمضان المبارک کے روزوں کی فرضیت سے پہلے شریعت اسلامیہ میں بھی بطور فرض عاشورہ کا روزہ رکھا جاتا رہا ہے۔ رمضان المبارک کے روزوں کی فرضیت کے بعد عاشورہ کے روزے کی فرضیت تو منسوخ ہوگئی، لیکن عاشورہ کے دن کی تقدیس برقرار ہے۔ چنانچہ یہ فرما دیا گیا کہ اب جس کا دل چاہے، اس دن کاروزہ رکھے اور جو ترک کے موقف میں ہو، وہ ترک کرسکتا ہے۔ مدینہ منورہ میں ہجرت کے بعد نبی ﷺ کے سامنے یہ بات لائی گئی کہ مدینہ منورہ کے یہودی عاشورہ محرم کا روزہ رکھا کرتے تھے، جب ان یہودیوں سے اس روزے کی بابت پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ہمیں فرعون سے نجات اسی دن حاصل ہوئی تھی، اﷲتعالیٰ کی دی ہوئی اس نعمت کے شکرانے کے طور پر ہم اس دن کا روزہ رکھا کرتے ہیں۔
دین اسلام چونکہ ایک مستقل مذہب ہے اور اس مذہب نے اپنے سے پہلے کے مذاہب کی چند باتوں کو بھی اپنے اندر سموتے ہوئے ان مذاہب کو منسوخ کردیا ہے، ان کے ماننے والوں کی مخالفت کا حکم دیا ہے، تاکہ اُن مذاہب سے یہ مذہب ممیز ہوجائے، لہٰذا حضوراکرمﷺ نے ارشاد فرمایا کہ آئندہ سال دس محرم الحرام کے روزے کے ساتھ میں نو محرم الحرام کا روزہ بھی اگر اس دنیا میں رہا تو ضرور رکھوں گا۔(صحیح مسلم جلد اوّل صفحہ ۳۵۹) 
چنانچہ اس ارشاد مبارک کی روشنی میں فقہائے کرام یہ مسئلہ بتاتے ہیں کہ صرف دس محرم الحرام کا روزہ نہ رکھا جائے بلکہ اس کے ساتھ ایک اور روزہ بھی ملالیا جائے یعنی محرم الحرام کی نو اور دس تاریخ کا روزہ رکھے یا دس اور گیارہ تاریخ کا روزہ رکھے۔نبی اکرم ﷺ کا فرمان ہے: ’’جو شخص عاشورہ کا روزہ رکھے، مجھے اﷲتعالیٰ کی ذات سے امید واثق ہے کہ اس کے پچھلے ایک سال کے گناہ معاف کردیئے جائیں گے۔‘‘(مسلم جلد۱ صفحہ۳۶۷)
فقہائے کرام نے گناہوں کی معافی کے حوالے سے یہ وضاحت فرمائی ہے کہ ان سے مراد اﷲتعالیٰ کی چھوٹی چھوٹی نافرمانیاںہیں، بڑے بڑے گناہ تو خود قرآن و حدیث کی تصریح کے مطابق بغیر توبہ کے معاف نہیں ہوتے۔  بعض روایات میں  یہ بات ملتی ہے کہ ’’اگر کوئی شخص اپنے اہل خانہ پر عام دنوں کے مقابلے میں بہتر کھانے (اپنی استطاعت کے مطابق) کا انتظام کرے تو اﷲتعالیٰ پورا ایک سال اس کے رزق میں برکت عطا فرمائے گا۔‘‘ (مشکوٰۃ) مندرجہ بالا دو باتیں اس اعتبار سے اہمیت کی حامل ہیں کہ ان کا ذکر اور عمل قرون اُولیٰ میں بھی ثابت ہے۔ اس مہینے کے حوالے سے تاریخ اسلام کے دو اہم ترین واقعے یہ ہیں: یکم محرم الحرام کو امیرالمؤمنین، خلیفہ راشد سیدنا عمر بن خطاب ؓکی شہادت کا واقعہ پیش آیا۔ سیدنا عمر بن خطاب ؓ تاریخ اسلام کی وہ مایہ ناز شخصیت ہیں کہ جن کے اسلام قبول کرنے کیلئے اور اسلام کو تقویت پہنچانے کیلئے نبی ؐ اکرم نے  اﷲتعالیٰ سے بطور خاص دعا فرمائی۔(ترمذی )
تاریخ اسلام کا دوسرا اہم ترین واقعہ ۱۰؍محرم الحرام کوسیدنا حضرت امام حسینؓ ابن علی ؓ کی شہادت کا اندوہناک سانحہ ہے جس کی کسک رہتی دنیا تک  ہر مومن کے دل میں اُٹھتی رہے گی۔ سیدنا حسینؓ بن علی ؓنے  حیات نبوی کے کئی سال دیکھے۔ یہ اُن کی صحابیت کی ایک مضبوط دلیل اور علامت ہے۔ آپ کا جسم پاک رسولؐ اﷲ کے جسداطہر کے مشابہ تھا۔ آپ اپنے بھائی کے ساتھ بچپن میں نبیؐ اکرم کے سینہ مبارک پر سوار ہوکر کھیلا کرتے تھے۔ ان سے محبت کا اظہار فرماتے ہوئے نبیؐ اکرم  نے فرمایا: یہ دونوں (حسنؓ و حسینؓ) دنیا میں میرے پھول ہیں۔ (طبرانی فی المعجم)۔ یہ ارشاد مبارک بھی حدیث کی کتابوں میں جگمگاتا ہوا ہمیں ملتا ہے کہ حسنؓ و حُسینؓ جوانانِ جنت کے سردار ہیں۔
 حضرت امیرمعاویہ ؓ کے بعد یزید نے مسند اقتدار سنبھالا تو مسلمانوں سے اپنی خلافت کے حق میں خود اور اپنے کارندوں کے ذریعے بیعت لینا شروع کیا، سیدنا حسین ؓ سے بھی مطالبہ کیا گیا لیکن یزید کی بیعت خلافت نہیں ملوکیت تھی اس لئے حضرت حسین ؓ نے سختی سے انکار فرمایا۔ تاریخی روایات کے مطابق بیعت نہ کرنے والے صحابہؓ سے یزید کے کارندوں نے بدسلوکی کا مظاہرہ کیا۔ سیدنا حسین ؓ ان حالات میں کربلا پہنچے، جہاں ان کے قافلے کو روکا گیا اور ان سے بیعت لینے کی کوشش کی گئی، جسے آپ نے منظور نہیں فرمایا۔ اس کے بعد سخت معرکہ ہوا جس میں سیدنا حسین ؓ نے احقاق حق کی خاطر حق وصداقت اور جرأت وشجاعت کی بے مثال تاریخ رقم کرکے اپنی جان، جان آفریں کے سپرد فرمادی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK