Inquilab Logo Happiest Places to Work

کیا تعطیلات کو اُردو کیلئے کار آمد بنایا جاسکتا ہے؟

Updated: May 05, 2025, 1:38 PM IST | Mubasshir Akbar | Mumbai

ذیل میں چند تجاویز پیش کی جا رہی ہیں جن کے ذریعے طلبہ نہ صرف اردو سے قریب ہو سکتے ہیں بلکہ اس کی ترویج کا ذریعہ بھی بن سکتے ہیں۔

Learning and teaching Urdu can be done during the holidays, which will take the language to new heights. Photo: INN
چھٹیوں میں اردو زبان سیکھنے اور سکھانے کا کا م کیا جاسکتا ہے جو زبان کو نئے در وازوں تک لے جائے گا۔ تصویر: آئی این این

 یکم مئی سے ریاست سمیت پورے ملک میں اسکولوں اورکالجوں میں عموماً تعطیلات شروع ہو جاتی ہیں۔ یہ تعطیلات ذہنی سکون، تفریح اور ذاتی مصروفیات کیلئے مخصوص مانی جاتی ہیں لیکن یہ مہلت ایسے با مقصد کاموں کے لئے بھی استعمال کی جا سکتی ہے جو تعلیمی اور تہذیبی سطح پر ہماری شخصیت کو سنواریں۔ اردو زبان جو ہماری صدیوں کی تہذیبی میراث ہے، آج کے انگریزی آمیز تعلیمی نظام میں مسلسل نظر انداز ہو رہی ہے خصوصاً انگریزی میڈیم کے ماحول میں پروان چڑھنے والے طلبہ کے لئے اردو صرف نصابی ضرورت بن کر رہ گئی ہے بلکہ بہت سے طلبہ تو اردو سے واقف ہی نہیں ہیں۔ ایسے میں تعطیلات کو اردو کے فروغ کے لئے بروئے کار لانا ہماری فکری اور تہذیبی ذمہ داری ہے۔ اسی لئے ہمارے ذہن میں یہ سوال پیدا ہوا کہ کیا ان تعطیلات کو جو ایک ماہ سے زائد کی ہو تی ہیں، اردو زبان کے لئے کار آمد بنایا جاسکتا ہے؟ذیل میں کچھ عملی اور فکری تجاویز پیش کی جا رہی ہیں جن کے ذریعے اسکول کے بڑی کلاسیز کے طلبہ اور کالج کے طلبہ نہ صرف اردو سے قریب ہو سکتے ہیں بلکہ اس کی ترویج کا ذریعہ بھی بن سکتے ہیں ۔ 
 اردو زبان سیکھنے کے ورکشاپس
 تعطیلات کے دوران کالجوں میں مختصر مدتی اردو سیکھنے کے ورکشاپس کا انعقاد کیا جا سکتا ہے۔ ان ورکشاپس میں تلفظ، روانی، تحریر اور قواعد کے ساتھ ساتھ روزمرہ بول چال پر بھی توجہ دی جاسکتی تاکہ طلبہ اردو میں مؤثر اظہار سیکھ سکیں۔ 
 انگریزی میڈیم طلبہ کے لئے زباندانی کورس
 ایسے طلبہ کے لئے جو اردو سے اجنبیت محسوس کرتے ہیں، تعطیلات میں مخصوص ’زباندانی کورس‘ ترتیب دیا جا سکتا ہے جس میں اردو ادب، لغت، محاورات اور گفتگو کی مشق ہو۔ یہ کورس ان کی تعلیمی اور ثقافتی استعداد کو بڑھا سکتا ہے۔ 
اردو خطاطی اور رسم الخط کی مشق
 اردو رسم الخط کا جمالیاتی پہلو اسے دیگر زبانوں سے ممتاز کرتا ہے۔ تعطیلات میں اردو خطاطی کیلئے خصوصی کلاسیز منعقد کی جاسکتی ہیں تاکہ طلبہ رسم الخط کے اس جمال سے لطف اندوز ہوں اور اردو تحریر کے حسن سے واقفیت حاصل کریں۔ ویسے یہ کلاسیز ممبئی میں کچھ جگہوں پر جاری ہیں جن سے بڑے بھی استفادہ کرسکتے ہیں۔ 
 چھوٹی چھوٹی ادبی نشستیں اور مصنفین سے ملاقاتیں 
 طلبہ کے درمیان علمی اور ادبی سطح پر تنقیدی شعور اجاگر کرنے کے لئے مختصر ادبی نشستوں، مشاعروں، مکالموں اور کتاب خوانی کے سیشن کا انعقاد ہو سکتا ہے۔ کالج کے نوجوان ان سرگرمیوں کے ذریعے اردو ادب کی باریکیوں کو بہتر انداز میں سمجھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ایک سلسلہ اردو کے مصنفین سے ملاقات کا بھی ہو سکتا ہے۔ یہ ایسی مشق ہے جس کی مدد سے طلبہ ادباء و شعراء سے نہ صرف ملاقات کرسکتے ہیں بلکہ ان سے گفتگو کرتے ہوئے زبان کی باریکیوں کو بھی بخوبی سمجھ سکتے ہیں۔ 
 اردو پر مبنی سمر کیمپ
 ایسے سمرکیمپس تشکیل دئیےجاسکتے جہاں اردو زبان کو دلچسپ اور تخلیقی انداز میں سکھایا جائے۔ ڈرامے، بیت بازی، اردو کوئز، لغت سازی اور روزمرہ گفتگو کی مشق جیسے عناصر شامل کئےجائیں تاکہ طلبہ اردو کو بوجھ نہیں مشغلہ سمجھیں۔ 
 اردو بلاگنگ اور ڈیجیٹل اظہار کی حوصلہ افزائی
 آج کے ڈیجیٹل دور میں نوجوان طبقہ سوشل میڈیا اور بلاگز کے ذریعے بھی اظہار خیال کرتا ہے۔ تعطیلات میں طلبہ کو اردو بلاگنگ، پوڈکاسٹ، یا ویڈیو کانٹینٹ کی تخلیق پر آمادہ کیا جا سکتا ہے تاکہ وہ اپنی زبان کو ڈیجیٹل دَور میں بھی زندہ رکھیں بلکہ اسے دیگر لوگوں تک پہنچانے کی ذمہ داری بھی ادا کریں۔ 
 اردو کے حوالے سے تحقیقی سرگرمیوں کی ترغیب
 طلبہ کو اردو کے کلاسیکی ادب، تاریخ، زبان کے ارتقاء یا علاقائی بولیوں پر مبنی چھوٹی تحقیقی سرگرمیوں یا رپورٹس تیار کرنے کے لئے راغب کیا جاسکتا ہے۔ یہ عمل تحقیق، تنقید اور گہرائی سے سوچنے کی عادت ڈالے گا۔ 
 اردو ترجمہ نویسی کی مشق
 اردو ترجمے کی اہمیت روز بروز بڑھتی جا رہی ہے۔ طلبہ کو تعطیلات میں ترجمہ نویسی کے بنیادی اصول سکھاکرانگریزی، ہندی یا علاقائی زبانوں سے اردو ترجمہ کرنے کی مشق کروائی جا سکتی ہے جو زباندانی کے ساتھ ساتھ فہم و ادراک کی بھی تربیت ہے۔ 
  لائبریری کی سیر اور مطالعہ 
 کالج یا شہر کی اردو لائبریری کی سیر طلبہ کے لئے نہایت مفید ثابت ہو سکتی ہے۔ تعطیلات میں لائبریری کا باقاعدہ دورہ اردو افسانوں، نظموں، اور تنقیدی مضامین کا مطالعہ، طلبہ کو نہ صرف علمی سطح پر فائدہ دیتا ہے بلکہ مطالعے کی عادت بھی ڈالتا ہے۔ اس کے علاوہ کلاسیکی اور جدید ادیبوں کی تحریروں سے واقفیت حاصل ہوتی ہے جو زبان کو سمجھنے میں مددگار ہوتی ہے۔ 
 تعطیلات اگرچہ جسمانی و ذہنی آرام کا وقت ہوتا ہےلیکن اگر انہیں دانشمندی سے استعمال کیا جائے تو یہ وقت علمی، ادبی اور لسانی ترقی کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ اردو زبان ہماری تہذیب کی شناخت ہے اور اس کی ترویج صرف درسگاہوں تک محدود نہیں رہنی چا ہئے بلکہ تعطیلات جیسے مواقع کو بھی اردو سے جڑنے اور جوڑنے کا ذریعہ بنایا جانا چا ہئے۔ اگر درست طریقے سے رہنمائی کی جائے تو ہمارے نوجوان اردو کے بہترین سفیر بن سکتے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK