Inquilab Logo Happiest Places to Work

ٹرمپ کا نیٹو کی مدد سے یوکرین کو امریکی اسلحہ دینے کا وعدہ، روس کو۵۰؍ دن کی مہلت

Updated: July 15, 2025, 8:02 PM IST | Washington

ٹرمپ نے نیٹو کی مدد سے یوکرین کو امریکی اسلحہ دینے کا وعدہ کیا ساتھ ہی روس کو جنگ بندی کیلئے ۵۰؍ دن کی مہلت دی، ٹرمپ کا یہ موقف یوکرین پر روس کی جانب سے ڈرون اور میزائل حملوں کے بعد آیا، اس سے قبل امریکہ نے یوکرین کو اسلحوں کی ترسیل روک دی تھی۔

US President Donald Trump and NATO Secretary General Mark Rutte. Photo PTI
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹے۔ تصویر پی ٹی آئی

صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روس کے خلاف جنگ میں یوکرین کی حمایت کے لیے امریکہ نیٹو کو جو اسلحہ فراہم کرے گا، اس میں پیٹریاٹ میزائل سسٹم اور بیٹریاں شامل ہوں گی۔ ٹرمپ نے پیر کو نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹے کے ساتھ ملاقات کے دوران جب ان سے خصوصاً پیٹریاٹ میزائل بھیجنے کے بارے میں پوچھا گیا تو کہا،’’یہ بیٹریوں کے ساتھ مکمل سیٹ ہوگا۔ چند دنوں کے اندر اندر کچھ سامان جلد آئے گا۔ کچھ ممالک جو پیٹریاٹ رکھتے ہیں وہ ان کا تبادلہ کریں گے اور اپنے پاس موجود پیٹریاٹ کی جگہ نئے لے لیں گے۔‘‘نیٹو سربراہ روٹے نے صحافیوں سے کہا،’’اس کا مطلب یہ ہوگا کہ یوکرین کو فضائی دفاع اور نیز میزائلوں، گولہ بارود سمیت فوجی سازوسامان کی بہت بڑی تعداد حاصل ہوگی۔‘‘  یہ فیصلہ روس کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے اب تک کے سب سے جارحانہ اقدامات میں سے ایک ہے۔ ٹرمپ نے پیر کو روس کو یہ بھی انتباہ دیا کہ اگر وہ۵۰؍ دنوں کے اندر یوکرین میں جنگ کا تصفیہ نہیں کرتا تو وہ ماسکو کے باقی تجارتی شراکت داروں پربہت سخت  محصولات عائد کرے گا۔ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے کہا’’ہم ثانوی محصولات (سیکنڈری ٹیرف) لگائیں گے۔جبکہ یہ فوری طور پر واضح نہیں تھا کہ کس مصنوعات کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ، پوتن سے نالاں، کہا صبح خوبصورت بات کرتے ہیں اور رات میں بمباری کرتے ہیں

اسلحوں کے تعلق سے دو ذرائع نے امریکی نیوز ویب سائٹ ایکسیوس کو بتایا کہ اس منصوبے میں طویل رینج کے میزائل بھی شامل ہوں گے جو روسی علاقے کے اندر گہرائی میں موجود اہداف بشمول ماسکو تک مار کر سکتے ہیں۔‘‘  ٹرمپ کا یہ فیصلہ روس کی جانب سے یوکرین پر حملہ بند نہ کرنے کے نتیجے میں آیا۔ گذشتہ چند ہفتوں میں ماسکو نے ڈرون اور میزائل حملوں کی ریکارڈ لہریں چلائی ہیں، جبکہ اقوام متحدہ کے اعدادوشمار کے مطابق جون میں ہلاک یا زخمی ہونے والے یوکرینی شہریوں کی تعداد تین سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ سی این این نے ایک عہدیدار کے حوالے سے خبر دی کہ ’’یوکرین کو براہ راست ہتھیار منتقل کرنے کے بجائے یورپی ممالک کو ہتھیار فروخت کر کے، ٹرمپ سیاسی تنقید سے بچنا چاہتے ہیں کہ وہ سالوں پر محیط جنگ میں امریکی کردار کم کرنے کے اپنے مہم وعدے سے پلٹ رہے ہیں۔‘‘کیف میں، یوکرینی صدر وولادیمیر زیلینسکی نے پیر کو ٹرمپ کے خصوصی ایلچی کیتھ کیلاگ کے ساتھ ملاقات کی تعریف کی۔  ملاقات کے بعد زیلینسکی نے سوشل میڈیا پر لکھا، *"ہم نے امن کے راستے اور عملی طور پر مل کر اسے قریب لانے کے لیے کیا کچھ کر سکتے ہیں، اس پر تبادلہ خیال کیا۔ اس میں یوکرین کے فضائی دفاع کو مضبوط بنانا، یورپ کے تعاون سے دفاعی ہتھیاروں کی مشترکہ پیداوار اور حصول شامل ہے۔‘‘ زیلینسکی نے یہ بھی کہا کہ وہ صدر ٹرمپ کی حمایت اور دونوں ممالک کے لیے مثبت فیصلوں پر شکرگزار ہیں، جو بظاہر نئے پیٹریاٹ سسٹم کے وعدے کی طرف اشارہ تھا۔ دریں اثنا، روسی فوجوں نے پیر کو کہا کہ انہوں نے مشرقی یوکرین میں دو دیہات پر قبضہ کرکے نئے علاقے پر قبضہ کر لیا ہے، ایک دونیتسک خطے میں اور دوسرا زاپوریژیا خطے میں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK