امریکی عدالت نے افغانوں کے تحفظی درجہ ختم کرنے کے ٹرمپ انتظامیہ کے اقدام پر روک لگا دی، فورتھ سرکٹ کورٹ نے ہزاروں افغان شہریوں کو ملک بدرکرنے والے منصوبے معطل کئے۔
EPAPER
Updated: July 15, 2025, 10:06 PM IST | Washington
امریکی عدالت نے افغانوں کے تحفظی درجہ ختم کرنے کے ٹرمپ انتظامیہ کے اقدام پر روک لگا دی، فورتھ سرکٹ کورٹ نے ہزاروں افغان شہریوں کو ملک بدرکرنے والے منصوبے معطل کئے۔
امریکی وفاقی اپیل کورٹ نے صدر ٹرمپ کی انتظامیہ کے اُس فیصلے کو عارضی طور پر روک دیا ہے جس کے تحت امریکہ میں رہائش پذیر ہزاروں افغان شہریوں کا ’’عارضی تحفظی درجہ‘‘ ختم کیا جانا تھا۔ عدالتی دستاویزات کے مطابق، فورتھ سرکٹ کورٹ آف اپیل نے اس خاتمے کے حکم پر پیر کو ہنگامی اسٹے جاری کی ہے جو۱۵؍ جولائی سے نافذ العمل ہونا تھا۔یہ فیصلہ امیگریشن ایڈووکیسی گروپ ’’کاسا‘‘کی درخواست پر ہوا ہے، جو افغانستان اور کیمرون دونوں ممالک کے شہریوں کے لیے تحفظ ختم کرنے کے محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے اقدام کے خلاف قانونی چیلنج کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: حماس کیساتھ جنگ بندی معاہدہ سے پہلے ہی اسرائیل کی دوبارہ حملے کی تیاری
عدالت کے حکم میں کہا گیا ہے کہ ’’یہ انتظامی اسٹے۲۱؍ جولائی تک برقرار رہے گا، جس کے تحت امریکی حکومت کو بدھ کی ر ات ۱۱؍ بج کر ۵۹؍ منٹ تک جواب دینے کی مہلت دی گئی ہے۔کاسا نے یہ قانونی چیلنج اپریل میں اس وقت دائر کیا تھا جب ٹرمپ انتظامیہ نے افغانستان اور کیمرون کے شہریوں کا تحفظی درجہ ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ انتظامیہ کا موقف تھا کہ دونوں ممالک کی حالات اب اس تحفظ کے معیار کو پورا نہیں کرتے۔ کیمرون شہریوں کا تحفظی درجہ۴؍ اگست کو ختم ہونا تھا۔ محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی نے اپریل میں کہا تھا کہ دونوں ممالک میں بگڑتی ہوئی صورت حال میں اتنی بہتری آ گئی ہے کہ ملک بدری سے تحفظ ختم کیا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ عارضی تحفظی درجہ اہل غیر ملکی شہریوں کو اپنے آبائی ملک میں تنازع، قدرتی آفت یا دیگر غیر معمولی حالات کی وجہ سے امریکہ میں قانونی طور پر رہنے اور کام کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ امریکہ کے افغانستان سے۲۰۲۱ء میں ہونے والی غیر منظم واپسی کے بعد طالبان کے اقتدار پر قبضے کے بعد۸۲؍ ہزار سے زائد افغان شہریوں کو امریکہ منتقل کیا گیا تھا۔ ان میں سے ۷۰؍ ہزار سے زیادہ ’’عارضی پیرول‘‘ کے تحت داخل ہوئے تھے، جس نے انہیں دو سال تک قانونی اندراج اور قیام کی اجازت دی تھی۔