Inquilab Logo Happiest Places to Work

افسانہ : معافی

Updated: July 08, 2025, 12:38 PM IST | Khan Shabnam Farooq | Mumbai

صبح صادق سے قبل پر اسرار تاریکی نے پورے شہر کو اپنے لپیٹ میں لئے ہوئے تھی.... شہر کے مکین نیند کی آغوش میں محو پرواز تھے....

Picture: INN
تصویر: آئی این این

صبح صادق سے قبل پر اسرار تاریکی نے پورے شہر کو اپنے لپیٹ میں لئے ہوئے تھی.... شہر کے مکین نیند کی آغوش میں محو پرواز تھے....
 وہیں مراد منزل میں آئے تو ایک کمرے کے علاوہ تمام کمرے اندھیرے میں ڈوبے ہوئے تھے.... کمرے میں دھیمی روشنی تھی جو تہجد کی نماز کے بعد سجدے میں جھکی شفق کے چہرے پر پڑ رہی تھی۔ اس کی آنکھیں سرخ تھیں، جیسے کوئی طویل ریاضت یا گہری سوچ اس کی روح پر چھائی ہو۔ والد صاحب، اپنی بیٹی کے اس روحانی سفر کے خاموش گواہ، دالان میں بیٹھے تسبیح پڑھ رہے تھے لیکن ان کی نظریں اپنی نورِ نظر پر جمی تھیں۔ ایک لمحے کو انہوں نے تسبیح روکی اور نرمی سے آواز دی،
 ’’بیٹی، کیا چاہئے تمہیں اس سے؟‘‘ باپ کی آواز میں محبت اور فکر دونوں شامل تھیں۔
 بیٹی نے آہستگی سے سر اٹھایا، اس کی آنکھوں میں ایک ان کہی کہانی تھی، ’’بابا، مجھے جو چاہئے وہ عام نہیں ہے۔‘‘
 ’’نہیں ہے اسی لئے تو تم نے تہجد کا انتخاب کیا ہے۔‘‘ والد کی بصیرت بھری نظروں نے بیٹی کے دل کی گہرائیوں کو محسوس کرلیا تھا، ’’نورِ نظر، کیا تم اپنے بابا کو نہیں بتاؤ گی؟‘‘
 بیٹی کی آواز میں ندامت اور عاجزی تھی، ’’بابا جان، مجھے معافی چاہئے....
 میرے ہر گناہ پر معافی!‘‘ اس کی آنکھیں مزید سرخ ہو گئیں اور اس نے گہرا سانس لیا،
 ’’اور....
 اور مجھے فہم و ادراک چاہئے،
 دور اندیشی،
 بصارت،
 روشن دل،
 اور وہ روح جس سے وہ رب راضی رہے۔‘‘
 باپ کے چہرے پر حیرانی اور فخر کے ملے جلے تاثرات تھے، ’’بیٹی.... جس عمر میں لوگ اپنی محبت کے طلب گار ہوتے ہیں، اس عمر میں تم یہ سب کی طالب کیوں ہو؟‘‘
 بیٹی نے مسکرا کر والد کی آنکھوں میں دیکھا، ’’بابا جان، کیا آپ چاہتے ہیں میں اپنے اللہ سے وہ مانگوں جس کا انتخاب اس نے ازل سے ہی لکھ دیا ہے؟‘‘
 والد کی آنکھوں میں نمی سی آگئی، ’’میری آنکھوں کی ٹھنڈک، تم تو ویسے ہی کافی ذہین اور سمجھ دار ہو، پھر یوں خصوصاً اس نماز کا اہتمام کیوں؟‘‘
 ’’بابا جان، کیا آپ نہیں جانتے ہمارے پیارے نبیﷺ تمام مخلوق میں سب سے زیادہ افضل ٬ سب سے زیادہ علم والے، سب سے زیادہ بااخلاق، سب سے زیادہ پاکیزہ تھے پھر بھی آپ مخصوص دعاؤں کا اہتمام کیا کرتے تھے....‘‘
 بیٹی کے لہجے میں دلیل اور یقین تھا۔
 ’’جانِ عزیز.... اللہ تمہاری دعاؤں کو قبول کرے بیٹی....‘‘ والد نے پیار سے اس کے سر پر ہاتھ پھیرا۔
 شفق نے پھر کہا، ’’بابا! مَیں چاہتی ہوں
 میرا ادراک میری خواہشات پر غالب ہو،
 میری بصارت میری عجلت پر سبقت لے جائے،
 میرا روشن دل نا امیدی کو ختم کر دے،
 میرا ایمان.... میرا ایمان مجھے ہر اس چیز سے محفوظ رکھے جو میرے اور میرے اللہ کے درمیان حائل ہو۔
 اور پھر،معافی....‘‘ ندامت کے چند آنسو سرخ آنکھوں سے گر کر زمین پر جذب ہو گئے،
 ’’معافی اس لئے کہ وہ گناہ میری زندگی میں کبھی میرے سامنے نہ آئے۔ بابا! مجھے بہت خوف آتا ہے اس دن سے جب میرے گناہوں کے سبب مجھے رسوا ہونا پڑے گا۔‘‘
 والد نے اپنی بیٹی کو سینے سے لگایا، ’’میری پیاری بیٹی، اللہ توبہ کرنے والوں کو معاف فرماتا ہے۔ میری پیاری بیٹی، تمہارا انتخاب لازوال ہے۔‘‘
 کچھ توقف کیا.... والد کی پیشانی پر چند لکیریں نمودار ہوئیں۔
 ’’بابا! آپ کو کیا بات پریشان کر رہی ہے؟ آپ کچھ پوچھنا چاہتے ہیں تو پوچھ لیں۔‘‘ شفق نے باپ کے چہرے پر نمودار سوالیہ تاثرات کو بھانپ لیا۔
 ’’بیٹا! کیا واقعی تمہارے دل میں کوئی نہیں ہے؟‘‘ والد نے دھیرے سے پوچھا۔
 ’’بابا جان! میں نے اس دل کی پاکیزگی کا بہت خیال رکھا ہے، اتنا کہ کبھی ان نگاہوں کی نیت کو بھٹکنے نہیں دیا.... لیکن خطا تو ہو جاتی ہے نا؟ میں نے بھی کی تھی لیکن میں اب نادم ہوں، پشیمان ہوں۔ میں چاہتی ہوں اس دل میں صرف وہ رب رہے جس کے ہونے سے دلوں کو سکون ملتا ہے۔ بابا، آپ ہی تو کہتے ہیں اللہ اس دل میں مکین ہوتا ہے جو پاک ہو.... میں اس دل کو پاک رکھنا چاہتی ہوں۔‘‘
 بیٹی کی آواز میں یقین کا سمندر تھا، ’’بابا! اب اگر دل نے کبھی انتخاب کیا بھی تو میں اس رب سے کہوں گی.... یقیناً میرا رب بہترین کارساز ہے۔‘‘
 ’’یقیناً....‘‘ والد کی آنکھوں میں اطمینان کی چمک تھی۔
 باپ اور بیٹی ایک دوسرے کو دیکھ رہے تھے۔ صبح کی سپیدی آسمان پر آہستہ آہستہ پھیل رہی تھی۔ کھڑکی سے اندر آتی روشنی ان کے چہروں پر بکھر گئی۔ بیٹی کے چہرے پر ندامت کے آنسوؤں کی جگہ اب ایک گہرا سکون اور اللہ پر توکل کی چمک تھی۔ والد نے ایک گہرا سانس لیا، جیسے ان کے دل سے کوئی بھاری بوجھ اتر گیا ہو۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK