• Sat, 14 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بائیڈن کیوں نہیں آرہے ہیں؟

Updated: December 16, 2023, 1:08 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

امریکی صدر جو بائیڈن کو وزیر اعظم نریندر مودی نے یوم جمہوریہ کی تقریبات میں مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کیا تھا۔ طے تھا کہ وہ آئیں گے مگر اب یہ اطلاع مل رہی ہے کہ اُنہوں نے ہندوستان دورہ مؤخر کردیا ہے، کویڈ کی چوٹی کانفرنس کو بھی مؤخر کرنا چاہتے ہیں جس کیلئے اُنہیں ہندوستان کا سفر کرنا ہے۔

US President Joe Biden. Photo: INN
امریکہ کے صدر جوبائیڈن۔تصویر: آئی این این

امریکی صدر جو بائیڈن کو وزیر اعظم نریندر مودی نے یوم جمہوریہ کی تقریبات میں  مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کیا تھا۔ طے تھا کہ وہ آئیں  گے مگر اب یہ اطلاع مل رہی ہے کہ اُنہوں  نے ہندوستان دورہ مؤخر کردیا ہے، کویڈ کی چوٹی کانفرنس کو بھی مؤخر کرنا چاہتے ہیں  جس کیلئے اُنہیں  ہندوستان کا سفر کرنا ہے۔ 
 اس سلسلے میں  جو وجوہات بتائی گئی ہیں  اُن میں  سے ایک یہ ہے کہ ۲۶؍ جنوری کے چند روز بعد ہی جو بائیڈن کو اُس سالانہ تقریب میں  شرکت کرنی ہے جس میں  امریکی صدر امریکی کانگریس کے دونوں  ایوانوں  سے خطاب کرتا ہے۔ امریکہ میں  اس خطاب کی بڑی اہمیت ہے۔ اسے ’’اسٹیٹ آف یونین ایڈریس‘‘ کہا جاتا ہے۔ مگر، جہاں  تک ہماری معلومات ہے، یہ خطاب جنوری کے اوائل میں  ہوتا ہے اواخر میں  نہیں  چنانچہ اُنہیں  اس کی وجہ سے کوئی دقت نہیں  ہونی چاہئے تھی۔ آخر یوم جمہوریہ کی تقریبات میں  شرکت کیلئے بارک اوبامہ بھی تو آئے تھے! اُنہیں  بھی تو مشترکہ پارلیمانی اجلاس سے خطاب کرنا تھا۔ وزیر اعظم مودی کی وزارت عظمیٰ کے پہلے ہی سال اوبامہ کو دعوت دی گئی تھی ۔ اُنہوں  نے نہ صرف یہ کہ دعوت نامہ قبول کیا تھا بلکہ اپنے انتظامیہ سے کہا تھا کہ وہ کچھ ایسے انتظامات کرے کہ پارلیمانی خطاب کی وجہ سے اُن کا دورۂ ہند متاثر نہ ہو۔ اوبامہ ہندوستان آئے بھی اور ۲۰؍ جنوری ۲۰۱۵ء کو امریکی پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب بھی کیا۔ ظاہر ہے کہ بائیڈن بھی ایسا کرسکتے ہیں !
 کیا بائیڈن اس لئے بچ رہے ہیں  کہ ایک ہندوستانی نژاد شدت پسند کے قتل کی کوشش کے الزام کی وجہ سے دونوں  ملکوں  کے تعلقات اب ویسے نہیں  ہیں  جیسے کہ تھے؟ مگر یہ بھی کوئی معقول وجہ نہیں  ہوسکتی کیونکہ مذکورہ الزام کے باوجود دونوں  ملکوں  کے تعلقات میں  ایسی کوئی تلخی نہیں  پائی جاتی۔ تو کیا ایک طرف غزہ میں  جاری جنگ او ردوسری طرف یوکرین روس جنگ کی وجہ سے اُنہیں  کوئی دقت محسوس ہورہی ہے؟ یہ بھی وجہ نہیں  ہوسکتی کیونکہ جنگ کے دوران ہی اکتوبر ۲۰۲۳ء میں  بائیڈن نے اسرائیل کا دورہ کیا۔ اس کا صاف مطلب ہے کہ جنگ کی وجہ سے کوئی دورہ نہیں  ٹلتا بلکہ دورہ ضرورت محسوس ہوتی ہے تو اچانک دورہ کا پروگرام بنالیا جاتا ہے جیساکہ اکتوبر میں  اسرائیل کا دورہ طے کیا گیا۔
 قارئین جانتے ہیں  کہ ہندوستان کی ناوابستہ تحریک کے باوجود ہند امریکہ تعلقات پہلے بھی اچھے تھے مگر ان میں  زیادہ مضبوطی سابق وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ کے دور میں  آئی تھی۔ اس میں  شک نہیں  کہ ملک کے سنجیدہ حلقوں  نے ڈاکٹر سنگھ کی اُس ضد کو پسند نہیں  کیا تھا جو امریکہ سے نیوکلیائی معاہدہ کے تعلق سے جاری تھی مگر یہی وہ وقت تھا جب دو ملکوں  میں  کافی قربت پیدا ہوئی۔ تب سے لے کر اب تک ہند امریکہ تعلقات میں  کافی گرمجوشی پائی جاتی ہے۔ اسی تناظر میں  بائیڈن کا نہ آنا باعث حیرت بنا ہوا ہے۔ بعض لوگوں  کا کہنا ہے کہ بائیڈن جو صدارتی الیکشن دوبارہ لڑنا چاہتے ہیں ، اپنی انتخابی مہم کا خاکہ تیار کرنے میں  مصروف ہیں  مگر یہ وجہ بھی ہماری سمجھ میں  نہیں  آتی کیونکہ امریکہ میں  صدارتی انتخاب نومبر ۲۰۲۴ء میں  ہوگا۔ بہرکیف، آئندہ چند دنوں  میں  واضح ہوجائیگا کہ آخر بات کیا ہے۔ عالمی سطح پر ہندوستان کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ اُسے کسی ملک نے نہ تو اب تک نظر انداز کیا ہے نہ ہی آئندہ کرسکتا ہے۔

Joe Biden Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK