Inquilab Logo

جے ایم ایف سی امتحان میں کامیابی حاصل کرنے والےایڈوکیٹ محمد قیصر فقیہ

Updated: February 01, 2023, 1:07 PM IST | Shaikh Akhlaque Ahmed

’’میں اوسط درجہ کا طالبعلم ہونے کے باوجوداس مشکل امتحان میں کامیاب ہوسکتا ہوں تو آپ بھی یہ کرسکتے ہیں‘‘

Muhammed Qaisar Muzahar Faqih, who became eligible for the post of judge; Photo: INN
جج کے عہدہ کے حقدار بننے والے محمد قیصرمظہرفقیہ; تصویر:آئی این این

پونے کے ایڈوکیٹ محمد قیصر فقیہ نے جوڈیشیل سروس فرسٹ کلاس جج جونیئر لیول - فرسٹ کلاس مجسٹریٹ کے امتحان میں شاندار کامیابی حاصل کی ہے۔ قیصر فقیہ کا آبائی وطن کلیان ہے ۔ قیصر کے والد مظہر فقیہ محکمہ ریلوے کے سبکدوش  ملازم ہیں۔  قیصر  نے دسویں جماعت تک کی تعلیم سردار دستور ہوسنگ اسکول پونے سے حاصل کی ۔ قیصر نے کرکٹ کے شوق کی وجہ سے بارہویں   کا امتحان اوپن اسکول این آئی او ایس بورڈ سے ۲۰۰۹ء میں۵۲؍ فیصد نمبرات سے کامیاب کیا ۔ بعد ازیں اعظم کیمپس پونے کے اے کے خان اکیڈمی سے بی ایس ایل ایل ایل بی کا امتحان ۲۰۱۵ء  میں۵۵؍ فیصد اور اسی کالج سے ایل ایل ایم کا امتحان ۲۰۱۷ء  میں۵۶؍  فیصد نمبرات سے کامیاب کیا۔
  قیصر فقیہہ نے جے ایم ایف سی  امتحان کی تیاری سے متعلق  بتایا کہ میں نے  ایل ایل بی کے بعد  پونے سیشن اور ڈسٹرکٹ کورٹ میں پریکٹس کا آغاز کر دیا تھااور سول کیسیز میں پیروی کرتا تھا۔  پریکٹس کے دوران مجھے اس بات نے متاثر کیا کہ مجسٹریٹ کے عہدہ کو بہت  عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، لہٰذا مجھے اس طرح جج بننے کی ترغیب ملی۔  شیواجی نگر ڈسٹرکٹ کورٹ میں بطور وکیل پریکٹس کے ساتھ ساتھ میں نے مقابلہ جاتی امتحان تیاری دل و جان سے شروع کر دی۔ 
 بقول قیصر میرے تعلیمی ریکارڈ سے آپ کو اندازہ ہوگا کہ میں  ایک اوسط درجہ کا طالب علم رہا ہوں۔ جسے کرکٹ سے بہت دلچسپی ہےاسکے باوجود میں نے ایک خواب دیکھا اپنا ہدف متعین کیا اور اس کی جستجو میں لگ گیا۔ ۲۱۔۲۰۲۰ء کے عدالتی امتحان میں، اپنی پہلی کوشش میں ہی شاندار کامیابی حاصل کی اور اب میں جلد ہی حکومت مہاراشٹر کے عدالتی محکمہ میں بطورِ جج متعین رہوں گا۔ایک سوال کے جواب میں قیصر نے بتایاکہ    میرے والد مظہر فقیر اسپورٹ کوٹے سے ریلوے میں ملازم رہے،وہ رنجی کرکٹ کھیل چکے ہیں اور فی الوقت  رنجی ٹرافی سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین ہیں۔ میری والدہ نائمہ فقیہ خاتون خانہ ہیں۔ میرے بھائی شہزاد فقیہ  ایمیزون  میں جنرل منیجر ہیں۔ میرے جڑواںبھائی فیضان فقیہ   ایل اینڈ ٹی کمپنی میں ایک اچھے عہدے پر فائز ہیں۔ میری اہلیہ کا نام زینب فقیہہ ہے اور وہ فیشن ڈیزائنر ہے۔ میری کامیابی میں سب کی دعائیں شامل ہیں اور تمام اہل خا نہ بے حد خوش ہیں۔
 قیصر نے طلبہ کے نام یہ پیغام دیا ہے کہ’’ میں طلبہ سے یہ کہنا چاہوں گا کہ مقابلہ جاتی امتحانات میں مستقل مزاجی کی ضرورت ہے۔ میں ایک اوسط درجہ کا طالب علم ہونے کے باوجود مشکل ترین سمجھے جانے والےاس  امتحان میں کامیابی حاصل کرسکتا ہوں تو آپ کیوں نہیں کرسکتے، اگرچہ میں کرکٹ کھیلتا تھا لیکن میں نے اس کو اپنا ہدف نہیں سمجھا بلکہ کرکٹ کے ساتھ ساتھ میں نے اپنے پروفیشنل کرئیر کی جانب بھی خصوصی توجہ دی۔ اگر آپ چاہو تو دنیا میں کوئی کام مشکل نہیں صرف ضرورت مستقل مزاجی، محنت اور یکسوئی کے ساتھ اپنا ہدف طے کرنے کی ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK