Inquilab Logo

باورچی خانہ میں صفائی اور احتیاط آپ کی صحت کے ضامن

Updated: September 23, 2020, 7:32 AM IST | Inquilab Desk

بدلتے وقت کے ساتھ گھروں کے روایتی باورچی خانوں میں بھی کئی تبدیلیاں ہوئی ہیں اور اس میں ایسے کئی لوازمات شامل ہوگئے ہیں جن کے بارے میں۔ اگر احتیاط نہ برتی جائے تو وہ ہمارے لئے نفع کےبجائے نقصان کا باعث بن سکتے ہیں۔ چند تدابیر پر عمل کرکے کنبے کو مختلف امراض سے بچایا جاسکتا ہے۔

Kitchen - Pic : INN
باورچی خانہ ۔ تصویر : آئی این این

  اچھی غذا ہماری صحت کو برقرار رکھنے میں مرکزی حیثیت رکھتی ہے۔ اسی مناسبت سے ہمارے میں گھر میں کھانا پکانے کیلئے باورچی خانہ ایک ایسی جگہ ہے جو تمام اہلِ خانہ کی صحت اور تندرستی کا ضامن ہے ۔ اس لئے سب سے پہلے  ضروری ہے کہ کچن کی صاف صفائی اوریہاں رکھی گئیں  اشیاء اور دیگر ساز و سامان کے رکھ رکھائو کا خصوصی طور پر خیال رکھا جائے۔ 
  ماہرین کے مطابق کچن میں موجود بہت سی چیزیں ایسی ہیں جن پر اگر توجہ نہیں دی جائے تو وہ ہمارے  لئے طبی مسائل کا  پیش خیمہ بن سکتی ہیں۔ بدلتے وقت کے ساتھ گھروں کے روایتی باورچی  خانوں میں بھی کئی تبدیلیاں ہوئی ہیں اور اس میں ایسے کئی لوازمات شامل ہوگئے ہیں جن کے بارے میں  اگر  احتیاط نہ برتی جائے تو  وہ ہمارے لئے نفع کی بجائے  نقصان  کا باعث بن سکتے ہیں۔ کئی بار  آپ کو ان  اشیاء سے نقصان  پہنچنے کا  اندازہ ہوجاتا ہے کہ لیکن پھر بھی جدید دور   سے ہم آہنگ  ہونے یا کسی مجبوری کے سبب پھر بھی آپ ان کا استعمال کرنا بند نہیں کرتی ہیں۔ علاوہ ازیں بعض اوقات نادانستہ طور پر بھی ہم باورچی خانے میں ایسی بہت سی غلطیاں کرتے رہتے ہیں جس کی طرف  ہمارا دھیان نہیں جاتا ہے اور یہ چشم پوشی مستقبل میں ہمارے لئے بڑی پریشانیوں کی وجہ سے بن جاتی ہے اور ان   امراض کے علاج میں کافی خرچ بھی ہوجاتا ہے۔
   یہاںباورچی خانے سے متعلق کے کچھ ایسے نکات  بیان کئے گئے ہیں جن  پر عمل پیرا ہوکر آپ اپنا اور اپنے کنبے کا خیال رکھ سکتی    ہیں۔
مائکروویو: جدید `طرز زندگی کے مطابق باورچی خانے میں مائکروویو کا استعمال بڑھتا جارہا ہے۔ اس میں  ہم کھانا بہت آسانی سے گرم کرتے ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ کسی مائکروویو میں نان اسٹک یا پلاسٹک کے برتن میں کھانا گرم نہیں کرنا چا ہئے۔ نان اسٹک یا پلاسٹک کے برتنوں میں بہت سے کیمیائی عناصر ہوتے ہیں جو آپ کو  مختلف سنگین امراض میں مبتلا کرسکتے ہیں۔ اس لئے  مائکروویو کیلئے تیار کردہ خصوصی برتنوں کا ہی استعمال کرنا چاہئے۔ علاوہ ازیں مائکروویو کی روزانہ صاف صفائی بھی اتنی ہی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ روزانہ اس کا استعمال کرتے وقت غذائی اشیاء کے باریک ذرات اس کی سطح پر چپک جاتے ہیں۔ مائیکروویو کے  ٹھنڈا ہونے کے بعد ان میں کئی طرح  بیکٹیریا پیدا ہوسکتے ہیں۔ اگر   متواتر صاف صفائی کا خیال نہ رکھا جا ئے یہ غذائی اشیاء میں شامل ہوکر تکلیف پہنچا سکتے ہیں۔ 
ڈ بہ  بند کھانے:شاید آپ کو معلوم ہوگا کہ  ڈبے میں بند کھانے کی چیزوں کو’ بیسفینول اے‘ نامی کیمیکل کی مدد سے محفوظ کیا جاتا ہے ۔ یہ کیمیکل کسی بھی وقت آپ کی صحت کو خراب کرسکتے ہیں۔  علاوہ ازیںاس کیمیکل کا استعمال ان تمام اچار ، چٹنی یا کسی اور  خوردنی اشیاء میں بھی کیا جاتا ہے جو آپ بازار سے لاتے ہیں۔اس لئے  ڈبہ بند خوردنی اشیاء کے استعمال   سےپرہیز کریں۔ اگر ان کا استعمال بھی کیا جائے تو ا ن کی تیاری کی تاریخ کو ضرور جانچ لیں کیونکہ زیادہ وقت گزرجانے  پر ان کا استعمال کرنا خطرناک ہوسکتاہے۔
کٹنگ بورڈ: اکثر خواتین  سبزیوں  کو کاٹنے کیلئے بازار سے  پلاسٹک کاکٹنگ  بورڈ خرید لیتی ہیں لیکن یہ  یہ بھی جان لیں پلاسٹک  کا یہ بورڈ آپ کی صحت کے لئے صحیح نہیں ہے۔ پلاسٹک کا کٹنگ بورڈ  دوران استعمال  خوردنی اشیاء میں بہت سے نقصان دہ اجزاء کو ملا دیتا ہے جو بہت سی بیماریوں کی وجہ بن جاتے ہیں ۔ اس لئے پلاسٹک کے بجائے ، آپ کو لکڑی یا  دھاتوں سے بنا کٹنگ بورڈ استعمال کرنا چاہئے۔
  کچن کےکیڑے مکوڑے اور برتن: کچن میں چونکہ کھانے پینے کی مختلف چیزوں کا  ذخیرہ   ہوتا ہے اس لئے یہاںپر کیڑے مکوڑوں، چوہوں اور چھپکلیوں وغیر ہ کی یلغار بھی  جاری رہتی ہے ان کی وجہ سے کھانے کی اشیا اور دیگر برتن بھی  جراثیم سے  محفوظ نہیں رہ پاتے۔ ایسے میں کچن کی روزانہ صفائی نہ ہونے کی صورت میں  بیماریوں کا خطرہ پیدا ہوجاتا ہے اس لئے ان حشرات الارض کی باروچی خانے میں روک تھام کرنا ضروری ہے۔ کھانا پکا نے اور کھاناکھانے کے دوران زیر استعمال برتنوں کے فوراً دھو لینا چاہئے۔ اگر اس وقت   ایسا  نہیں کرسکیں تو ان برتنوں کو  باورچی خانے سے باہر کسی ٹب میں ڈھک کر رکھیں لیکن خیال رکھیں یہ زیادہ دیر تک  اسی حالت  میں ر ہیں۔
 کچن  کے سنک کی نالی :اگر برتن دھونے کا  انتظام کچن میں ہی ہو تو برتن دھونے کے بعد سنک کی نالی میں پانی اچھی طرح بہائیں تاکہ نالی میں بچے کھچے کھانے کے ٹکڑے  یاپھلوں کے چھلکے، چائے کی پتی اور دوسری غذائی اجزا وغیرہ جم نہ پائیں عموماً ان  کے وہاں جمع ہوجانے کی وجہ سے بھی کیڑے مکوڑے اور جراثیم پیدا ہوتے ہیں۔
 عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ اس طرف توجہ نہ دینے سے  نالی بند ہوجاتی ہے  یہ کیڑے مکوڑوں کی آماجگاہ بن  جاتی ہے۔ اس لئے بند نالی کو کھولنے کے  لئے ایک مٹھی  کاسٹک سوڈا  نالی میں  ڈالیں اس پر ایک پیالی بھر سرکہ ڈالیں اور ۵؍ منٹ تک اس طرح رہنے دیں پھر ابلتا ہوا پانی نالی میں بہائیں اس کے نتیجے میں  یہاں جمے ہوئےاجزاء بہہ جائیں گے۔  علاوہ ازیں اس کے لئے آدھا پانی اور آدھا تیزاب ملا کر  ڈالا جائے تو نالی کا بہاؤ ٹھیک ہوجائے گا دوسرے کیڑے مکوڑے بھی تلف ہوجائیں گے۔ 
 مستقل صفائی کریں: کچن میں چیونٹیوں دیگر  کیڑوں کی  افزائش کا مسئلہ ایک بار صفائی کرنے سے حل نہیں ہوتا بلکہ مستقل صفائی کرنے میں پوشیدہ ہے ۔ چیونٹیوں سے نجات  کیلئےآلو کے چار ٹکڑے کر کے انہیں ایمونیامیں اچھی طرح ڈبوئیں اور کھڑکی پر رکھ دیں چیونٹیاں بھاگ جائیں گی

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK