Inquilab Logo

اپنے اندر محبّت و خلوص کا جذبہ پیدا کریں

Updated: January 18, 2022, 1:34 PM IST | Shaikh Saeedah Unsari | Mumbai

موجودہ دور میں انسان میں نفرت و انتقام کا جذبہ فروغ پا رہا ہے۔ ہر گھر میں چھوٹی چھوٹی باتوں پر تنازعات، آپس میں دوریاں اور اپنوں سے اختلاف دیکھنے کو مل رہا ہے۔ یقیناً محبّت اور نفرت انسان کے مزاج کا حصہ ہیں مگر نفرت کے بجائے محبت و خلوص کو ترجیح دینا ہی پُرسکون زندگی کی شرطِ اوّل ہے

 laughter can reduce anxiety and stress.Picture:INN
بیشک قہقہے لگانے سے کسی بھی بیماری کا علاج ممکن نہیں ہے لیکن قہقہے سے بے چینی اور ذہنی دباؤ میں کمی تو ہوسکتی ہے۔ تصویر: آئی این این

جب ہم خود کا محاسبہ کرتے ہیں تو یہ بات واضح طور پر محسوس ہوتی ہے کہ ہم میں نفرت و انتقام کو فروغ مل رہا ہے۔ خود کے بعد گھر پر نظر پڑتی ہے تو اسی بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ چھوٹی چھوٹی باتوں پر تنازعات آپس میں دوریاں، نفرتیں پیدا کر رہے ہیں۔ جب ماحول اور اخبارات پر نظر پڑتی ہے تو روح کانپ اٹھتی ہے، ایسے ایسے واقعات رونما ہو رہے ہیں کہ ہر طرف نفرت، انتقام، تشدد اپنا سکہ جمائے ہوئے ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ محبّت و خلوص صفحۂ ہستی ہی سے مٹ گئے ہیں۔  ایک خبر ایسی تھی کہ ماں نے بیٹے کی مدد سے بیٹی کا سر قلم کر دیا اس قصور پر کہ بیٹی نے اپنی پسند سے شادی کی تھی۔ دنیاوی رشتوں میں عظیم ترین رشتہ ماں کا ہے جس کی عظمت کے آگے سر جھک جاتا ہے جو اپنے بچّے کی پیدائش اور پرورش میں اپنے وجود کو مٹا دیتی ہے اور اب وہ اسی کو مٹانے پر تلی ہے تو دوسرے رشتوں کا کیا کہنا۔  کہتے ہیں انسان نہ تو فرشتہ ہے نہ شیطان۔ اس کے مزاج میں محبّت و خلوص کے ساتھ نفرت اور انتقام کے جذبات موجود ہوتے ہیں حالات کے تحت یہ پہلو اُبھرتے ہیں۔  اب موجودہ حالات کے تحت نفرت اور انتقام کے پہلو ہی ابھر رہے ہیں ان ہی کو تقویت مل رہی ہے۔ اب ہماری یہ سوچ بنتی جا رہی ہے کہ محبّت و خلوص، ایثار و قربانی جیسے اقدار بے معنی ہوگئے ہیں۔ اب ان کی کوئی قیمت نہیں ہے۔  سونے پر سہاگہ ہماری زندگی کا مقصد مادہ پرستی ہو کر رہ گیا ہے۔ خوب سے خوب تر کی تلاش کا جنون ہم کو اپنوں میں اکیلا کر رہا ہے۔ اس ماحول میں ذہنی تناؤ کا بڑھنا ایک فطری عمل ہے جو دن بہ دن بڑھتا جا رہا ہے۔  ماہرین کی رائے میں ذہنی تناؤ کے بڑھنے سے جسم میں کورٹی سل نامی ہارمون کی افزائش ہوتی ہے جس سے غصہ اور نفرت کو فروغ ملتا ہے اور صحت پر برے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔  ماہرین کے مطابق، کچھ ایسے کام کریں جو کورٹی سل ہارمون کے فروغ کو روکیں اور اس کے برعکس ڈوپامائن اور سیروٹونین ہارمون جو ہیپی ہارمونز کہلاتے ہیں، ان کی افزائش ہو ان کا فروغ ہو تاکہ محبّت و خلوص کے جذبات کو تقویت ملے۔

ورزش کرنا

ورزش جسم کے خلیات کو متحرک کرتی ہے اور آکسیجن کی فراوانی ہوتی ہے جو بیماریوں سے تحفظ کا ضامن ہے اور ڈوپامائن ہارمون اور سیروٹونین ہارمون کی افزائش ہوتی ہے جس سے ذہنی تناؤ کم ہوتا ہے اور خوشی کا احساس ہوتا ہے۔ اسلئے خوشی پیدا کرنے والے اس ہارمون کی خوراک کیلئے ہمیں روزانہ کم از کم ۲۰؍ منٹ ایکسرسائز کریں۔

صبح سویرے کی روشنی میں بیٹھنا  

یہ عمل وٹامن ڈی کی افزائش میں مددگار ہوتا ہے اور قوت مدافعت کو فروغ ملتا ہے ساتھ ساتھ سیروٹونین ہارمون کی افزائش ہوتی ہے جو ذہنی تناؤ کم کرنے میں معاون ہے۔

مراقبہ کرنا

 یہ ایک آسان عمل ہے۔ کرنا یہ ہے کہ ایک خاموش جگہ پر بیٹھ جائیں آنکھیں بند کر لیں پھر بہت ہی آہستہ آہستہ سانس لیں اور خارج کریں۔ اپنی توجہ صرف اور صرف سانس لینے اور خارج کرنے کے عمل پر مرکوز کریں۔ کم سے کم ۱۵؍ منٹ تک کریں پھر آہستہ آہستہ وقت بڑھائیں۔ یہ عمل ذہنی تناؤ کے ساتھ ساتھ غصے کے خاتمے کا بہترین محرب ہے۔

غذا پر دھیان دیں  

غذا میں دہی، انڈے، بادام اور ڈارک چاکلیٹ کو شامل کریں۔ یہ غذائی اشیاء ڈوپامائن ہارمون کی افزائش میں مددگار ہوتے ہیں۔

جسم کا مساج کرنا

 مساج سے دوران خون بہتر ہوتا ہے۔ تازگی کا احساس ہوتا ہے۔ ڈوپامائن اور سیروٹونین کے لیول میں اضافہ ہوتا ہے۔

بغل گیر ہونا  

بغل گیر ہونا، یہ گرمجوشی کا صدیوں پرانہ نسخہ ہے۔ یہ لمس کا احساس تو مردے میں بھی جان ڈالتا ہے۔ گلے ملنا نہ صرف قربت کا احساس دلاتا ہے۔ خوشی کے جذبات امڈتے ہیں اور جسم میں ڈوپامائن اور سیروٹونین کا اضافہ ہوتا ہے جو ہمارے موڈ کو بہتر کرتا ہے۔ 

دوستوں کے ساتھ خوش گپیاں

 کیا آپ نے یہ بات کبھی نہیں سنی کہ ہنسنا بہترین علاج ہے؟ بیشک قہقہے لگانے سے کسی بھی بیماری کا علاج ممکن نہیں ہے لیکن قہقہے سے بے چینی اور ذہنی دباؤ میں کمی تو ہوسکتی ہے۔ ڈوپامائن، اینڈورفنس اور سیروٹونین کی اضافی مقدار کے اخراج سے کم ہمتی کا بھی خاتمہ ہوجاتا ہے۔ شریک حیات، بچوں یا دوستوں کے ساتھ قہقہے لگا کر بھی آپ خوش رہ سکتی ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK