Inquilab Logo Happiest Places to Work

ملازمت کے ساتھ مقابلہ جاتی امتحان کی تیاری کیلئے۸؍ مفید باتیں

Updated: December 05, 2022, 9:43 AM IST | sandeep manudhane | Mumbai

آخر ملازمت کے ساتھ پڑھائی کیوں کرنی پڑتی ہے؟ اس کی بنیادی طور پر ۲؍ وجوہات ہوتی ہیں: پہلی ،معاش اور دوسری موجودہ ملازمت سے مطمئن نہ ہونا اور مزید بہتری کا حصول۔ ایسے میں ملازمت اور پڑھائی دونوں میں توازن بنانا بہت ضروری ہے ، تاکہ آپ ذہنی اور جسمانی طور پر نہ تھکیں اور پوری توجہ کے ساتھ اپنی تیاری جاری رکھ سکیں

competitive examination with employment; Photo: INN
ملازمت کے ساتھ مقابلہ جاتی امتحان؛ تصویر :آئی این این

اپنا زمانہ آپ بناتے ہیں اہل دل
ہم وہ نہیں کہ جن کو زمانہ بنا گیا
  جگر مرادآبادی نے مذکورہ شعر میں کیا خوب پیغام دیا ہے۔ آج کے اس مضمون میں ایسی کچھ اہم باتیں پیش کی جارہی ہیں جن پر عمل کرکے آپ بھی ’اہل دل‘ بن سکتے ہیں۔ اس ضمن میں ہمارا سوال یہ ہے کہ  کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا کے اصلی سپرمین اور سپر وومین کون ہیں؟ اگر نہیں تو ہم بتاتے ہیں کہ ہماری نظر میں یہ سپرمین/سپروومین کون ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جو ملازمت کے ساتھ ساتھ کسی بھی طرح کی پڑھائی کرتے ہیں۔ یہ ایک بہت ہی مشکل کام ہے ، جو ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہے ۔ 
 آخر  ملازمت کے ساتھ پڑھائی کیوں کرنی پڑتی ہے؟ اس کی بنیادی طور پر ۲؍ وجوہات ہوتی  ہیں: پہلی ،معاش اور دوسری موجودہ ملازمت سے مطمئن نہ ہونا اور مزید بہتری کا حصول۔ اگر آپ اپنی موجودہ ملازمت کو پسند کرتے ہیں، توپھر شاید آپ ’کامپیٹیٹیو ایگزام‘کی تیاری کرنے کا نہیں سوچتے۔ کیونکہ آپ کو اپنا مستقبل محفوظ اور خوشحال  نظر آتا ہے۔ ہاں ، آپ اپنے ہی سیکٹر میں پروموشن کے لئے اعلیٰ تعلیم حاصل کرسکتے ہیں۔لیکن وہ مقابلہ جاتی امتحان کی طرح جتنا تھکانے والا نہیں ہوتا، کیونکہ وہ آپ کے سیکٹر کا ہی مضمون ہوتا ہے۔ آئیے جانتے ہیں اس مشکل توازن کو کیسے بنانا ہے اور سنبھالنا ہے۔
 تال میل:
 پڑھائی اور ملازمت دونوں میں تال میل بٹھانا بہت ضروری ہے۔ یعنی ایسے سیکٹر میں کام کرکے پیسے کمانے کی کوشش کریں ، جس سے آپ کو کامپیٹیو ایگزام کی تیاری میں مدد ملتی ہو۔ مثال کے طور اگر آپ اسٹاف سلیکشن امتحان(ایس ایس سی) کی تیاری کررہے ہیں، اور ساتھ میں میتھس پڑھتے ہیں تو میتھس کی ٹیچنگ ایس ایس سی کی تیاری میں معاون ثابت ہوگی۔ یا پھر اگر آپ سول سروسیز امتحان کی تیاری کررہے ہیں تو مختلف کوچنگ کلاسیز میں اس سے متعلقہ کونٹینٹ ڈیولپمنٹ، بلاگ رائٹنگ، نوٹس بنانے کا کام کرنے سے آپ کی تیاری میں فائدہ ملے گا اور آمدنی بھی ہوگی۔
 وضاحت:
 ملک میں پرائیویٹ سیکٹر مقررہ وقت سے زیادہ گھنٹے کام کروانے کے لئے بدنام ہے۔ ایسے میں اگر وہ کام آپ کے لانگ ٹرم منصوبے کا حصہ نہیں ہے تو بہتر ہے کہ اپنے ’ایمپلائر‘ کو واضح طور پر بتادیں کہ آپ کتنے گھنٹے (۴،۶؍یا ۸؍گھنٹے) کام کرسکتے ہیں۔ یہ واضح کردینے سے ایمپلائر کو بھی آپ کو کون سی ذمہ داری دینی ہے، اس کا انتخاب کرنے میں آسانی ہوتی ہے۔
 وقت کی منصوبہ بندی:
 اگر آپ ملازمت کے ساتھ امتحان کی تیاری کررہے ہیں، اس لئے یہ مان کر چلیں کہ آپ کے پاس باقی امیدواروں  کے مقابلے  میں تیاری کے لئے کم وقت ہے۔ اس لئے آپ کو وقت کی منصوبہ بندی کرنی بہت ضروری ہے۔ سب سے پہلے جتنا زیادہ وقت آپ پڑھائی کے لئے نکال پائیں  گے، اتنا اچھا ہوگا، اس لئے تیاری جلدی شروع کیجئے۔ یعنی اگر دوسرے امیدوار اس امتحان کی تیاری کے لئے ۸؍ ماہ دیتے ہیں تو آپ اس کی تیاری ۱۶؍ مہینے پہلے سے شروع کریں۔ نصاب اور پچھلے سال کے پرچوں کا اچھی طرح مطالعہ کریں۔ چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں  میں بانٹیں اور اس کا ہفتہ واری ٹائم ٹیبل بنائیں۔ ڈائری رکھیں اور ’ٹوڈُو لسٹ‘ بنائیں۔
 اپنی حدود کو جانیں:
 اپنی صلاحیتوں کی شناخت کرکے ہی کام کریں۔ کمفرٹ زون کو توڑنااچھی بات ہے، لیکن اس معاملے میں حد سے تجاوز نہ کریں۔ کہنے کا مطلب یہ ہے کہ اتنا ہی وزن اٹھائیں جتنا برداشت کرسکتے ہیں۔یعنی جس سے آپ کی  ذہنی اور جسمانی  صحت  پر فرق نہ پڑے۔اپنی حدود کو سمجھیں اور ان کی عزت کریں اور یقینی بنائیں کہ آپ جتنا چاہتے ہیں اس سے زیادہ تناؤ نہ لیں۔ کیونکہ بیمار پڑجانے پر نقصان کہیں زیادہ ہوگا۔ 
 وقت کا مہارت سے استعمال:
 وقت کو ضائع کرنےو الی چیزوں جیسے ٹی وی ، سوشل میڈیا، دوستوں کے ساتھ مٹرگشتی وغیرہ سے اجتناب کریں۔ ساتھ ہی وقت بچانے کے اختراعی طریقے ڈھونڈیں۔گھر سے کام پر جانے کے درمیان کا وقت چیزوں کودل  ہی دل  دہرانے کے لئے بالکل صحیح ہوتا ہے۔ سوچتے رہیں کہ ایسے کون کون سے دو کام ایک ساتھ کئے جاسکتے ہیں جیسے کوئی میکانیکل کام یعنی واشنگ مشین چلاتے چلاتے آڈیو بک سننا وغیرہ۔ ہفتےکی چھٹی اور دیگر تعطیلات کا بھرپور فائدہ اٹھائیں۔
 متبادلات پر کام:
 یہ بھی جائزہ لیں کہ کیا آپ کے لئے  فل ٹائم (کل وقتی)ملازمت ہی ضروری ہے۔ کیا اس کے بدلے پارٹ ٹائم یا ہفت واری کام کیا جاسکتا ہے جس سے آپ کی معاشی ضرورت پوری ہوسکتی ہے۔ اگر آپ کوئی ایسا متبادل ڈھونڈ پاتے ہیں تو اس سے آپ کو امتحان کی تیاری کے لئے زیادہ وقت مل جائے گا۔
 صحت کو ترجیح دیں:
  جسمانی اور ذہنی دونوںاعتبار  سے صحت مند رہنا ضروری ہے۔ کم سے کم ۷؍ سے ۸؍ گھنٹے سوئیں۔ اس سے آپ کا مدافعتی نظام مضبوط ہوگا۔ آپ کی یادداشت کو فائدہ پہنچے گا اور تناؤ سے بہتر طریقے سے نپٹنے میں مددملے گی۔ اس کے علاوہ اپنی توانائی کو برقرار رکھنے کے لئے صحت بخش غذاؤں پر دھیان دیں۔ ۱۵؍ سے ۲۰؍ منٹ ہلکی پھلکی ورزش کرنا بھی فائدہ مند ہوسکتا ہے۔
 ٹکنالوجی کا فائدہ  اٹھائیں:
  کلاس کے نوٹس ضروری ہیں۔ ہر ایک لفظ کو لکھنے سے بچیں ۔ الفاظ اور جملوں کو مختصر لکھنے کا اپنا طریقہ ڈھونڈ نکالیں۔ ایک وائس ریکارڈر خریدیں یا پھر اپنے موبائل فون کے ’وائس ریکارڈر‘ کا استعمال کریں۔ آپ کلاس کی وائس ریکارڈنگ کرکے ا سے بعد میں کبھی بھی  سن سکتے ہیں۔  امید ہے کہ ایسے نوجوان جو ملازمت کے ساتھ ساتھ مقابلہ جاتی امتحان کی تیاری کرنا چاہتے ہیں ، ان کیلئے  مذکورہ بالا مشورے مفید ثابت ہوں گے۔ کہنا یہی ہے کہ اگر ٹھان لیا جائے توسب کچھ ممکن ہے۔ جوش میں ہوش نہ کھوئیں اور کام و پڑھائی میں توازن رکھ کر اپنے ہدف کو پانے کی  محنت کریں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK