Inquilab Logo

موبائل کے بغیر ایک دن گزارنا کس طرح ممکن بنایا جاسکتا ہے؟

Updated: February 16, 2023, 4:33 PM IST | Saima Shaikh | Mumbai

گزشتہ ہفتے مذکورہ بالا عنوان دیتے ہوئے ہم نے ’’اوڑھنی‘‘ کی قارئین سے گزارش کی تھی کہ اِس موضوع پر اظہارِ خیال فرمائیں۔ باعث مسرت ہے کہ ہمیں کئی خواتین کی تحریریں موصول ہوئیں۔ ان میں سے چند حاضر خدمت ہیں

Stay away from mobile phones and engage in healthy activities to improve your personality, like making friends with books
موبائل فون سے دور رہ کر صحتمند سرگرمیاں اپنائیں اور اپنی شخصیت کو نکھاریں، جیسے کتابوں سے دوستی کر لیجئے

ڈیٹا آف کرکے چہل قدم کریں


موبائل کے بغیر ایک دن گزارنا مشکل ضرور ہے مگر ناممکن نہیں۔ صبح سویرے اٹھ کر پیغامات دیکھنے کی پر زور خواہش کو دباتے ہوئے ڈیٹا آف کرکے چہل قدمی یا ورزش کے لئے قریبی پارک، گھر کی چھت یا بالکونی میں چلی جائیں اور صبح کی تازہ ہوا سے محظوظ ہوں۔
 گھر والوں کے لئے کوئی نیا پکوان بنائیں، کسی اچھی کتاب کا مطالعہ کریں، اپنے کسی عزیز دوست یا رشتہ دار سے ملنے چلی جائیں اور گھر کے کسی کمرے کی تفصیلی صفائی کریں جو بہت دنوں سے آپ کی توجہ کا طالب ہو۔ شام کی چائے گھر والوں کے ساتھ پئیں۔ موبائل فون صرف ضروری کال سننے کے لئے استعمال کریں۔ یقین جانیں موبائل فون کے بغیر ایک بھرپور دن گزار کر جب آپ رات کو بستر پر لیٹیں گی تو ضرور یہ عزم کریں گی کہ ہفتے میں ایک دن موبائل فون کے بغیر گزاروں گی۔
سحر اسعد (بنارس،یوپی )
گھر والوں کے ساتھ وقت گزاریں


ٹیکنالوجی چاہے جتنی بھی آسانیاں فراہم کرے، انسانی دل کی تسکین کے لئے سامان فراہم کرنے میں ناکام ہے۔ برقی آلات ہماری ضرورت کا سامان ضرور ہیں لیکن مشین، مشین ہی ہوتی ہے اور ہمارا دل محبت کا متلاشی ہوتا ہے۔ لہٰذا موبائل فون، کمپیوٹر اور ٹیبلٹ وغیرہ اگر ایک دن کے لئے استعمال میں نہیں لایا جائے تو بھی زندگی اس کے بغیر گزر سکتی ہے۔ کیسے؟ گھر والوں کے ساتھ گھومنے کا منصوبہ بنائیں۔ ضروری نہیں، تفریح کے لئے باہر ہی جایا جائے، آپ اس کے لئے گھر کا ایک گوشہ مختص کرسکتی ہیں۔ اس دوران مختلف قسم کے پکوان تیار کریں۔ پورے گھر والے مل جل کر کھانا بنائیں۔ پورا دن اکٹھا گزاریں۔ اس دوران کوئی کھیل بھی کھیلا جاسکتا ہے۔ اس سرگرمی سے آپ کو پرانا زمانہ یاد آجائے گا جب ہم موبائل فون کے عادی نہیں تھے تب گھر والے مل جل کر کچھ وقت ساتھ گزارا کرتے تھے۔
فاطمہ یوسف (نالا سوپارہ، پال گھر)
کتاب سے دوستی


جدید ترین دور کا ارتقا موبائل کے بغیر ناممکن مانا‌ جاتا ہے کیونکہ آج ہر کام کو ہمارے موبائل فون نے آسان کر دیا ہے۔ البتہ ہر آسانی فراہم کرنے والی چیز مفید ہی ہو یہ ضروری بھی نہیں۔ سکہ کا دوسرا پہلو بھی ہوتا ہے جسے ہم نظرانداز نہیں کرسکتے اور موبائل کا دوسرا پہلو نوجوانوں میں بڑھتی بے راہ روی کیساتھ وقت ضائع کرنا بھی ہے۔ لہٰذا موبائل سے یک روزہ دوری اختیار کرنے کیلئے ہمیں پختہ منصوبہ بندی کرنی ہوگی اور کتاب سے دوستی اس کا بہترین حل ہے۔ کتاب انسان کے ارتقاء میں ایک اہم جز ہے لیکن آج کے نوجوانوں نے اسے پس پشت ڈال دیا ہے۔ کتاب کے مطالعہ سے انسان میں نہ صرف غورو فکر کی صلاحیت فروغ پاتی ہے بلکہ اس سے عزم و حوصلے میں مزید استحکام پیدا ہوتا ہے‌۔ لہٰذا کچھ ایام ایسے مخصوص کریں جو مکمل کتابوں کے مطالعہ پر مبنی ہوں۔اچھی کتابیں انسان ،کی بہترین راہبر ہوتی ہیں۔
شبنم محمد فاروق (گوونڈی، ممبئی)

اگر کوشش کی جائے تو یہ کام ناممکن نہیں ہے


دور حاضر ایک تکنیکی دور ہے جس میں روزمرہ کی زندگی میں کمپیوٹر انٹرنیٹ اور موبائل کا استعمال ایک عام سی بات ہے۔ تقریباً ہر شخص آج موبائل فون اور انٹرنیٹ کا عادی ہو چکا ہے۔ موبائل کے بغیر ایک دن گزارنا تھوڑا مشکل ہے لیکن اگر کوشش کی جائے تو یہ کام ناممکن نہیں ہے۔ روزمرہ کے امور سے فارغ ہونے کے بعد زیادہ سے زیادہ وقت اپنے گھر والوں کے ساتھ گزارا جاسکتا ہے، بچوں کو پڑھانے کے ساتھ ساتھ کوئی کھیل بھی کھیل سکتے ہیں، اچھی کتابوں کا مطالعہ کرسکتے ہیں، اپنے عزیزوں کیلئے پکوان بناکر، بزرگوں کے ساتھ وقت گزار کر اور دین و دنیا کے کاموں میں مصروف رہ کر بھی ہفتے میں کم از کم ایک دن بغیر موبائل کے گزار سکتے ہیں۔
ڈاکٹر روحینہ کوثر سیّد (ناگپور، مہاراشٹر)
خود کو مصروف رکھیں


خود کو دوسرے کاموں میں مصروف رکھ کر موبائل فون سے دوری اختیار کی جاسکتی ہے۔ اس بات کا احساس مجھے حال ہی میں ہوا، جب مجھے اسپتال میں کسی کے ساتھ رکنا پڑا۔ جب میں گھر واپس آئی تو بکھرا ہوا گھر اور بچے میری توجہ چاہتے تھے۔ اسپتال سے آتے ہی مَیں نے سب سے پہلے بکھرے ہوئے گھر کو سمیٹنے کی کوشش کی۔ وہ پورا دن میرا مصروفیت میں گزرا۔ جب مجھے کام سے فرصت ملی تو احساس ہوا کہ آج مَیں نے موبائل دیکھا تک نہیں۔ پھر مَیں سوچنے لگی واقعی اگر انسان مصروف ہو تو اس کی توجہ موبائل فون کی جانب بالکل نہیں جاتی ورنہ خالی اوقات میں موبائل فون پر غیر ضروری کام کرتا رہتا ہے۔
فرح حیدر (اندرا نگر،لکھنؤ)
تجربہ کرکے دیکھا اور پایا


موبائل فون استعمال کرتے وقت ہم حقیقی دُنیا سے علاحدہ اور ڈجیٹل دُنیا کا حصہ بن جاتے ہیں۔ جب ہم موبائل سے دوری اختیار کرتے ہیں تب ہمیں اپنے آس پاس موجود چیزوں کی اہمیت کا احساس ہونے لگتا ہے۔ ٹیکنالوجی ہماری زندگی کا ایک اہم حصہ ہے مگر آپ کے عنوان کی وجہ سے میں نے اپنے فون کو ایک دن کیلئے خود سے دور کیا اور خود کو چیلنج کیا کہ آج فون سے دوری بنائے رکھنا ہے مگر حقیقت میں یہ اتنا مشکل کام نہیں تھا جتنا کہ مَیں سوچ رہی تھی اور اس دن میں نے کتابیں پڑھیں، کھانا بنایا اور سب سے اہم بات اپنی امی سے ڈھیر ساری باتیں کی۔ فون کوئی بری چیز نہیں ہے مگر اس وقت تک جب تک وہ ہم پر حاوی نہ ہو۔
عفت احسان (چکیا، اعظم گڑھ)
بچوں اور بزرگوں کے ساتھ وقت گزاریں


آج کے دور میں ہم موبائل فون کے غلام بن چکے ہیں اس لئے ایسا کرنا تھوڑا سا مشکل ضرور ہے مگر ناممکن ہرگز نہیں۔ جن کے گھروں میں چھوٹے بچے ہیں، سمجھئے ان کیلئے تو موبائل سے دور رہنا کافی آسان ہے۔ ننھے بچوں کی معصوم شرارتوں سے لطف اندوز ہو کر ان کے ساتھ بآسانی وقت گزارا جاسکتا ہے۔ جن گھروں میں بزرگ موجود ہیں، خواتین کو چاہئے کہ وہ اپنا ایک دن مکمل طور پر ان کیلئے وقف کر دیں، ان سے گفتگو کریں، ان کے ماضی کے قصے سنیں اور اگر ممکن ہو تو ان کا ہاتھ تھام کر چہل قدمی کیلئے جائیں۔ ان کے ساتھ بیٹھ کر قرآن کریم کو مع ترجمہ و تفسیر پڑھیں۔ ہلکی پھلکی تواضع اور کھٹی میٹھی باتوں میں بہترین وقت گزرے گا۔
رضوی نگار (اندھیری، ممبئی)
بچپن میں حاصل کئے ہوئے علم کا اعادہ


دور حاضر میں موبائل فون ہمارے لئے آ کسیجن کی طرح بن چکا ہے جس کے بغیر رہ پانا یا زندگی کا تصور نا ممکن لگتا ہے۔ موبائل کے بغیر ایک دن گزارنا ہو تو سب سے پہلے ان کتابوں کا مطالعہ کریں جیسے کہ مختصر دعائیں، احادیث، دینی کتابیں، قرآن مجید کے رموز و اوقاف وغیرہ جو ہم سیکھ چکے ہوتے ہیں لیکن گزرتے وقت کے ساتھ اور مصروفیت کے باعث اکثر وہ علم یاد تو رہتا ہے مگر صحیح طرح سے نہیں۔ اس کے علاوہ تعلیمی سفر کے دوران اسکول کالج یونیورسٹی میں حاصل کئے ہوئے اعزاز و انعامات جنہیں ہم گھر کے کسی حصے میں رکھ کر بھول جاتے ہیں وہ سارے اعزاز اپنے بچوں کو دکھائیں جن سے انہیں آگے بڑھنے کا حوصلہ ملے۔ 
صبیحہ عامر (بھیونڈی، تھانے)
گھر کے بزرگوں کی باتیں سنیں


آج کل موبائل فون سبھی کے لئے بہت عزیز ہوگیا ہے۔ ایک وقت کا کھانا نہ ملے تو گزارا ہوجائے گا لیکن ایک دن موبائل فون میں نیٹ پیک ختم ہو جائے تو وقت گزارنا مشکل ہو جاتا ہے۔ خیر، موبائل فون کے بغیر ایک دن اس طرح گزار سکتے ہیں کہ اس دن کئی کتاب کا مطالعہ کر لیا جائے اور خود کو کام میں مصروف رکھا جائے جیسے کہ گھر والوں کو ہی وقت دے دیں، ان سے بات کر لیں، اس کی سنیں اور کچھ اپنی کہیں کیونکہ موجودہ دور میں کسی کے پاس اتنا وقت کہاں کہ کسی کے پاس بیٹھ کر دو گھڑی گفتگو کی جائے۔ گھر کے بزرگوں کے پاس بیٹھ جائیں، ان کی باتیں توجہ سے سنیں کیونکہ وہ گھر میں خاص اہمیت رکھتے ہیں۔آیت چودھری (موتی گنج، یوپی)

اپنی مخفی صلاحیت کو ابھار سکتے ہیں


موبائل کے بغیر ایک دن کیسے گزارا جا سکتا ہے؟ اس سوال نے کچھ یادیں تازہ کردیں، مجھے شروع سے ہی اردو کیلگرافی کا شوق تھا لیکن اس پر کبھی توجہ نہیں دی۔ دیتی بھی کیسے؟ ہر وقت موبائل جو ہاتھوں میں ہوتا ہے پھر اس کے آگے ہم اپنی ساری دلچسپیوں کو پرے رکھ دیتے ہیں یہ جانتے ہوئے کہ یہ وقت کا ضیاع ہے۔ کچھ مہینے قبل میرا فون خراب ہو گیا۔ موبائل میکینک نے کہا، فون ٹھیک ہونے میں وقت لگے گا۔ جب پاس میں موبائل فون نہیں تھا تو بوریت ہونے لگی تب مَیں نے کیلیگرافی اور ڈرائنگ کرنے کا ارادہ کیا اور سارا سامان نکال کر بیٹھ گئی۔ جب میں اس کام میں مصروف ہوگئی تو مَیں خود حیران رہ گئی کہ مجھ میں اتنی اچھی صلاحیت ہے۔ مجھے بہت خوشی ہوئی اور تب سے میں نے اس صلاحیت کو تھام کر رکھا۔ اس طرح موبائل فون کے بغیر ہم رہ سکتے ہیں اور اپنی مخفی صلاحیتوں کو اُبھار سکتے ہیں۔
خان مہ جبین فاروق (ممبئی)
کئی ادھورے کام پورے ہو جائیں گے


تجرباتی طور پراگر ایک دن کے لئے بھی موبائل فون کے سحر سے دُور ہو کر دیکھیں توہمیں اپنے آس پاس ہی کئی ذاتی اور گھریلو ادُھورےکام نظر آجائیں گے جو تکمیل کے لئے ہماری توجہ اور وقت کے منتظر ہیں۔ موبائل فون کی غیر نافع مشغولیت سے بچایا ہوا وقت کسی بیمار، ضرورت مند عزیز یا پڑوسی کی عیادت و خبر گیری کے لئے میسّر ہو سکتا ہے۔ اپنے بچوں واہل ِ خانہ کے ساتھ کچھ اچھا وقت گزارنا یا چھوٹی سی تفریح ممکن ہو سکتی ہے، اپنا کوئی بھولا ہوا ہنر اور فن دوبارہ زندگی کے معمولات میں شامل کیا جا سکتا ہے، کتابوں کا مطالعہ کرنے کا موقع پانا تو بہترین و اعلیٰ ہے ہی۔ قصہ مختصر، اگر موبائل پر طویل گپ شپ، فلمیں فارورڈیڈ ویڈیوز جیسی فضولیات سے اپنا قیمتی وقت بچا لیا جائے تو وہ سارے کام اور منصوبے پایۂ تکمیل کو پہنچ سکتے ہیں جو وقت کی کمی کے باعث آج تک پُورے نہ ہو سکے ہوں۔
خالدہ فوڈکر (ممبئی)
موبائل دجال کا کھلونا


موبائل ایک ایسا آلہ ہے جس کے بنا ایک دن تو کیا چند منٹ گزارنا کسی بھی عمر کے بچے، بڑے، بوڑھے، جوان، عورت، مرد کیلئے ناممکن سا لگتا ہے۔ وجہ صاف ہے کہ اس دجال کے کھلونے نے سب کو اس درجہ اپنا عادی بنا لیا ہے کہ اس کے بنا ہر کوئی اضطراب میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ اس لئے یہ سوال بڑا ہی مشکل ہے۔ یوں گزارنے کو اور کرنے کو تو بہت سے کام ہیں جن کو آدمی دن بھر کرتا ہی رہتا ہے لیکن تھوڑی تھوڑی دیر کے بعد اس کو ہوک سی اٹھتی ہے کہ دیکھیں موبائل میں کیا کیا نئی نئی باتیں، ویڈیوز، نوٹی فکیشن آگئی ہیں۔ پکے ارادے والا آدمی ایک دن موبائل کے بغیر گزار سکتا ہے۔ کرنے کیلئے کئی کام ہیں۔ ذکر الٰہی، تلاوت قرآن، بچوں کی تعلیم، کتب بینی، خانہ داری کے کام، گھر کی تزئین کاری، رفاہ عام کے کام وغیرہ کئے جا سکتے ہیں۔ البتہ یہ بڑی ہمت اور حوصلہ کی بات ہے کہ موبائل کے بنا ایک دن گزار لیا جائے۔
نجمہ طلعت (جمال پور، علی گڑھ)
خود کو کاموں میں مصروف رکھیں


آج ہم جس دور میں جی رہے ہیں اس میں موبائل ہماری زندگی کا ایک اہم حصہ بن گیا ہے، اتنا زیادہ اہم بن گیا ہے کہ ہم کھانا کھانا تو بھول جاتے ہیں لیکن موبائل کو نہیں بھولتے، جبکہ دیکھا جائے تو موبائل جینے کیلئے اتنا اہم نہیں ہے جتنا کہ ہم نے بنا لیا ہے اور اب اس کے برے اثرات مرتب ہونے لگے ہیں۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا موبائل کی اس لت سے چھٹکارا مل سکتا ہے؟ تو جواب ہے بالکل مل سکتا ہے، بس احتیاط اور اپنی عادت بدلنے کی ضرورت ہے۔ مثلاً:
٭ جب آپ صبح اٹھیں تو موبائل فون میں وقت دیکھنے کے بجائے گھڑی میں وقت دیکھیں۔ ٭ آپ روزانہ کی خبریں موبائل کی جگہ اخبار میں پڑھیں۔ ٭ اپنے شوق کے مطابق سلائی، کڑھائی، بنائی یا گھر کی صفائی اور سجاوٹ میں اپنا وقت صرف کریں۔ ٭ آپ باورچی خانے میں بھی اچھا کھانا بنانے میں اپنے وقت کا درست استعمال کر سکتی ہیں۔
ترنم پروین (دہلی)
کہ ہم موبائل فون استعمال نہیں کریں گے


آج روزمرہ کی زندگی میں موبائل ایک اہم مقام رکھتا ہے۔ اس دوڑتی بھاگتی زندگی میں موبائل کے بغیر ایک دن گزارنے کے احساس ہی سے دل لرز اٹھتا ہے۔ حال ہی میں میری ساڑھے تین سال کی بیٹی باتھ روم کے لئے جاتے ہوئے کہنے لگی ’’امی! آپ بالکونی میں جلدی سے نماز پڑھ لیجئے۔ مَیں ابھی آتی ہوں تو مجھے موبائل دے دینا۔‘‘ لہٰذا موبائل کے بغیر ایک دن گزارنے کے لئے ترتیب کچھ یوں بنائی جا سکتی ہے۔ عزیز واقارب اور دوست واحباب سے ایک روز قبل ہی یہ کہہ دیا جائے ’’ کل ہم موبائل فون استعمال نہیں کریں گے، لہٰذا رابطہ نہ ہو پانے کی وجہ سے پریشان نہ ہوں، پیشگی معذرت چاہتی ہوں۔‘‘ بچوں کو گیم اور کارٹون وغیرہ دکھانے کے بجائے انڈور یا آؤٹ ڈور گیم کھیلیں۔ اس طرح دور جدید کے مشکل ترین کاموں میں سے ایک کام یعنی موبائل کے بغیر ایک دن گزارنا ممکن بنایا جا سکتا ہے۔
ڈاکٹر شیبا افتخار انصاری (بھیونڈی، تھانے)

phone Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK