Inquilab Logo

اگر سردیوں میں وزن بڑھے تو اِس طرح کنٹرول کریں

Updated: January 27, 2023, 10:54 AM IST | MUMBAI

سردی کے موسم میں کئی خواتین اپنے وزن کی وجہ سے خاصی پریشان نظر آتی ہیں۔ اکثر یہ کہا جاتا ہے کہ سردی کے موسم میں وزن بڑھ جاتا ہے، وہ خواتین جو ورزش اور غذا میں پرہیز کے ذریعے اپنا وزن کم کرتی ہیں یا مطلوبہ وزن برقرار رکھنے کی کوشش کرتی ہیں سردی کے موسم میں خاصی پریشان نظر آتی ہیں

Drink adequate amount of water as it keeps weight under control; Photo: INN
پانی مناسب مقدار میں پئیں کیونکہ اس سے وزن کنٹرول میں رہتا ہے; تصویر:آئی این این

سردی کے موسم میں کئی خواتین اپنے وزن کی وجہ سے خاصی پریشان نظر آتی ہیں۔ اکثر یہ کہا جاتا ہے کہ سردی کے موسم میں وزن بڑھ جاتا ہے، وہ خواتین جو ورزش اور غذا میں پرہیز کے ذریعے اپنا وزن کم کرتی ہیں یا مطلوبہ وزن برقرار رکھنے کی کوشش کرتی ہیں سردی کے موسم میں خاصی پریشان نظر آتی ہیں۔ اگرچہ موسم کی تبدیلی براہ راست تو انسان کے وزن پر کوئی خاص اثرات مرتب نہیں کرتی، البتہ کچھ کھانے کی طرف رغبت بڑھنے سے وزن میں اضافے ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔
 بڑھتے وزن کی اہم وجہ غذائی عادتیں اور سرگرمیوں میں آنے والی تبدیلی ہے۔ یخ بستہ ٹھنڈی ہوائیں اور موسم کی خنکی کے سبب خواتین گھر میں رہنا زیادہ پسند کرتی ہیں، باقاعدگی سے ورزش کرنے والی خواتین کے بھی معمولات میں فرق آجاتا ہے، پانی کم پیا جاتا ہے اور بیشتر گھرانوں میں سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی خالص گھی، گڑ، چینی اور خشک میوہ جات سے مختلف روایتی پکوان اور حلوہ جات وغیرہ پکائے جاتے ہیں، جو براہ راست وزن میں زیادتی کا سبب بنتے ہیں، لہٰذا سردیوں کے موسم میں وزن کو قابو میں رکھنے کے لئے چند باتوں پر عمل کرنا بے حد ضروری ہے
وقتاً فوقتاً پانی پئیں
 پانی مناسب مقدار میں پئیں۔ دن بھر میں پانی کے جتنے گلاس پینا ضروری ہیں، اس کو پورے دن میں تقسیم کردیں، مثلاً ہر آدھے گھنٹے یا ایک گھنٹے بعد اتنا پانی پینا ہے، اس طرح پیاس کے بغیر بھی پانی پی سکیںگی اور پانی کی مناسب مقدار وزن میں کمی کا سبب بھی بنے گی۔
میٹھے پکوان اعتدال میں کھائیں
 صحت بخش غذا کھائیں۔ روایتی کھانوں، مٹھائیوں اور حلوہ جات کو کھانے میں پرہیز کریں، کم مقدار میں کھایا جاسکتا ہے۔ اس موسم میں بازار کے کھانوں، مسالے دار، جنک فوڈ اور روغنی اشیاء سے پرہیز کریں۔ یہ وزن میں فوری زیادتی کا سبب بنتے ہیں، اس کے بجائے پھل اور سبزیاں کھائیں۔ دودھ، دہی اور خشک میوہ جات کو بھی غذا میں شامل کرلیں۔ اس طرح پیٹ بھی بھر جائے گا اور وزن بھی نہیں بڑھے گا۔
ورزش پابندی سے کریں
 ورزش ضرور کریں۔ موسم کی خنکی کے سبب عموماً انسان سست ہو جاتا ہے۔ گھر میں رہنا پسند کیا جاتا ہے۔کمبل سے نکلنے کا دل نہیں چاہتا لیکن خود کو صحتمند رکھنے کے ساتھ وزن کی زیادتی سے بچنے کے لئے ورزش کرنا بے حد ضروری ہے۔ گھریلو کام کاج کے دوران بھی پھرتی سے کام انجام دیں۔ اس طرح بھوک کم لگتی ہے۔ فارغ ہوں تو اہل خانہ کے ساتھ کوئی کھیل کھیلیں، موسم کی ٹھنڈک اور ہوائیں چہل قدمی سے روک دیں تو سوئٹر یا شال پہن کر کریں اس طرح آپ اپنے وزن کو بڑھنے سے روک سکتی ہیں۔
وزن کرنے کے لئے....
  اگر وزن میں زیادتی سے پریشان ہیں اور کم کرنا چاہتی ہیں، تو معالج کے مشورے سے اپنا غذائی چارٹ بنوالیں یا ہر غذا میں موجود حراروں کی مقدار کا چارٹ دیکھ لیں۔ اس طرح ہر غذا میں موجود حراروں کی مقدار کے اعتبار سے اپنے دن بھر کے کھانوں، چائےاور پھلوں وغیرہ کی مقدار کا تعین کریں۔ کوشش کریں کہ صحت بخش اور مزے دار کھانے بنائیں۔
متبادل غذائیں
 اکثر وزن میں زیادتی کا شکار افراد محض اس لئے وزن میں کمی نہیں کرپاتے کہ وہ اُبلے ہوئے کھانے یا سلاد کھاکر چند دن میں اکتا جاتے ہیں لہٰذا نت نئی تراکیب آزمائیے، انٹر نیٹ پر موجود تراکیب سے بھی استفادہ کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ کھانے کی سجاوٹ بھی بہت اہمیت رکھتی ہے، خوبصورتی سے سجائی ہوئی سبزیوں کی سلاد ہو یا پھلوں کی چاٹ، خود بخود کھانے پر مجبور کرتی ہے۔ کوشش کیجئے کہ سرد موسم میں اپنی غذا میں انڈے، گوشت، مچھلی اور میوہ جات جیسی غذاؤں کو شامل کریں۔ یہ زیادہ مقدار میں نہیں کھائے جاتے اور کھانے کی کمی کو پورا کرتے ہیں۔ اس طرح بار بار بھوک نہیں لگتی ہے۔
میل جول بڑھائیں
 لوگوں سے میل جول کو بڑھائیں۔ عموماً افراد سردیوں میں افسردگی یا دباؤ کا شکار ہو جاتے ہیں، موسم کی خنکی کے پیش نظر گھر میں بیٹھنا زیادہ پسند کرتے ہیں اس طرح دوسروں سے میل جول اور گھومنا پھرنا کم ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے بوریت اور بسا اوقات ذہنی دباؤ کا بھی شکار ہو جاتے ہیں۔ بوریت میں عموماً بھوک زیادہ لگتی ہے اور بیشتر خواتین محض اس لئے مُٹاپے کا شکار ہو جاتی ہیں کہ وہ ڈپریشن کو دور کرنے کے لئے بنا بھوک کے کچھ کھاتی پیتی رہتی ہیں۔ اس لئے اپنا میل جول بڑھائیں۔

womens Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK