انڈین انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس اینڈ ٹیکنالوجی میں داخلوں کا عمل جلد ہی شروع ہوگا
EPAPER
Updated: November 16, 2023, 9:42 AM IST | Aamir Ansari | Mumbai
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس اینڈ ٹیکنالوجی میں داخلوں کا عمل جلد ہی شروع ہوگا
دسویں یا بارہویں سائنس کے اکثر طلبہ اسپیس سائنس ، ایئروناٹیکل انجینئرنگ ، ایسٹرو ناٹس (خلا باز ) ، ایئرو اسپیس انجینئرنگ کے متعلق سوالات پوچھتے رہتے ہیں ۔ اسی طرح ہمارے کئی طلباء و طالبات انڈین اسپیس سائنس اینڈ ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو)سے وابستہ ہونا چاہتے ہیں، اسپیس سائنس کی دنیا میںکریئر کے خواہشمندوں کیلئے’ آئی آئی ایس ٹی‘ ایک بہترین مرکز ہے۔یہ ایشیاء کی سب سے پہلی اسپیس سائنس یونیورسٹی ہے۔جس کا تعلیمی معیار ، انفرا اسٹرکچر ، پلیسمنٹ ، تعلیمی ماحول کی اپنی انفرادی خصوصیت ہے۔ اس یونیورسٹی سے وابستہ ہوکر ایئرو اسپیس انجینئرنگ، ایویانکس اور فزیکل سائنس میں کرئیرکیا جا سکتا ہے۔ ہمارے ملک نے اسپیس سائنس کے شعبے میں کافی ترقی کی ہے۔ گزشتہ ۳؍ دہائیوں میں آئی ٹی، کمیونی کیشن ٹیکنالوجی، اسپیس سائنس، بایو ٹیکنالوجی، روبوٹکس سائنس، نینو ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں زبردست انقلاب برپا کیا ہے۔ ہمارے ملک میں بنیادی سائنس اور ریسرچ کے میدان میں طلبہ کو راغب کرنے کے لئے کافی پروگرام بنائے گئے۔ اس کیلئے کروڑوں روپوں کی لاگت سے بہترین ریسرچ ادارے قائم کئے گئے ہیں جن میں آئی آئی ٹی کے بعدآئزر،نائزر اور آئی آئی ایس ٹی کا نام آتا ہے۔
آئی آئی ایس ٹی کا تعارف
ہندوستان میں عام طور سے ریسرچ کے مواقع پوسٹ گریجویشن کے بعد ہی ملتے ہیں۔ ۲۰۰۷ء کے بعد IISER (انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ایجو کیشن ریسرچ) اورNISER ( نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ایجو کیشن ریسرچ) اور IIST کے ذریعے طلبہ کی یہ پریشانی دور کردی گئی ہے۔آئی آئی ایس ٹی ، ایشیا کا پہلااسپیس انسٹی ٹیوٹ اور دنیا کا واحد ادارہ ہے جہاں بارہویں جماعت کے بعد انڈر گریجویٹ لیول کے کورسیز سے پوسٹ گریجویٹ لیول کورسیز تک، ڈاکٹرل پروگرام سے ریسرچ کے مواقع تک، مختلف نوعیت کے مختلف انٹری لیول کے کورسیز صرف اور صرف یہیں ممکن ہے۔ جس کا اہم مقصد اسپیس سائنس ٹیکنالوجی اور اپلی کیشن کے شعبے کو فروغ دینا ہے۔ ۱۴؍ ستمبر۲۰۰۷ء کوقائم ہونیوالی اس ادارے کو ڈِیمڈ یونیورسٹی کا درجہ حاصل ہوچکا ہے۔آئی آئی ایس ٹی ایک خود مختار ادارہ ہے جس کی نگراں ڈپارٹمنٹ آف اسپیس گورنمنٹ آف انڈیا ہے۔آئی آئی ایس ٹی کا کیمپس ترواننت پورم سے۱۸؍ کلو میٹر دور وَلیا مَالا میں واقع ہے۔
آئی آئی ایس ٹی کے کورسیز
یہاں چار طرح کے کورسیز میں داخلے کے مواقع ہیں۔
(۱) بی ٹیک پروگرام : بارہویں سائنس کے بعد
(۲) پوسٹ گریجویٹ پروگرام : گریجویشن کے بعد
(۳) پی ایچ ڈی : پوسٹ گریجویشن کے بعد
(۴) پوسٹ ڈاکٹرل پروگرام : ڈاکٹریٹ کے بعد
بی ٹیک ایڈمیشن
IIST میں ۲؍ برانچز سے بیچلر آف ٹیکنالوجی (بی ٹیک) کیا جاسکتا ہے۔
(۱) ایئر اسپیس انجینئرنگ :۷۵؍ نشستیں ۔بارہویں کے بعد چار سال
(۲) الیکٹرونکس اینڈ کمیونی کیشن انجینئرنگ: ۷۵؍ نشستیں۔ بارہویں کے بعد ۴؍ سال
(۳) ڈوئل ڈگری ( بی ٹیک + ایم ایس/ ایم ٹیک ):( ان مضامین میں سے کسی ایک مضمون میں) ۔ ۲۴؍ نشستیں۔بارہویں کے بعد پانچ سال
(۱) ماسٹر آف سائنس ان اسٹرونامی اینڈ اسٹروفزکس
(۲) ماسٹر آف سائنس ان سالیڈ اسٹیٹ فزکس
(۳) ایم ٹیک ان اَرتھ سسٹم سائنس
(۴) ایم ٹیک ان آپٹیکل انجینئرنگ
وہ طلبہ جو آئی آئی ایس ٹی سے بی ٹیک انجینئرنگ کا کورس کرنے کے خواہشمند ہیں انہیں این ٹی اے کے ذریعہ منعقد کئے جانے والے جے ای ای مینس اور ایڈوانسڈ میں امتحان میں شرکت کرنا ضروری ہے۔ان امیدواروں کو ناصرف جے ای ای مینس میں کامیابی ضروری ہے بلکہ آئی آئی ایس ٹی کے ان کورسیز میں داخلہ جے ای ای ایڈوانسڈ کی بنیاد پر ہوتا ہے۔ یاد رہے وہی امیدوار طلبہ جے ای ای ایڈوانسڈ کے لئے کوالیفائی ہوسکتے ہیں جو جے ای ای مین میں آل انڈیا رینگ میں پہلے۲؍ لاکھ۵۰؍ ہزار امیدواروں میں شامل ہوں گے۔
جے ای ای ایڈوانسڈ کے رینک کی بنیاد پر ملک کے طلبہ کو آل انڈیا سطح پر مختلف IIST میں داخلہ ملتا ہے۔ لیکن IIST نے جے ای ای ایڈوانسڈ میں شامل ہونے والے امیدوار طلبہ کے لئے کم از کم کوالیفائنگ مارکس کی اہلیت رکھی ہے جو کیٹگری کے لحاظ سے مختلف ہوتا ہے امسال کے لئے درج ذیل ہے :
(A) جنرل امیدواروں کیلئے :کم از کم۱۶؍فیصد مارکس ایگریگیٹ اور۴ ؍فیصد مارکس ہر انفرادی مضمون میں (فزکس، کیمسٹری، میتھس)
(B) OBC/EWS - نان کریمی لیئر امیدواروں کیلئے :کم از کم ۱۴ء۴مارکس ایگریگیٹ اور۳ء۶؍ فی صد مارکس ہر انفرادی مضمون میں (PCM)
(C) ایس سی ، ایس ٹی اور معذور طلبا کے لئے: کم از کم ۸ ؍ فیصد مارکس ایگریگیٹ اور۲ ؍فیصد مارکس ہر انفرادی مضمون میں (PCM)
شہریت : IIST میں داخلے کےلئے امیدوار کا ہندوستانی شہری ہونا لازمی ہے۔غیرملکی طلبہ کو یہاں ایڈمیشن نہیں دیا جاتا ہے۔
عمر کی حد
تاریخ پیدائش :-(۲۰۲۴، امیدواروں کے لئے )
- جنرل امیدوار اور او بی سی یا ای ڈبلیو ایس کے امیدوار : یکم اکتوبر ۱۹۹۹ءکو یا اسکے بعد کی پیدائش۔
- دیگر امیدواروں کیلئے ایس سی /ایس ٹی معذور : یکم اکتوبر ۱۹۹۴ءکو یا اس کے بعد کی تاریخ پیدائش۔
تعلیمی اہلیت
امیدواروں کیلئے بارہویں سائنس میں ۷۵؍ فیصد یا اس سے زائد کیساتھ کامیاب یا اسکے مساوی ایس ٹی ، ایس سی، پی ڈی کے لئے ۶۵؍فیصد۔مزید معلومات اس ویب سائٹ سے حاصل کریں:
https://www.iist.ac.in
اس ادارے میں داخلہ لینے والے امیدواروں کیلئے کئی سہولیات ہیں سب سے اہم بات کہ اس ادارہ سے براہ ِراست آپ اِسرو جیسے ریسرچ ادارے میں ملازمت کرسکتے ہیں ساتھ ہی ساتھ اس باوقار ادارے میں ان اہم کورسیز کی فیس بہت ہی کم اور مناسب ہے ۔
کورسیز کی فیس
nانڈر گریجویٹ کورسیز کیلئے امسال : ۹۸؍ ہزار ۲۰۰؍ روپے سیمسٹر کے لحاظ سے ، ہر کورس کیلئے فیس پُر کرنے کے لئے وظائف کی بھی سہولیات ہیں ۔ پی جی پروگرام میں داخلہ گیٹ کے اسکور کی بنیاد پر ہوتا ہے ، ایم ایس سی اور بی ای یا بی ٹیک کامیاب امیدوار ضرور اس ادارے کی ویب سائٹ سے استفادہ کریں کیونکہ پوسٹ گریجویشن سطح پر اسپیشلائزیشن بہت زیادہ مضامین میں موجود ہے ۔
اگر واقعی آپ با صلاحیت ہیں اور سائنسی میدان میں کچھ کرگزرنے کا جذبہ رکھتے ہیں تو آپ اس ادارے سے وابستہ ہوکر اپنے خواب پورے کر سکتے ہیں ، اس ادارے کی مکمل معلومات کے لئے ویب سا ئٹ پر لاگ ان کریں۔اس ادارے میں داخلہ کی اصل بنیاد جے ای ای امتحان ہے، امید ہے کہ طلبہ اس امتحان کی بھر پور تیاری کررہے ہوں گے۔n