Inquilab Logo Happiest Places to Work

یوپی میں بند اسکولوں کو آنگن واڑی مرکز بنانے کا فیصلہ

Updated: July 15, 2025, 12:56 PM IST | Hamidullah Siddiqui | Lucknow

اترپردیش چائلڈ ڈیولپمنٹ اینڈ نیوٹریشن ڈپارٹمنٹ کی پرنسپل سیکریٹری لینا جوہری کی جانب سے ریاست کے سبھی ضلع مجسٹریٹ کو مکتوب بھیجا گیاہے۔

10,827 schools in 75 districts of the state have become vacant after the merger. Photo: INN
ریاست کے ۷۵؍ اضلاع میں ۱۰۸۲۷؍اسکول انضمام کے بعد خالی ہوئے ہیں۔ تصویر: آئی این این

اتر پردیش حکومت نے ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے ریاست میں بند ہو چکے سرکاری اسکولوں کی خالی عمارتوں کو آنگن واڑی مراکز کے لئے استعمال کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ اس فیصلے کا مقصد نہ صرف آنگن واڑی مراکز کو بہتر سہولیات فراہم کرنا ہے بلکہ خالی پڑے تعلیمی انفراسٹرکچر کے مؤثر استعمال کو بھی یقینی بنانا ہے۔ واضح رہے کہ ریاست کے ۷۵؍ اضلاع میں ۱۰۸۲۷؍اسکول انضمام کے بعد خالی ہوئے ہیں جہاں آنگن واڑی مراکز کی شفٹنگ کا کام کیا جانا ہے۔ 
 اترپردیش چائلڈ ڈیولپمنٹ اینڈ نیوٹریشن ڈپارٹمنٹ کی پرنسپل سیکریٹری لینا جوہری کی جانب سے ریاست کے سبھی ضلع مجسٹریٹ کو بھیجے گئے مکتوب میں کہا گیا ہے کہ شفٹنگ سے قبل اس بات کو یقینی بنانا ہوگاکہ بند شدہ اسکول کی عمارت قابلِ استعمال حالت میں ہو، خاص طور پر ایسے مراکز جن کی موجودہ جگہ اسکول کی عمارت سے ۵۰۰؍ میٹر کے دائرے میں واقع ہو، انہیں ترجیحی بنیادوں پر وہاں منتقل کیا جائے تاکہ بچوں کو بہتر سہولیات میسر آ سکیں۔ اگر عمارت مخدوش حالت میں ہو یا وہاں سے اسکو ل کی دوری زیادہ ہو تو ایسی صورت میں اس عمارت کو استعمال میں نہیں لایا جائے اور متبادل جگہ تلاش کر کے آنگن واڑی مرکز کو وہاں منتقل کیا جائے۔ اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ آنگن واڑی مراکز کو بنیادی سہولیات جیسے پینے کا پانی، بیت الخلاء، شیڈ، روشنی، پنکھےاور بجلی وغیرہ فراہم ہوں۔ پرنسپل سیکریٹری نےاپنے حکم نامہ میں ۱۵؍دنوں کے اندر سروے وغیرہ کا عمل مکمل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ شفٹنگ کے اس عمل کو مؤثر طریقے سے انجام دینے کے لئے حکومت نے ضلع سطح پر خصوصی کمیٹیوں کے قیام کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ ضلع سطح پر چیف ڈیولپمنٹ آفیسر کمیٹی کے صدر ہوں گے جبکہ سی ڈی پی او (بچوں کی فلاح و بہبود کے افسر)، ضلع بیسک ایجوکیشن آفیسر، بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر اورڈسٹرکٹ پروگرام آفیسر اس کے ممبر ہوں گے۔ حکومت کا دعویٰ ہے کہ اس عمل سے ریاست میں بند پڑی عمارتوں کا بہتر استعمال ہوگااور دیہی و شہری علاقوں میں بچوں کو بہتر تعلیمی اور غذائی سہولیات میسر ہوں گی۔ اس فیصلے سے آنگن واڑی مراکز کی کارکردگی بہتر ہو گی اور بچوں کو ایک محفوظ، صاف ستھرا اور سیکھنے کیلئے موزوں ماحول ملے گا۔ غورطلب ہے کہ چائلڈ ڈیولپمنٹ اینڈ نیوٹریشن ڈپارٹمنٹ کی جانب سے آنگن واڑی مراکز کے ذریعے بچوں، حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کی صحت اور غذائیت سے متعلق مختلف خدمات فراہم کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ۳؍ سے۶؍سال کی عمر کے بچوں کیلئےروزانہ آنگن واڑی مراکز میں پری اسکول تعلیم اور کھیل کودکا انتظام کیا جاتا ہے۔ 
۱۰؍ ہزار اسکول بند کرنے پر تنقید 
سماجوادی پارٹی(ایس پی) کے سربراہ اکھلیش یادو نے پیر کو الزام لگایا کہ اترپردیش حکومت غریبوں کو تعلیم سے محروم رکھنا چاہتی ہے۔ یادو نے یہاں جاری کردہ بیان میں کہا کہ حکومت کا ۱۰؍ہزار سے زیادہ پرائمری اسکولوں کو بند کرنے کا فیصلہ بچوں کے مستقبل کو تباہ کرنے والا ہے۔ بی جےپی اپنے پرچار پر اربوں روپے خرچ کرتی ہے لیکن بی جےپی حکومت کے پاس اسکولوں کے لئے پیسہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسکولوں کو بند کرنا بی جے پی کی سازش کا حصہ ہے۔ غریب گھرانوں کے بچے پرائمری اسکولوں میں پڑھتے ہیں۔ بی جے پی حکومت اسکولوں کو بند کرکے غریبوں کو تعلیم سے محروم کرنا چاہتی ہے۔ تعلیم، نوکری اور روزگار کبھی بھی بی جے پی کے ایجنڈے میں نہیں رہا۔ ریاست میں ہزاروں اسکولوں کے بند ہونے کا سیدھا اثر لڑکیوں کی تعلیم پر پڑے گا۔ گاؤں کے غریب گھرانوں کی بچیاں گھروں سے دور اسکول کیسے جائیں گی؟یادو نے کہا کہ بی جے پی ریاست کے مستقبل کو برباد کر رہی ہے۔ 
۔ 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK