Inquilab Logo

ضوفشاں محفوظ الحق : آئی آئی ٹی گولڈ میڈلسٹ جس نے یوپی ایس سی امتحان میں ٹاپ ۲۰۰؍ میں جگہ بنائی

Updated: June 22, 2023, 10:45 AM IST | Shaikh Akhlaq Ahmed | Mumbai

آئی آئی ٹی پٹنہ کی گولڈ میڈلسٹ انجینئر ضوفشاں محفوظ الحق نے اپنی تیسری کوشش میں یو پی ایس سی امتحان کامیاب کیا ہے۔

Zufshan with his parents outside the UPSC headquarters.
یوپی ایس سی ہیڈکواٹر کے باہر ضوفشاں اپنے والدین کے ساتھ ۔

آئی آئی ٹی پٹنہ کی گولڈ میڈلسٹ انجینئر ضوفشاں محفوظ الحق نے اپنی تیسری کوشش میں یو پی ایس سی امتحان کامیاب کیا ہے۔ ضوفشاں کا آل انڈیا رینک   ۱۹۳؍ واں  ہے۔ ان کی پرائمری تا انجینئرنگ کی مکمل تعلیم سکم سے ہوئی جہاں انکے والد گورنمنٹ اسکول میں پرنسپل تھے ۔  دسویں کے امتحان میں ضوفشاں کو۹۴؍  فیصد مارکس حاصل ہوئے اوروہ سکم کی اسٹیٹ ٹاپر بنی تھی۔  ضوفشاں نے بتایا کہ’’  دلچسپی کی وجہ سے سائنس اسٹریم کا انتخاب کیا اور بارہویں ۹۱؍ فیصد سے کامیاب ہوئی اوراس کے بعد منی پال انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے بی ٹیک کیا ۔‘‘  ضوفشاں نے اسکےبعد گیٹ امتحان دیا اور آئی آئی ٹی پٹنہ میں داخلہ لیا اورریسرچ کیلئے فیلوشپ کی اہل قرار دی گئی اور ماسٹرزکے دوران فائیو جی  ٹیکنالوجی میں مخصوص تحقیق کے لئے جرمنی جانے کا موقع ملا۔ ضوفشاں آئی آئی ٹی پٹنہ کی گولڈ میڈلسٹ ہے۔
  انقلاب کیلئے کی جانے والی خصوصی گفتگو میں  ضوفشاں نے بتایا کہ ’’بچپن سے اعلیٰ تعلیم کا شوق اور ملک و ملت کی خدمت کا جذبہ دل میں بسا ہوا تھا  ۔لیکن پہلے میں نے اپنی دلچسپی کو ترجیح دی اور انجینئرنگ کی فیلڈ میں  مہارت حاصل کی ، جب اس ہدف کو پار کرلیا تو پھر اگلے سفر کی جانب رواں ہوئی اور۲۰۲۰ء میں دہلی آئی۔  یہاں ایک کوچنگ انسٹی ٹیوٹ جوائن کیا اور پہلا پریلیم امتحان دیاجسے میں کوالیفائی نہیں کر سکی۔  اس دوران یو پی اسٹیٹ سروسیز کا اشتہار نظروں سے گزرا میرے پاس کچھ وقت تھا اسلئے میں نے فارم بھر کر امتحان کی تیاری شروع کر دی۔  چند ماہ کی پڑھائی میں، میں نے امتحان دیا اور کامیابی سے تمام مراحل عبور کئے لیکن کورونا کی وجہ سے نتائج کا اعلان تاخیر سے ہوا۔ الحمد للہ میرا بطور بی ڈی او اس میں انتخاب ہوچکا ہے۔‘‘ ضوفشاں نے مزید بتایا کہ ’’میں نے یو پی ایس سی کی دوسری کوشش۲۰۲۱ء میں کی تھی، اس وقت کورونا کی وباء زور پکڑرہی تھی۔  پریلیم اپیئرکیا جس میں کامیابی کے بعد حوصلہ بڑھا میں نے ہمدرد اسٹیڈی سرکل جوائن کیا۔ مینس کی اچھی تیاری کی اس میں بھی کامیابی ملی اور میں انٹرویو کیلئے کوالیفائی ہو گئی۔ انٹرویو بھی اچھا ہوا لیکن بدقسمتی سے فائنل لسٹ میں جگہ نہیں ملی۔
 وہ آگے کہتی ہیں کہ ’’اس ناکامی کو میں نے مثبت انداز سے لیا میں جانتی تھی کہ کہیں نہ کہیں کچھ میری کمی رہ گئی تھی جس وجہ سے میں منتخب نہیں ہو پائی۔ لیکن پھر ایک عزم اور جوش کیساتھ ۲۰۲۲ء   کے امتحان کیلئے حج بھون پٹنہ آگئی۔  جہاں یکسوئی کے ساتھ لائبریری میں بیٹھ کر مسلسل محنت کی اور ایک کے بعد ایک پریلیم، مینس اور انٹرویو تینوں مراحل کو خوش اسلوبی سے عبور کیا۔ میرا۱۹۳؍واں  رینک آیا لیکن میں رینک امپرومنٹ چاہتی ہوں، اسلئے ابھی پڑھائی کا آغاز بھی کر دیا ہے۔
 طلباء کے نام پیغام میں ضوفشاں نے کہا کہ آپ جس بھی فیلڈ یا برانچ میں جانا چاہتے ہے سنجیدگی کے ساتھ اس پر لگ جائے ہر طالب علم کو اپنی، دلچسپی،  ذہانت اور شخصیت کا علم ہے۔ پڑھائی کے دوران ایک اچھا طالب علم یہ جائزہ لگا لیتا ہے کہ اس کے اندر کونسی خوبیاں اور کونسی کمزوریاں ہے اس کے مطابق وہ اپنے جائزہ لیں اور پڑھائی کا آغاز کردیں۔ سال بھر کی منصوبہ بندی کریں اور روزانہ کے ہدف متعین کر اسے پورا کرتے جائیں۔ کیونکہ سال بھر کی پڑھائی ایک دن میں نہیں ہو سکتی اگر پلاننگ کے مطابق یکسوئی سے کوشش ہوگی تبھی کامیابی ممکن ہے۔ یو پی ایس سی ایک صبر آزما اور محنت طلب امتحان ہے جس میں نظم ضبط کے ساتھ پڑھائی لازمی ہے۔

youth Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK