Inquilab Logo

مائیں بچوں کو پڑھائی کی جانب راغب کریں

Updated: July 14, 2021, 5:09 PM IST | Poonam Sharma

ٹیکنالوجی کے بڑھتے استعمال سے بڑے تو کیا، بچے بھی محفوظ نہیں ہیں۔ ٹی وی، اسمارٹ فون، ٹیبلٹ، کمپیوٹر، لیپ ٹاپ، ریموٹ کنٹرول گیم اور سوشل میڈیا بچوں کو پڑھائی سے دور کر رہا ہے۔ اگر مائیں چاہتی ہیں کہ بچے پڑھائی کی جانب توجہ دیں تو ان چیزوں کو دور رکھیں

Choose a room in the home where your child can study no noise at all.Picture:INN
بچے کی پڑھائی کے لئے گھر کا وہ کمرہ منتخب کریں جہاں سکون ہو، شور شرابہ بالکل نہ ہو۔تصویر :آئی این این

لاک ڈاؤن میں بچوں کی تعلیم سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے۔ آن لائن کلاسیں کے ذریعے بچوں کو مصروف رکھنے کی بہت کوشش کی جا رہی ہے لیکن اس میں خاطر خواہ کامیابی نہیں ملی ہے بلکہ بچے موبائل فون کے عادی ہوگئے ہیں جو ایک تکلیف دہ بات ہے۔
 بچوں کو تعلیم کی جانب دوبارہ راغب کرنے کے لئے یہاں چند طریقے بتائے جا رہے ہیں:
پڑھائی کے لئے صحیح جگہ کا انتخاب
 کچھ بچے کا مزاج بہت شرارتی ہوتا ہے۔ پڑھائی کرتے وقت ان پر آس پاس کے ماحول کا بہت گہرا اثر ہوتا ہے، جس کی وجہ سے ان کی توجہ پڑھائی سے ہٹ جاتی ہے۔ بچے کی پڑھائی کے لئے گھر کا وہ کمرہ منتخب کریں جہاں سکون ہو، شور شرابہ بالکل نہ ہو۔ بیٹھنے کے لئے میز کرسی اور کاپی کتابیں صحیح طریقے سے سجی ہوئی ہوں۔ اس کا کمرہ پوری طرح سے ترتیب میں ہونا چاہئے تاکہ بچے کی توجہ منتشر نہ ہو۔
روزانہ پڑھائیں
 بچہ پڑھائی کی جانب توجہ دیں اس کے لئے ضروری ہے کہ اسے روزانہ ایک طے شدہ وقت پر پڑھایا جائے۔ باقاعدگی سے پڑھائی کرنے کا معمول بنائیں۔ اسکول کی طرح گھر میں بھی پڑھائی کا ٹائم ٹیبل بنائیں۔ ٹائم ٹیبل ایسا ہونا چاہئے کہ بچے کو پڑھائی سے بوریت محسوس نہ ہو۔
دھیرے دھیرے پڑھائی کا وقت بڑھائیں
 شرارتی ہونے کی وجہ سے بچوں کو پڑھنے کے لئے بٹھانا آسان نہیں ہوتا ہے۔ اگر وہ بیٹھ بھی جائیں تو وہ پوری توجہ کے ساتھ پڑھائی نہیں کرتے۔ ان کی توجہ مرکوز کرنے کے لئے اور پڑھائی کو دلچسپ بنانے کے لئے شروعات میں پڑھائی کا وقت کم رکھیں۔ دھیرے دھیرے وقت بڑھائیں۔ باقاعدگی سے پڑھائی کرنے پر وہ پڑھائی کی جانب توجہ دے پاتے ہیں۔
بھرپور نیند
 بچے کے لئے جتنا ضروری وقت پر پڑھنا، کھیلنا اور کھانا کھانا ہے، اتنا ہی ضروری مناسب نیند سونا ہے۔ نیند پوری ہونے پر وہ پوری توجہ کے ساتھ پڑھائی کرسکتا ہے اور چیزوں کو بھی اچھی طرح سے یاد رکھ سکتا ہے۔
وقت پر پڑھنے کی عادت
 پڑھائی ہی نہیں، بچے کو ہر کام وقت پر کرنے کی عادت ڈالیں۔ شروعات میں بچے کو تھوڑی پریشانی ہوگی لیکن دھیرے دھیرے اس کو عادت ہوجائے گی۔ اسے سمجھائیں کہ پڑھائی کو ٹالنے سے پڑھائی کا بوجھ دن بہ دن بڑھتا جائے گا اور تناؤ کے سبب پڑھائی میں بھی من نہیں لگے گا۔
پڑھائی کی اہمیت
 اگر بچہ پڑھائی کی جانب توجہ نہیں دے رہا ہے یا پھر وہ پڑھائی سے دور بھاگ رہا ہے تو یہ جاننے کی کوشش کریں کہ وہ ایسا کیوں کر رہا ہے؟ ہوسکتا ہے کہ اس کی منزل واضح نہیں ہو؟ وہ کیا کرنا چاہتا ہے؟ پہلے اس کی پریشانی کا حل تلاش کریں۔ اس کے علاوہ اسے پڑھائی کی اہمیت سمجھائیں۔ اس کا ہدف طے کرنے میں اس کی مدد کریں۔ ایک بار وہ ہدف طے کر لے گا تو اسے پڑھائی کی اہمیت بھی سمجھ میں آنے لگے گی۔
پوری تیاری کے ساتھ پڑھائی کیلئے بیٹھیں
 بچے کو پڑھائی کے لئے کاپی کتابوں اور دیگر چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسے اپنے ساتھ لے کر بیٹھیں۔ بار بار اٹھنے سے بچے کی توجہ منتشر ہوجاتی ہے۔ تیاری کے علاوہ ایک مسئلہ یہ بھی درپیش ہوتا ہے کہ آج کیا پڑھنا ہے؟ کتنا سبق یاد کرنا ہے اور کتنے وقت میں۔ اس مسئلے سے نجات حاصل کرنے کے لئے آپ پہلے سے طے کر لیں کہ کیا پڑھنا ہے، کتنا پڑھنا ہے اور کتنے وقت میں۔ ورنہ پڑھائی کے دوران سارا وقت یہ طے کرنے میں ہی نکل جائے گا۔
پڑھائی کرنے کے بعد بچے کو انعام دیں
 چھوٹے بچے کو پڑھائی کے لئے بٹھانا، اسے متوجہ کرنا ماؤں کے لئے تھوڑا مشکل کام ہے لیکن اگر اسے پڑھائی ختم ہونے کے بعد انعام دیا جائے تو وہ ضرور آپ کی بات مانے گا، مگر بچے کو بار بار انعام کی عادت نہ لگنے دیں۔
کھانے پینے کا دھیان رکھیں
 صحت بخش غذا کھانے سے انسان ذہنی و جسمانی طور پر چست و درست رہتا ہے اس لئے بچے کو برین بوسٹر فوڈ کھلائیں۔ برین بوسٹر فوڈ کھانے سے دماغ نہ صرف تیز ہوتا ہے بلکہ پڑھائی کی جانب متوجہ ہونے لگتا ہے۔ آئلی، جنک فوڈ اور ہیوی فوڈ کھانے سے سستی آتی ہے اور پڑھائی کی جانب توجہ دینے میں دقت ہوتی ہے۔
چند چیزوں سے دوری
 ٹیکنالوجی کے بڑھتے استعمال سے بڑے تو کیا، بچے بھی محفوظ نہیں ہیں۔ ٹی وی، اسمارٹ فون، ٹیبلٹ، کمپیوٹر، لیپ ٹاپ، ریموٹ کنٹرول گیم اور سوشل میڈیا بچوں کو پڑھائی سے دور کر رہا ہے۔ اگر مائیں چاہتی ہیں کہ بچے پڑھائی کی جانب توجہ دیں تو ان چیزوں کو دور رکھیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK