Inquilab Logo

ٹویٹر میں نیا فیچر،۲۴؍ گھنٹے بعد ٹویٹ غائب ہوسکے گا

Updated: March 17, 2020, 7:49 PM IST | Agency

مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ٹویٹر میں بھی اب وہ فیچر پیش کیا جائے گا جو دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پہلے سے ہی دستیاب ہے ۔ اطلاعات کے مطابق ٹویٹر میں ’فِلیٹ Fleet‘فیچر کا اضافہ کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق انسٹاگرام، فیس بک اور اسنیپ چیٹ ’اسٹوریز‘ اور وہاٹس ایپ ’اسٹیٹس‘ کی طرز پر ٹویٹر بھی ’Fleet‘ کے نام سے ایسے ٹویٹ کی سہولت فراہم کرے گا جو ۲۴؍گھنٹوں بعد خود بخود غائب ہوجائیں گے۔

Twitter - Pic : INN
ٹویٹر ۔ تصویر : آئی این این

مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ٹویٹر میں بھی اب وہ فیچر پیش کیا جائے گا جو دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پہلے سے ہی دستیاب ہے ۔ اطلاعات کے مطابق ٹویٹر میں ’فِلیٹ Fleet‘فیچر کا اضافہ کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق   انسٹاگرام، فیس بک اور اسنیپ چیٹ ’اسٹوریز‘ اور وہاٹس ایپ ’اسٹیٹس‘ کی طرز پر ٹویٹر بھی ’Fleet‘ کے نام سے ایسے ٹویٹ کی سہولت فراہم کرے گا جو ۲۴؍گھنٹوں بعد خود بخود غائب ہوجائیں گے۔ ٹیکنالوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹویٹر اس فیچر پر پچھلے ایک سال سے کام کررہا ہے جبکہ خود ٹویٹر انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ نیا فیچر تجرباتی طور پر فی الحال برازیل میں متعارف کروا یا گیا ہے۔ ’فلِیٹ‘فیچر کے تحت بالکل عام ٹویٹس کی طرح ٹویٹس کئے جاسکیں گے لیکن انہیں ’ری ٹویٹ‘  نہیں کیا جاسکے گا۔ البتہ ان پر مختصر تبصروں اور ایموجیز کے ذریعے ردِعمل ظاہر کرنے کی سہولت بہرحال موجود ہوگی۔ ٹویٹر صارفین بھی یہ ’’فلیٹس‘‘ دیکھ سکیں گے بشرطیکہ وہ متعلقہ فرد کو ٹویٹر پر فالو کررہے ہوں یا پھر وہ فرد ان کے فالوورز میں شامل ہو۔ فی الوقت اس کے فائدے اور نقصان کے متعلق کچھ کہا نہیں جاسکتا کہ ’’فلِیٹس‘‘ سے ٹویٹر کا غلط استعمال بڑھے گا یا نہیں لیکن بعض ماہرین کو خدشہ ہے کہ ۲۴؍ گھنٹوں میں غائب ہوجانے والے ٹویٹس کی وجہ سے ٹویٹر پر ہراسانی کے خلاف کارروائی مشکل ہوجائے گی کیونکہ ایسی حرکت کرنے والا کوئی بھی فرد اپنے ٹویٹ کے غائب ہوجانے کے بعد مکر بھی سکتا ہے اور ٹویٹ کی عدم موجودگی میں اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی بھی تقریباً ناممکن ہو کر رہ جائے گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK