Inquilab Logo

گرمی کے موسم میں یوں اپنی صحت کا خیال رکھئے

Updated: May 01, 2024, 1:41 PM IST | Odhani Desk | Mumbai

ممبئی و مضافات کا درجہ حرارت بڑھ گیا ہے۔ دھوپ میں شدت ہے۔ اتنے سخت موسم میں چند احتیاطی تدابیر اپنانی چاہئیں۔ اس موسم کے پھل اور سبزیوں کا استعمال کریں تاکہ یہ آپ کو موسمی بیماریوں سے بچا سکے۔ ساتھ ہی ہلکے پھلکے کپڑے پہنیں۔

Cover your head and face while going out in summer. Photo: PTI
گرمی کے موسم میں گھر سے باہر نکلتے وقت اپنے سر اور چہرے کو ڈھانپ لینا چاہئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

اِن دنوں ممبئی کا درجہ حرارت بڑھ گیا ہے۔ دھوپ میں شدت اور موسم میں حدت کا عنصر نمایاں ہے۔ ہر ذی روح گرمی کے اثرات سے بچنے کی فکر اور کوشش میں ہے۔ گرمی کے موسم میں پیاس، پسینہ اور گھبراہٹ کے تاثرات عام طور پر زیادہ پائے جاتے ہیں۔ پسینہ انسانی بدن کے لئے صحتمندی کی علامت ہے بلکہ یہ ہمارے جسم سے مضر اور فاضل مادوں کو خارج کرنے کا ایک اہم ذریعہ بھی ہے لیکن بعض اوقات بد احتیاطی سے مفید اجزاء بھی جسم سے خارج ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے کمزوری کا احساس ہونے لگتا ہے۔ پیاس کی شدت سے بچنے کے لئے لسی، کھیرے کا پانی، لیموں کی سکنجبین، لیمن اور اورنج اسکوائش وغیرہ استعمال کریں۔ ایسے افراد جن کو تیزابیت کی زیادتی کی وجہ سے گھبراہٹ اور بے چینی ہوتی ہو انہیں چاہئے کہ وہ جو کے ستو دیسی شکر میں ملا کر دن میں تین بار استعمال کریں۔ اس سے نہ صرف جسمانی گھبراہٹ سے نجات ملے گی بلکہ تیزابیت کی وجہ سے ہونے والی ہاتھ پائوں کے تلووں کی جلن جیسی کیفیت کا خاتمہ بھی ہو جائے گا۔ گنے کے رس میں لیموں کے چند قطرے ملا کر پینا بھی پیاس کو تسکین دیتا ہے۔ لیکن دھیان رہے کہ دکانوں میں حفظان صحت کے اصول کا خیال نہیں رکھا جاتا ہے۔ لہٰذاغیر معیاری اور غیر تسلی بخش صفائی ستھرائی کے مراکز سے رس پینے سے گریز کیا جائے۔ ہاں البتہ گنے کی گنڈیریوں کو اچھی طرح سے دھو کر چوس لینے میں کو ئی قباحت نہیں ہے۔ اسی طرح بازاروں میں فروخت ہونے والے مشروبات سے بھی پرہیز کیا جانا چاہئے کوشش کی جانی چاہئے کہ مشروبات گھر میں حفظانِ صحت کے اصولوں کے مطابق بنا کر استعمال کئے جائیں۔
 فالسے کا شربت پئیں۔ اس سے جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرتے ہیں۔ اسی طرح آلو بخارے کا شربت پینااور آلو بخارا کھانا بھی گرمی سے جڑے کئی ایک عوارض سے نجات دلاتا ہے۔ تربوز بھی گرمی کے توڑ میں اپنا ثانی نہیں رکھتا، تربوز کھانے کے بعد کسی بھی قسم کے شربت یا پانی پینے سے مکمل طور پر پرہیز کیا جانا چاہئے۔ جامن بھی پیاس بجھانے اور تسکین کے حصول کا بہترین ذریعہ ہیں بالخصوص شوگر کے مریضوں کے لئے انتہائی مفید ہے۔ خربوزہ بھی ایک عمدہ اور مفید پھل ہے۔ یہ ایسے افراد کو زیادہ فائدہ دیتا ہے جو بلڈ پریشر کے مرض میں مبتلا ہوں اور پھر انہیں پیٹ کے امراض بھی لاحق ہوں۔ یہ پیٹ کو نرم کرتا ہے اور پیشاب لاکر گردوں کے افعال کی درستگی کا باعث بنتا ہے۔ آم بھی موسم گرما کی ایک خاص سوغات ہے جسے چھوٹے بڑے سب ہی شوق سے کھا تے ہیں۔ آم کھانے کے بعد لسی لازمی پینا چاہئے، یوں آم میں پائے جانے والی گرمی معتدل ہو جاتی ہے او ر کھانے والا اس کے تمام تر غذائی اجزاء سے مستفید ہو تا ہے۔
 گرمی کے موسم میں خالی پیٹ تو ہر گز نہیں رہنا چاہئے۔ ناشتہ ہلکا  پھلکا کریں، اگر ہو سکے تو دہی کی لسی کو اپنے ناشتے کا حصہ ضرور بنائیں۔ کھانے میں تلی اور بھنی ہوئی غذائوں سے ممکنہ حد تک احتیاط کریں۔ چائے سے جس قدر ہوسکے دور رہا جائے، جو شدید عادی ہو چکے ہوں وہ کھانے کے بعد ایک یا دو کپ چائے پی سکتے ہیں۔ مگر خالی پیٹ تو قطعی طور پر نہ پی جائے کیونکہ یہ جسم سے پانی کم کرنے کا سبب بنتی ہے اور گرمی کے موسم میں یہ کام کرنے کے لئے پسینہ ہی کافی ہوتا ہے۔ گرمی کے موسم میں بدہضمی، اسہال اور ہیضہ جیسے امراض ذرا سی بد احتیاطی سے ہی لاحق ہو جاتے ہیں۔ ان سے بچنے کے لئے ضروری ہے کہ کچے پیاز پر لیموں نچوڑ کر یا پیاز کو سرکے میں تر کر کے اپنی خوراک میں لازماً شامل کریں۔ پودینہ، ادرک، سیاہ مرچ اور لہسن کی چٹنی کا استعمال بھی پیٹ کی خرابیوں سے محفوظ رکھتاہے۔ سبز مرچ کو بطورِ سلاد کھانا بھی ہیضے جیسے موذی مرض سے بچائو کا ذریعہ ہے۔ ایسے افراد جن کو گیس، اپھارہ اور تیزابیت جیسے عوارض کا سامنا ہو وہ کھیرے کا استعمال نہ ہی کریں تو بہترہے۔ کھا نا کھاتے وقت بھوک رکھ کر کھائیں اور بادی، ثقیل و دیر ہضم غذائوں سے بھی بچیں۔ ایسے تمام افراد جو ایئر کنڈیشنڈ گھروں میں رہتے، ایئر کنڈیشنڈ دفتروں میں کام کرتے اور ایئر کنڈیشنڈ گاڑیوں میں سفر کرتے ہیں انہیں کھلی فضاء میں نکلتے وقت خصوصی طور پر احتیاط برتنی چاہئے۔ سر اور گردن کو ڈھانپ کر باہر نکلیں، آنکھوں پر سبز، سیاہ اور نیلے چشمے کا استعمال ضرور کریں۔ دھوپ کی تیزی سے بچنے کے لئے اگر سبز یا نیلی چھتری استعمال کی جائے تو بہت ہی اچھا ہے۔ لباس میں سوتی کپڑے جیسے کاٹن اور کھادی وغیرہ ہی زیادہ استعمال کریں۔ عام طور پر شوخ رنگوں سیاہ اور سرخ سے بچیں، بلکہ ہلکے رنگ پہنیں تو زیادہ بہتر ہوتا ہے۔ گہرے رنگ میں گرمی کا احساس زیادہ ہوتا ہے۔ کوشش کریں کہ ڈھیلے ڈھالے ہی کپڑے پہنیں اس سے جسم کو آرام ملتا ہے۔ گرمی سے آنے کے فوراً بعد ٹھنڈا شربت یا پانی پینے اور نہانے سے گریز کریں اسی طرح نہا کر ٹھنڈا پانی پینے سے بھی احتیاط کریں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK