• Wed, 19 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

موسم ِ سرما پُرلطف ہوتا ہے، اسے بہتر انداز میں گزاریں

Updated: November 19, 2025, 4:10 PM IST | Faiqa Hammad Khan | New Delhi

سردی کا موسم اپنی تمام تر سختیوں اور خوبصورتی کیساتھ انسان سے محبت اور احتیاط کا تقاضا کرتا ہے۔ اگر ہم اپنی خوراک، لباس، صحت، ماحول اور تعلقات کا خیال رکھیں تو یہ موسم ہمارے لئے نہایت خوشگوار ثابت ہو سکتا ہے۔ لہٰذا اپنی روزمرہ زندگی میں چند مثبت تبدیلیاں لائیں اور اس موسم کے ہر رنگ کو دانشمندی سے گزاریں

The winter season can be made pleasant by maintaining moderation. Photo: INN
اعتدال کا دامن تھام کر موسم ِ سرما کو خوشگوار بنایا جاسکتا ہے۔ تصویر:آئی این این
سردی کا موسم قدرت کی طرف سے بھیجا ہوا ایک نہایت خوبصورت تحفہ ہے جو اپنے ساتھ ٹھنڈی ہواؤں کی سرگوشیاں، دھند آلود صبحوں کی خاموشیاں اور راتوں کی لمبی چادر لئے آتا ہے۔ یہ موسم جہاں ایک طرف انسان کے جسم و جان کو سکون اور تازگی بخشتا ہے، وہیں دوسری طرف احتیاط نہ کی جائے تو مختلف تکالیف اور بیماریوں کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ اسی لئے سردیوں کو بہتر انداز میں گزارنے کیلئے ضروری ہے کہ ہم اپنی روزمرہ زندگی میں چند مثبت تبدیلیاں لائیں اور اس موسم کے ہر رنگ کو دانشمندی سے گزاریں۔
سردی کی آمد کے ساتھ ہی سب سے پہلی ضرورت جسم کو گرم رکھنا ہوتی ہے۔ ٹھنڈی فضائیں انسان کے جسمانی مدافعتی نظام کو متاثر کرتی ہیں، اسلئے مناسب لباس پہننا بنیادی اہمیت رکھتا ہے۔ موٹے اور گرم کپڑے، جرابیں، دستانے، سوئٹر اور ٹوپیاں نہ صرف جسم کو سردی سے بچاتے ہیں بلکہ موسم کی خوبصورتی کو محسوس کرنے میں بھی مدد دیتے ہیں۔ گھر میں بھی گرم ماحول برقرار رکھنا ضروری ہے، مگر ہیٹر یا دیگر ذرائع کا حد سے زیادہ استعمال نقصاندہ ثابت ہوسکتا ہے؛ اسلئے اعتدال کیساتھ احتیاط بھی ضروری ہے۔
سردی کا موسم کھانے پینے کے لحاظ سے بھی بڑا فیاض ہوتا ہے۔ اس موسم میں انسان کے جسم کو زیادہ توانائی درکار ہوتی ہے، اسی لئے غذاؤں میں ایسی چیزوں کا استعمال مفید ہوتا ہے جو جسم کو حرارت بخشیں اور قوتِ مدافعت بڑھائیں۔ خشک میوہ جات، گاجر، شلجم، پالک، مرغی کا شوربہ، سوپ، حلیم، کھچڑی اور دیگر گرم غذائیں نہ صرف سردی کا مقابلہ کرنے میں مدد دیتی ہیں بلکہ صحت کیلئے بھی بیحد مفید ہیں۔ اسکے ساتھ ساتھ پانی پینا بھی نہایت ضروری ہے۔ اکثر لوگ سردیوں میں پیاس نہ لگنے کی وجہ سے پانی کم پیتے ہیں لیکن یہی غفلت جسم میں خشکی، تھکن اور بے چینی کا سبب بن جاتی ہے۔ پانی جسم کی بنیادی ضرورت ہے، چاہے موسم کوئی بھی ہو۔
سردیوں میں جلد کا خاص خیال رکھنا بھی ضروری ہے۔ خنک ہوائیں جلد کو خشک اور کھردرا بنا دیتی ہیں، لہٰذا نم رکھنے والی کریموں، تیلوں اور لوشنز کا استعمال روزانہ کرنا چاہئے۔ ہونٹوں پر ویسلین یا لپ بام لگانا فائدہ مند ہے، اور نہانے کے فوراً بعد جلد پر لوشن لگانا سب سے بہتر وقت ہوتا ہے کیونکہ اس وقت جلد میں نمی جذب کرنے کی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے۔
اس موسم کی سب سے حسین چیزوں میں سے ایک سردیوں کی لمبی راتیں اور لمبی باتیں ہیں۔ یہ لمبی راتیں انسان کو ایک خاص سکون عطا کرتی ہیں۔ اگرچہ باہر کی دنیا ٹھنڈی اور خاموش ہوتی ہے مگر گھروں کے اندر زندگی کا ایک نیا رنگ بکھرا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ چائے کی بھاپ، لحاف کی گرمی، چراغوں یا لیمپس کی ہلکی روشنی، اور گھر والوں کی موجودگی سردیوں کی راتوں کو ایک یادگار اور محبت بھرے ماحول میں تبدیل کر دیتی ہے۔
ان راتوں کا بہترین استعمال یہی ہے کہ انسان اپنے گھر والوں کے ساتھ وقت گزارے۔ لمحوں کی وہ گفتگو، جو عام دنوں میں مصروفیات کی وجہ سے ممکن نہیں ہوتی، سردیوں میں آسانی سے میسر آ جاتی ہے۔ گھروں میں بیٹھ کر پرانی یادیں تازہ کرنا، کہانیاں سننا اور سنانا، بچوں کو اخلاقی قصے سنانا، بزرگوں کی باتیں غور سے سننا، یہ سب سردیوں کی راتوں کو تعلقات کی مضبوطی کا ذریعہ بناتے ہیں۔ لمبی راتیں انسان کو یہ موقع بھی دیتی ہیں کہ وہ اپنے دل کے بوجھ ہلکے کرے، اپنے پیاروں کے قریب آئے، اور محبت کے وہ رشتے جو روزمرہ کی دوڑ میں تھوڑی دور ہو جاتے ہیں، دوبارہ تازہ ہو جائیں۔
اسی طرح سردیوں کی راتیں خود شناسی کا بہترین وقت بھی فراہم کرتی ہیں۔ انسان چاہے تو ان راتوں کو اپنی خودی کے ساتھ گزار کر ذہنی سکون حاصل کر سکتا ہے۔ کتابوں کا مطالعہ، ڈائری لکھنا، اپنی زندگی پر غور کرنا، مستقبل کے منصوبے بنانا... یہ سب لمبی راتوں میں آسانی سے ممکن ہوتا ہے۔ کچھ لوگ اس موسم کو تخلیقی کاموں کیلئے استعمال کرتے ہیں، کچھ عبادت میں وقت گزارتے ہیں اور کچھ اپنی مصروف زندگی کیلئے آنیوالے دنوں کی تیاری کرتے ہیں۔ یوں سردی کی راتیں صرف جسم کی نہیں بلکہ دل اور ذہن کی تسکین کا ذریعہ بھی بن جاتی ہیں۔
اگر سردیوں میں ہلکی پھلکی ورزش یا صبح کی دھوپ میں چند منٹ گزارنے کی عادت ڈال لی جائے تو یہ موسم اور بھی صحت بخش بن جاتا ہے۔ سورج کی نرم گرم روشنی جسم میں وٹامن ڈی پیدا کرنے کا بہترین ذریعہ ہے جو ہڈیوں اور مزاج دونوں کے لئے مفید ہے۔ اسی طرح واک، یوگا یا ہلکی ورزش سے خون کی روانی بہتر ہوتی ہے اور انسان سست روی کا شکار نہیں ہوتا۔
سردیوں کی ٹھنڈی ہوا ہمیں زندگی کی قدر سکھاتی ہے، لمبی راتیں ہمیں رشتوں کی اہمیت سے آشنا کرتی ہیں، اور موسم کی خاموشی ہمیں اپنی ذات سے قریب لاتی ہے۔ یوں سردی کا موسم محض سردی کا نام نہیں بلکہ محبت، سکون، احتیاط، صحت اور خوبصورتی کا دوسرا نام بن جاتا ہے۔ یہ موسم ہمیں رک کر جینے، آہستہ چلنے، اور اپنے پیاروں کیساتھ وقت گزارنے کا ہنر سکھاتا ہے۔ اگر ہم اسے سمجھ کر، سنبھال کر اور دل سے گزاریں تو سردیوں کے دن اور راتیں ہماری زندگی کی خوبصورت ترین یادیں بن سکتی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK