Inquilab Logo

والدین اپنے بچوں کے مستقبل کے معمار ہوتے ہیں

Updated: October 04, 2021, 11:56 AM IST | Rehana Qadri (Joho Scheme, Mumbai) | Juhu Scheme, Mumbai

بچّے والدین کا آئینہ ہوتے ہیں اور نقل کرنے میں ماہر ہوتے ہیں۔ جو اُن کے والدین کرتے ہیں وہی وہ سیکھتے ہیں اور وہی کرتے بھی ہیں۔ لہٰذا اُن کے سامنے ویسا کردار ادا کریں جو آپ اُن کے اندر دیکھنا چاہتے ہیں۔ یقیناً صبر و تحمل کے ذریعے والدین اپنی ذمے داریاں نبھا سکتے ہیں

Parents should first understand their own psychology, considering happiness and interest.Picture:INN
والدین کو چاہئے کہ وہ سب سے پہلے اپنے بچوں کی نفسیات کو سمجھیں، اُن کی پسند، ناپسند، خوشی اور دلچسپی کو مدنظر رکھیں۔ تصویر: آئی این این

بچے والدین کا قیمتی اثاثہ ہوتے ہیں اسی اثاثہ کے تحفظ کے لئے والدین نہایت فکرمند رہتے ہیں اور اپنی ذمے داریوں کو نبھانے میں انہیں ایک اہم اور مرکزی کردار ادا کرنا پڑتا ہے۔ والدین بننا ایک خوبصورت احساس ہوتا ہے اور اسی احساس کی خوشی میں والدین کی ذمے داری کا آغاز ہوتا ہے اور والدین اپنے بچوں کی صحیح نشوونما اور تعلیم و تربیت کے لئے بے انتہا کوشش کرتے ہیں اور اپنی ذمہ داری نبھاتے ہیں۔
 والدین کے لئے چند تجاویز پیش خدمت ہیں جن سے والدین اپنے بچّوں کی ذمہ داری نبھانے کیلئے استفادہ کرسکتے ہیں
بچوں کی نفسیات کو سمجھنا
 والدین کو چاہئے کہ وہ سب سے پہلے اپنے بچوں کی نفسیات کو سمجھیں، اُن کی پسند، ناپسند، خوشی اور دلچسپی کو مدنظر رکھیں۔ اُن کی اچھی، بری عادتوں کا جائزہ لیں۔ صحیح، غلط باتوں پر توجہ دیں۔ جن سے یہ ہوگا کہ والدین اپنے بچوں کے بارے میں کچھ حد تک معلومات حاصل کر سکیں گے۔
نظام اوقات مقرر کریں
 والدین کو چاہئے کہ وہ اپنے بچوں کے پڑھنے، لکھنے، کھیلنے، سونے، جاگنے، آرام کرنے، ٹی وی دیکھنے اور دوستوں کے ساتھ باہر جانے کے اوقات مقرر کریں۔ اس سے بچوں میں وقت کی پابندی اور نظم و ضبط کا جذبہ بیدارہوگا اور وہ آگے چل کر اوقات کے مطابق اپنا کام انجام دے پائینگے۔
تعلیم کا ماحول بنائیں
 والدین کو چاہئے کہ گھر میں تعلیم کا ماحول بنائیں۔ ایک ساتھ بچوں کو لے کر بیٹھیں۔ اُن سے اُن کی مشکلات پوچھیں اور اُن کو حل کرنے کی کوشش کریں۔ چھوٹے، چھوٹے آسان عنوانات پر اُن کو چند جملے کہنے اور لکھنے کی مشق کروائیں۔ تعلیمی کھیل کھیلیں، ڈرائنگ کے مقابلے، تحریری مقابلے اور تقریری مقابلوں کا انتظام کریں۔ پڑوس کے بچوںکو بھی شامل کرلیں۔ ڈکشنری کا استعمال کروائیں۔ چند الفاظ نوٹ کرلیں اور اُن کے معنی ڈکشنری میں ڈھونڈنے کے لئے کہیں اور ڈھونڈنے میں اُن کی مدد کریںا ور اُن کی حوصلہ افزائی کے لئے چھوٹے موٹے انعامات بچوں میں تقسیم کریں۔ ان کوششوں سے بچوں میں چھپی ہوئی مہارتیں، صلاحیتیں ابھر کر آئیں گی۔ وقتاً فوقتاً بچوں کے اساتذہ سے بھی رابطہ قائم کریں اور اپنے بچوں کی پڑھائی اور رزلٹ کے بارے میں پوچھ تاچھ کریں۔ ابھی کورونا وائرس کی وجہ سے اسکولیں بند ہیں اور اساتذہ سے رابطہ قائم کرنا ممکن نہیں ہے لیکن گھر پر آن لائن کلاس ہوتی ہے۔ بچوں کے پاس بیٹھیں اور دیکھیں کہ بچہ کیا پڑھ رہا ہے؟ کہاں تک پڑھائی میں دلچسپی لے رہا ہے؟ کچھ سمجھ آ رہا ہے یا نہیں؟ یہ دیکھیں۔ اساتذہ سے بھی موبائل فون کے ذریعے بچوں کی پڑھائی کے متعلق پوچھ تاچھ کریں۔ حالانکہ اتنی ذمہ داری نبھانا والدین کے لئے آسان نہیں ہے وہ گھر  اور دفتر کے کاموں میں کافی مصروف رہتے ہیں لیکن تھوڑا وقت بچوں کے لئے نکال لیں۔ اس سے بچوں کو بھی اندازہ ہوگا کہ اُن کے والدین اُن کی پڑھائی میں دلچسپی لیتے ہیں اُن کی پروا کرتے ہیں۔
بچوں میں اعتماد کا جذبہ پیدا کریں
 والدین کو چاہئے کہ بچوں میں اعتماد کا جذبہ اور نظم و ضبط کا جذبہ پیدا کریں۔ اُن سے گھر کے چھوٹے موٹے کام کروائیں، صفائی کی اہمیت سے آگاہ کرکے اُن سے صفائی کروائیں، گھر میں سب کے ذمے کام کی تقسیم کریں۔ اُن پر زبردستی کام کا بوجھ نہ ڈالیں بلکہ اُن کی اہمیت کوپہلے سمجھائیں۔ ان ذمہ داریوں سے اُن میں کام کا جذبہ پیدا ہوگا اور یہی چھوٹے موٹے کام اور ذمے داریاں آگے چل کر زندگی میں قیمتی سبق دے گی۔ ٹیکنالوجی کے بارے میں علم کے ساتھ ساتھ بچوں میں اعتماد پیدا کریں کہ وہ کھل کر لوگوں کے سامنے اپنی اظہارِ رائے کرسکیں۔ والدین کو چاہئے کہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ وقت گزاریں، اُن کی باتیں سنیں، اپنی باتیں سنائیں، لوگوں سے اُن کا تعارف کروائیں، لوگوں سے ملوائیں تاکہ آپ کا بچہ اُن سے گھل مل سکے۔ اس کے دل سے گھبراہٹ اور جھجک دور ہوسکے اور خود اعتمادی کا جذبہ پیدا ہو جائے۔ بچوں کو قید میں نہ رکھیں۔ بچوں کی خاموشی اور لوگوں سے گھبرانے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ وہ ہر وقت گھر میں رہتے ہیں۔ ٹیکنالوجی کے استعمال میں مصروف رہتے ہیں جس کا نقصان یہ ہوتا ہے کہ بچہ اسکول میں ہونے والی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے پاتا ہے، ڈرا، ڈرا سا رہتا ہے اس لئے کوشش یہ کریں کہ آپ کا بچہ دن میں کچھ وقت باہر دوستوں کے ساتھ گزارے شرط یہ ہو کہ دوست اچھے ہوں۔ اس طرح ہو جسمانی طور پر فٹ رہے گا۔
بچوں کو صحیح، غلط کی پہچان کروائیں
 اچھے، برے کی پہچان کروائیں، برے دوستوں سے بچنے کی تلقین کریں۔ انہیں اچھا، سازگار ماحول دیں، صحیح راہ دکھائیں، ہر مسائل پر اُن کی مدد کریں، حوصلہ افزائی کریں اور اگر وہ غلط راہ پر ہیں تو انہیں پیار سے سمجھائیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK